آسارام کو عمر قید

0
0

سیواداروں کو 20۔20سال کی سزا
یواین آئی

جودھپور؍؍راجستھان میں جودھپور کی ایک عدالت نے گروکل کی نابالغ لڑکی کے جنسی استحصال کے معاملہ میں قصور وار آسارام کو عمر قید اور اسکے دوسیواداروں کو 20۔20سال کی سزاسنائی ہے ۔ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل سے متعلق عدالت کے جج مدھوسودن شرما نے آج جیل کے احاطہ میں قائم کی گئی عارضی عدالت میں آسارام اور اسکے دوسیواداروں شلپی اور شرت چندرکو نابالغ لڑکی کے جنسی استحصال کے معاملہ میں قصوروارقراردیتے ہوئے سزائیں سنائیں ۔ جج کے ذریعہ قصوروار قراردیتے ہی آسارام سرپکڑ کر بیٹھ گیا اور اسی وقت وہ رام نام کا جاپ کرنے لگا اور عمر قید کی سزاسنتے ہی اسکی آنکھوں میں آنسوآگئے ۔ عدالت کے ذریعہ قصوروارقراردینے کے بعد سزاکے بارے میں دونوں فریقوں کی طرف سے دلیلیں پیش کی گئیں ۔آسارام کے وکیل نے انکی عمر کا حوالہ دیتے ہوئے کم سے کم سزادینے کی درخواست کی لیکن عدالت نے اسے نہیں مانا۔ عدالت نے اس معاملہ میں انکے دوسیواداروں شرت چندر اور شلپی کو بھی قصور وار مانتے ہوئے دونوں کو 20۔20سال کی سزاسنائی ،جبکہ دیگردوسیوداروں پرکاش اور شیواکو بری کردیا۔ متاثرہ کے وکیل نے عدالت میں عرضی داخل کرکے ایک کروڑ روپئے معاوضہ کا مطالبہ کیاہے ۔ آسارام کے وکیل نیلم دوبے نے کہا کہ اس فیصلہ کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی جائیگی ۔ واضح رہے کہ اترپردیش کی شاہجہاں پور کی ایک نابالغ لڑکی نے آسارام پر جودھپور کے آشرم میں جنسی استحصال کرنے کا الزام لگایاتھا ۔وہ چھندواڑہ کے گروکل میں پڑھتی تھی اور اسے دورے پڑنے کے نام پر ٹیچرنے اسے 13اگست 2013کو جودھپور کے منائی آشرم میں بھیجا گیا جہاں دودن بعد رات دس بجے آسارام نے اسکی عصمت دری کی ۔اس وقت متاثرہ کی عمر 16سال تھی ۔اس نے دہلی کے کملا مارکیٹ تھانہ میں یہ معاملہ درج کرایاتھا جس کے بعد جودھپورپولیس کو منتقل کردیاگیا۔متاثرہ کے والد بھی آسارام کے بھکت تھے ۔ آسارام پر پاکسو قانون اور جوینائل ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔پولیس نے آسارام کو 31اگست 2013میں مدھیہ پردیش کے اندور کے آشرم سے گرفتارکیا تھا

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا