آئیے کم از کم ایک شخص کو خواندہ بنانے کا عزم کریں:دھنکھر

0
0

کہایہ سب سے بڑا مثبت اقدام ہوگا جو آپ انسانی وسائل کی ترقی میں لے سکتے ہیں

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھر نے آج سب سے کہا کہ وہ آج کم از کم ایک شخص کو خواندہ بنانے کا عزم کریں۔ جب ہم کسی کو خواندہ بناتے ہیں، ہم اسے آزاد کرتے ہیں، ہم اس شخص کو اپنے آپ کو دریافت کرنے میں مدد کرتے ہیں، ہم اسے عزت کا احساس دلاتے ہیں، ہم انحصار کو کم کرتے ہیں، ہم خود مختاری اور باہمی انحصار پیدا کرتے ہیں۔ یہ ایک شخص کو اپنے آپ کی مدد کرنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ ہینڈ ہولڈنگ کا ایک اعلیٰ پہلو ہے۔
آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں بین الاقوامی یوم خواندگی کی تقریبات سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا، "ایک شخص کو تعلیم دے کر آپ جو خوشی اور مسرت فراہم کرتے ہیں، چاہے وہ مرد ہو، عورت، بچہ، یا لڑکی، اس سے کہیں زیادہ ہے۔ آپ تصور نہیں کر سکتے کہ اس سے آپ کو کتنی خوشی ملے گی۔ یہ مثبت انداز میں پھیلے گا۔ یہ سب سے بڑا مثبت اقدام ہوگا جو آپ انسانی وسائل کی ترقی میں لے سکتے ہیں۔اپنے خطاب میں، انہوں نے ہر ایک سے خواندگی کو فروغ دینے کی اپیل کی، انہوں نے ریمارکس دیے کہ ’’وقت آ گیا ہے کہ ہم عزم اور جذبے کے ساتھ مشن موڈ میں ہوں تاکہ جلد از جلد 100% خواندگی کو یقینی بنایا جا سکے لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ ہماری سوچ سے جلد حاصل ہو جائے گا۔

https://vicepresidentofindia.nic.in/

ہر ایک کو ایک خواندہ بنانے دیں، یہ وکشت بھارت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا حصہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’تعلیم ایسی چیز ہے جسے کوئی چور آپ سے نہیں چھین سکتا۔ کوئی حکومت آپ سے اسے نہیں چھین سکتی۔ نہ رشتہ دار اور نہ ہی دوست اسے آپ سے چھین سکتے ہیں۔ اس میں کوئی کمی نہیں ہو سکتی۔ جب تک آپ اسے بانٹتے رہیں گے یہ بڑھے گا اور بڑھتا رہے گا۔ انہوں نے یہ اعتماد بھی ظاہر کیا کہ اگر خواندگی کو جذبہ کے ساتھ آگے بڑھایا جائے تو ہندوستان نالندہ اور تکشلا کی طرح علم کے مرکز کے طور پر اپنی قدیم حیثیت کو دوبارہ حاصل کرسکتا ہے۔
ان ریاستوں سے اپیل کرتے ہوئے جنہوں نے ابھی تک تعلیمی پالیسی (این ای پی) کو اپنانا ہے، اپنے موقف پر نظر ثانی کریں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پالیسی قوم کے لیے گیم چینجر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی تعلیمی پالیسی ہمارے نوجوانوں کو تمام زبانوں کو اہمیت دیتے ہوئے اپنی صلاحیتوں اور توانائی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا اختیار دیتی ہے۔مادری زبان کی خصوصی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے شری دھنکہر نے کہا کہ یہ وہ زبان ہے جس کا ہم خواب دیکھتے ہیں۔ شری دھنکھر نے ہندوستان کے بے مثال لسانی تنوع پر زور دیا، شری دھنکھر نے کہا، ’’دنیا میں ہندوستان جیسا کوئی ملک نہیں ہے‘‘۔’’ہم ایک منفرد قوم ہیں جب زبان کی دولت کی بات آتی ہے، کئی زبانوں کے ساتھ۔‘‘۔راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر اپنے تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے اشتراک کیا، ’’میں اراکین کو 22 زبانوں میں بولنے کا موقع فراہم کرتا ہوں۔ جب میں انہیں ان کی زبان میں بات کرتے سنتا ہوں تو ترجمہ سنتا ہوں، لیکن ان کی باڈی لینگویج خود مجھے بتاتی ہے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں‘‘۔

https://lazawal.com/?cat=20

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا