الرئيسية بلوق الصفحة 7652

ممبئی:بھنڈی بازار میں پانچ منزلہ عمارت منہدم

0

بھیانک حادثے میں 10جاں بحق،متعددزخمی
یواین آئی

ممبئی؍؍جنوبی ممبئی میں واقع بھنڈی بازارعلاقہ میں آج ایک پانچ منزلہ عمارت عرشی منزل کے منہدم ہوگئی جس میں 10مکین لقمہ اجل بن گئے ہیں اور 15 زخمیوں کو اسپتال داخل کرایا گیا ہے ۔ممبئی کے نگراں وزیر سبھاش ڈیسائی اورمیونسپل کمشنراجوئے مہتانے جائے حادثہ کادورہ کیا۔ایم پی مجید میمن اور مقامی کارپوریٹر اتل شاہ نے بھی حالات کا جائزہ لیا۔ بی ایم سی کا کہنا ہے کہ اندازے کے مطابق 55-60افراد ملبے میں دبے ہیں۔فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیاں اور متعدد ایمبولنس پہنچی ہیں۔بی ایم سی کے عملے کے ساتھ ساتھ مقامی سوشل ورکر س بھی راحتی کام میں مصروف ہیں۔

مبینہ فحش ویڈیووائرل کے بعد ملزمان کو ضمانت مل گئی

0

خواتین کارگل نے کیا زور دار احتجاج
معاشرے، پولیس اور انتظامیہ کوخواتین کا احترام کرنا چاہئے :فاطمہ بانوسعید
سجاد حسین

کرگل؍؍غیر اخلاقی سرگرمیوںمیں اضافہ اور کرگل میں اقدار بدنام کے تناظر میںزینبیہ خواتین ویلفیئر سوسائٹی امام خمینی میموریل ٹرسٹ نے آج ایک بڑے پیمانے پر کرگل میںاحتجاج کیا۔احتجاج کا آغاز بس اڈے سے ہوااور مرکزی بازار سے ہوتا ہوا حسینی پارک میں اختتام ہوا۔مظاہرین میں مختلف اسکولوں سے طلباء نے ہزاروں کی تعداد میں شمولیت اختیارکی۔جبکہ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز بلند کئے ہوئے تھے جن میں خواتین کے استحصال کے خلاف نعرے لکھے گئے تھے ۔واضح رہے ایک فحش ویڈیو کے سوشل میڈیا پر آنے اور ملزمان کورہائی ملنے پر یہاں کرگل میں احتجاج کیا گیاکیونکہ فحش ویڈیو نے کرگل ضلع بھر میں غیظ و غضب کی صورت پیدا کردی تھی۔ تاہم ویڈیو وائرل کرنے والے دونوں ملزمان کواس سے قبل گرفتار کیا تھا اور بعد میں عدالت نے ضمانت پر انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔اسی ضمن میںمیڈیاسے بات کرتے ہوئے فاطمہ بانوسعید کہا کہ معاشرہ، پولیس اور انتظامیہ کوخواتین کا احترام کرنا چاہئے اور ہم اپنے معاشرے میں خواتین کے استحصال کی کسی بھی قسم کوبرداشت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ویڈیوز انسانی ثقافت کے خلاف ہونے کے ساتھ ساتھ بے حیائی کو فروغ دیتی ہیں اور اسلامی اقدار کے خلاف بھی ہیں۔حسینی پارک میںحاجیہ ختیجہ صالحی پرنسپل جامعہ فاطمہ زہرنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وائرل ویڈیو اورعدالت کی طرف سے جاری کی گئی ضمانت پر سخت ناراضگی کا اظہارکیا۔اس موقع پر نجمہ بانوپرنسپل بوائز ہائر سیکنڈری اسکول کرگل نے کہا کہ عوام کو اس طرح کی غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف جاگنا چاہیے۔ان کے علاوہ حاجی زہرہ یوسفی اور بعض اساتذہ نے بھی اس موقع پر بات کی۔واضح رہے کہ ایک فحش ایم ایم ایس اور جنسی مواد پر مشتمل کے کچھ تصاویر پرکرگل میںبحث و مباحثہ شروع ہوچکا تھا۔جس پر 05 اگست 2017کو زینبیہ خواتین ویلفیئر سوسائٹی (IKMT کے خواتین ونگ)نے ملزم کے خلاف تھانہ کرگل میں AIT 67- ایکٹRPC 377 سیکشن کے تحت ایف آئی آرزیر نمبر 38-2017 درج کرائی اورکیس کی سنجیدگی لیتے ہوئے ایس ایس پی کرگل ٹی گیالپونے تحقیقات کے لئے ایک خصوصی ٹیم ڈی وائی ایس پی اشتیاق احمدکاچو کے پی ایس کی سربراہی میں تشکیل دی اور دونوں ملزمان کوٹیم نے سی ڈی آر کی تفصیلات کی مدد سے گاندربل ضلع میں بہت سے علاقوں کی مکمل تحقیق کے بعد چھ اگست کو گاندربل پولیس اسٹیشن کے قریب قومی شاہراہ پر گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی اور بعد میں عدالت نے دونوں ملزمان کو ضمانت پر 19 اگست کو رہا کیا جس کی وجہ سے کرگل میں طلاب نے زور دار احتجاج کیا ۔

سبز۔زعفرانی اتحادنے ریاست کابھائی چارہ خطرے میں ڈال دیا

0

35 Aکے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا مطلب مرکز ی حکومت خود جموں کشمیر سے رشتہ ٹوڑ رہی ہے :عمرعبداللہ

عمرارشدملک

راجوری : قلم دوات اور کمل کے پھول نے ریاست کے بھائی چارئے کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور ان پارٹیوں نے عوام کو تقسیم کرنے کے لئے ہر طرح کی کوشش کی اور آج بھی ان کا مشن عوام کو تقسیم کرنا اور اقتدار کوبرقرار رکھنا ہے ۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدراور سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے راجوری عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمرعبداللہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت میں صرف بھائی کو بھائی سے لڑایا جارہا ہے اور اس کے علاوہ جموں کشمیر کی کشیدگی میں بھی آضافہ ہوا ہے ۔ عمرعبداللہ 6دن سے راجوری پونچھ کے دورہ پر تھے جہاں انہوںنے مختلف مقامات پر عوامی جلسوں سے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس سپریم کورٹ کی مدد سے ریاست جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور مرکز ی حکومت کا اس میں پورا تعاون ہے ۔ عمرعبداللہ نے کہا کہ ریاستی حکومت ناکام ہوچکی ہے کیونکہ پی ڈی پی نے بھاجپا سے اتحاد کیا تھا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی ،بجلی پروجیکٹ ریاست کو منتقل کئے جائے ، پاکستان اور حریت سے بات چیت کی جائے ،مار دھاڑ اور بندوق کو خاموش کیا جائے گا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا بلکہ سرحدوں پر کشیدگی میں آضافہ ہوا اور کشمیر میں گولی کے ساتھ ساتھ پلٹ کو بھی شروع کیا گیا جس سے درجنوں نوجوانوں کی آنکھیں ختم ہوگئی جبکہ سرِ عام ہتھیاروں کے ساتھ صوبہ جموں میں ریلیاں نکالی گئی جن میں حکومت کے نمائندئے بھی شامل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر مذہبی یا علاقائی مسئلہ نہیں ہے یہ ریاست کی وقار اور عزت کا مسئلہ ہے اور جموں کشمیر اس مسئلہ کا بنیادی فریق کی حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے حق کو ختم کرنے کی سازششیں کی جارہی ہیں اور ریاستی حکومت کو ٹس سے مس تک نہیں ہورہی ۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر میں جنوبی کشمیر ایک ایسا حصہ ہے جہاں سب سے زیادہ حالات کشیدہ ہورہے ہیں کیونکہ وہاں کہ نوجوانوں کو اپنا مستقبل خطرئے میں نظر آرہا ہے اس لئے انہوں نے بندوق کا راستہ اختیار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مار دھاڑ اور گولہ باری کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے مسائل حل کرنے کے لئے بات چیت کا راستہ ہی بہتر ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج دفعہ 35Aکو ہٹانے کی بات کی جارہی ہے لیکن اس بات کا معلوم ہونا چاہیے کہ اگر خصوصی پوزیشن ختم کی گئی تو پھر مرکز اور ریاست کا رشتہ بھی ختم ہوجاتا ہے کیونکہ الحاق ہی ان شریط پر ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ایک متنازعہ ریاست کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ ہم ہندوستان دیگر ریاستوں کی طرح نہیں ہے اور نہیں ہمیں گجرات ،ممبئی یا دلی کے ساتھ جوڑا جاسکتا ہے کیونکہ ہمار ا آئین اپنا ہے اور ہمارا جھنڈا بھی اپنا ہے اور ہندوستان کی کسی بھی ریاست کا آئین یا جھنڈا الگ نہیں ہے اس کا مطلب کہ ہم خاص ہے اور ہمیں خصوصی اختیارات حاصل ہیں ۔ عمرعبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو کس طرح سے خصوصی درجہ کی دفاع کرنی ہے ہم جانتے ہیں اس لئے نیشنل کانفرنس آج کی تاریخ میں ریاست کے ہر شہر میں عوام سے بات کررہی ہے اور ریلیوں کا بھی انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ سب کو معلوم ہوسکے کہ دفعہ 35 Aکیا ہے اور اس کے کیا فائدئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے اندر کشیدگی کے علاوہ بھی کئی طرح کے مسائل ہیں اور کس کس کی بات کرئے ۔ انہوں نے کہا کہ نفسا کو ریاست میں لاگوکرنے لگے تو نیشنل کانفرنس نے مخالفت کی کیونکہ ہم جانتے تھے کہ اس قانون سے عوام کو نقصان ہوگا اور آج آپ دیکھ سکتے ہیں کہ چاول ،آٹا اور گھانڈ کی قیمتوں میں کتنا آضافہ ہوگیا ہے اس کے علاوہ بی پی ایل فہرستوں میں بھی صرف ان لوگوں کو رکھا جن سے انہیں فائدہ ہوسکتا ہے ۔ نیشنل کانفرنس کے کار گذار صدر نے کہا کہ آج گھانڈ مہینوں تک دستیاب نہیں ہوتی اور چاول کی قیمت آج15روپے تک پہنچ گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی لاگو کرنے کا وقت آیا تو ہم نے ایک پھر مخالفت کی لیکن موجودہ حکومت نے خاموشی کے ساتھ وہ بھی لاگوکردیا ہلکہ عوامی سطح پر جی ایس ٹی کے خلاف احتجاج بھی ہوئے لیکن پھر بھی مخلوط حکومت نے عوامی جازباتوں کو نظرانداز کیا اور جی ایس ٹی کو ریاست میں لاگو کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صرف عوام کو بیوقوف بنانے کا کام کررہی اور ساتھ میں فرقہ پرستی میں آضافہ کررہی ہے لیکن زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا جارہا جس سے عوام کو فائدہ پہنچ سکے ۔ اس دوران عمرعبداللہ کیساتھ نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈردویندر سنگھ رانا،پیر مشتاق بخاری ،بشیر وانی اور یوتھ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر اعجاز جان بھی موجود تھے جبکہ ضلع صد ر راجوری شافیت خان ، ضلع سیکرٹری شفقت میر ،فاروق احمد ڈار ،اقبال بٹ ،محمد اسلم خان بھی موجود تھے ۔

بے نظیر قتل کیس:مشرف اشتہاری مجرم

0

دو پولس افسروں کو سزا، پانچ بری

یواین آئی

اسلام آباد؍؍سابق پاکستانی وزیر اعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میں آج انسداد دہشت گردی عدالت نے پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر کو اشتہاری قرار دے دیا۔ اس کیس میں پانچ گرفتار ملزمین کو جہاں بری کردیا گیا وہیں سابق سی پی او خرم شہزاد اور سابق ایس پی سعود عزیز کو مجرم قرار دے کر 17، 17 سال قید کی سزا سنادی گئی۔عدالت کے فیصلے کے فوری بعد ضمانت پر رہائی پانے والے دونوں پولیس افسران کو ہتھکڑیاں لگا دی گئیں۔ سابق صدر مشرف اس وقت بیرون ملک ہیں۔ پرویز مشرف کا مقدمہ ان کی غیر حاضری پر داخل دفتر کر دیا گیا جو ملک واپسی پر ری اوپن اور ٹرائل ہوگا۔ بینظیر بھٹو کے قتل کے 9سال 8ماہ بعد راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اصغر خان نے یہ فیصلہ سنا یا ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دونوں پولیس افسران کو 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر 6، 6 ماہ مزید قید بھگتنا ہوگی۔ پیپلز پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کی شام لیاقت باغ راولپنڈی سے جلسہ ختم کرنے کے بعد زرداری ہاؤس واپس جاتے ہوئے راستے میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ اس کیس میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے پانچ دہشت گردوں اعتزاز شاہ، حسنین گل، شیر زمان، رفاقت اور رشید احمد گرفتاری کے بعد سلاخوں کے پیچھے تھے تاہم عدالت نے ان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔یہ اطلاع ڈان کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے ۔ فیصلے کے مطابق دونوں پولیس افسران کو واقعے کے فوری بعد جائے وقوعہ کو دھو کر شواہد ضائع کرنے اور مقتول سابق وزیراعظم کا پوسٹ مارٹم نہ کروا کر کیس پر اثر انداز ہونے پر سزا سنائی گئی۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کل سابق وزیر اعظم بھٹو قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، ملک کی دو بار وزیر اعظم بننے والی بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت مکمل ہونے میں دس سال لگے ۔مقدمہ کی سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے 68 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ، جبکہ پولیس نے تین اور ایف آئی اے نے پانچ چالان عدالت پیش کیے ۔ کیس کی سماعت کے دوران آٹھ جج بدلے گئے جبکہ مقدمہ کی سماعت کے دوران استغاثہ کے وکیل چودھری ذوالفقار کا اسلام آباد میں قتل بھی ہوچکا ہے ۔

اسلام نے مسلم اور غیر مسلم کسی کے بھی ساتھ زیادتی سے منع کیا ہے ۔ خطبہ حج

0

یواین آئی

مکہ مکرمہ؍؍حج کے سب سے اہم رکن وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں شیخ سعد بن ناصرالشتری نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ تمام مسلمانوں پر لازم ہے شریعت کے احکامات پرپوری طرح عمل پیراہوں، زیادتی مسلمان کے ساتھ ہو یا غیر مسلم کے ساتھ اسلام میں منع ہے اور شریعت اسلامیہ نے والدین کی خدمت کا درس دیا۔ڈاکٹر شیخ سعدبن ناصرالشثری نے کہا کہ شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے کہ زمین پر زندگی کومنظم کیا، اللہ نے قرآن میں اعلان کیا کہ حضوراکرم ﷺکو رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا۔انہوں نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات اچھے اخلاق کی بھی تعلیم دیتی ہیں، اللہ نے حضور اکرم ﷺکو رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا، زکوٰۃ میں مال کا مخصوص حصہ فقرا کو صدقہ کرنا ہوتاہے ، اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ متقی بندے جنت میں داخل کیے جائیں گے ، نصیحت کرتاہوں کہ تقویٰ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ تقویٰ کی بنیاد ہی توحید ہے ، اللہ نے وعدہ کیا، متقی بندے جنت میں جائیں گے ، توحید کا پیغام تمام انبیاء کی تعلیمات کا بنیادی رکن ہے ، تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ شیخ سعد بن ناصرالشتری نے خطبہ حج میں کہا کہ اسلام نے ہر قسم کے غبن اور سود کو حرام قرار دیا، والدین کی خدمت اور فرمانبرداری اولاد پرفرض ہے ، شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے کہ زمین پر زندگی، مالی اور معاشی نظام کو منظم کیا، اسلام نے برائی اور فحاشی کو حرام قرار دیا، اللہ نے فرمایا ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ، ایمان لانے اور نیک عمل کرنیوالوں کو زمین پر طاقت عطا ہوگی، کسی کو رنگ اور نسل کے لحاظ سے ایک دوسرے پر فوقیت نہیں، اسلام نے مسلم اور غیر مسلم کیساتھ زیادتی سے منع فرمایا ہے ۔ ہم پر لازم ہے شریعت کے احکامات پر پوری طرح عمل پیرا ہوں، مسلمان پر لازم ہے کہ ان حدود کی حفاظت کرے جو اللہ نے اس کیلئے کھینچ دیں۔ اس سے قبل دنیا بھر سے آئے ہوئے بیس لاکھ سے زیادہ اللہ کے مہمان آج حج کے رکن اعظم وقوف عرفات کے لئے جمعرات کی صبح سے مکہ مکرمہ کے نواح میں مقدس میدان عرفات میں جمع ہیں۔پوری فضا لبیک اللہم لبیک کی تکبیر سے گونج رہی ہے ۔ میدان عرفات میں تاحد نظر سفید چادروں میں ملبوس انسانی سروں کا سمندر دکھائی دے رہا ہے ۔عازمین نماز مغرب تک اللہ کی بارگاہ میں دعائیں کریں گے ۔ ایک لاکھ ستر ہزار ہندوستانی عازمین سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے عازمین دن عرفات کے میدان میں گذاریں گے ۔ جہاں وہ تکبیر و تہلیل اور دعاوں اور توبہ واستغفار اور عبادت میں مصر وف رہیں گے ۔میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کریں گے ۔ اس موقع پر امام خطبہ دیں گے ۔ عازمین مغرب کی اذان ہونے کے ساتھ ہی مزدلفہ کے روانہ ہوں گے جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کریں گے اور کھلے آسمان کے نیچے رات گذاریں گے ۔ عازمین یہیں سے شیطان کو مارنے کے لئے کنکریاں بھی اکٹھا کریں گے ۔ وہ فجر کی نماز کے بعد منی کے روانہ ہوں گے ۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے حجاج کرام کی خدمت کے لئے تین لاکھ سیکیورٹی اور دیگر اہلکار متعین کئے ہیں۔ حجاج کی نقل وحرکت کو آسان بنانے کے لئے دو ملین سے زائد حاجیوں کے لئے 21 ہزار بسوں پر مشتمل بیڑہ دن رات خدمت پر مامور ہے ۔مکہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے حاجیوں کو سہولیات فراہمی کے لئے تین سو ملین سعودی ریال کی مالیت سے 14 بڑے بڑے منصوبے حال ہی مکمل کئے ہیں۔ سعودی حکام نے ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ امسال فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے دو ملین عازمین حج سعودی عرب آئے جن کی سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے انتہائی چوکس انتظامات کئے گئے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے فرزندان توحید آسانی کے ساتھ مذہبی فریضہ سرانجام دے سکیں۔ سعودی عرب آنے والے تقریبا پچاس فیصد حجاج مدینہ منورہ حاضری دے چکے ہیں جبکہ بقیہ پچاس فیصد مناسک حج ادائیگی کے بعد شہر نبوت کی زیارت کا شرف حاصل کریں گے ۔ حج کا پہلا مرحلہ کسی بڑے حادثے کے بغیر انجام پا چکا ہے اور اگلے مراحل کی تیاری زور وشور سے جاری ہے ۔سعودی عرب کی نظامت عامہ برائے پاسپورٹس کے ڈائریکٹر جنرل ، میجر جنرل سلیمان الیحییٰ نے بتایا کہ 1650000 عازمین حج فضائی سفر کے ذریعے پہنچے ہیں۔ 88500 کی زمینی راستے سے آمد ہوئی ہے اور 14,800 سمندری راستے سے سعودی عرب پہنچے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا ہے کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے 134,000 شہری اور 109,000 غیر ملکی تارکینِ وطن حج کریں گے ۔

محبوبہ نے جموں کشمیر ہاوس نئی دہلی میں اضافی اقامتی سہولیات کا سنگِ بنیاد رکھا

0

چانکیہ پوری گیسٹ ہاوس کا معائینہ کیا ، مکینوں کو دستیاب سہولیات کا جائیزہ لیا
سہولیات میں بہتری لانے کی ہدایت دی
لازوال ڈیسک

 

نئی دہلی؍؍وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج جے اینڈ کے ہاوس چانکیہ پوری میں اضافی اقامتی سہولیات کا سنگِ بنیاد رکھا ۔ 4 منزلہ مجوزہ بلاک 24 کمروں پر مشتمل ہو گا ۔ بلاک آگ سے بچاؤ کے جدید ترین قواعد و ضوابط کے تحت تعمیر کیا جائے گا ۔ وزیر مملکت برائے ٹرانسپورٹ و تعمیراتِ عامہ سنیل کمار شرما ، فائنانشل کمشنر کے بی اگروال ، پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنر آر کے گپتا ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری اور جے کے ہاوس کے منتظمین اس موقعہ پر موجود تھے ۔ اس موقعہ پر پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنر نے وزیر اعلیٰ کو پروجیکٹ کے بارے میں تفصیل دی ، جس کی تعمیر مہمانوں کی آمد میں اضافے کے سبب لازمی بن گئی تھی ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو جے کے ہاوس ، 5 پرتھوی راج روڈ نئی دہلی کی تجدید و توسیع کے بارے میں بھی جانکاری دی جس پر 1.28 کروڑ روپے کی لاگت آنے کا تخمینہ ہے اور جو اگلے چھ ماہ کے اندر مکمل ہونے کی توقع ہے ۔ پروجیکٹ کا سنگِ بنیاد رکھنے کے فوراً بعد محبوبہ مفتی نے گیسٹ ہاوس کے مختلف بلاکوں کا دورہ کر کے وہاں قومی راجدھانی کے دورے پر آنے والے ریاستی باشندوں کیلئے دستیاب سہولیات کا از خود معائینہ کیا ۔ انہوں نے کمروں کی حالت بہتر بنانے ، باورچی خانوں کی صحت و صفائی اور احاطے کی صفائی ستھرائی میں بہتری لانے کیلئے موقعہ پر ہی ہدایات دیں ۔ انہوں نے خصوصی طور گیسٹ ہاوس کے بستروں اور باورچی خانوں کے ساز و سامان میں جدت لانے کی ہدایت دی ۔ وزیر اعلیٰ نے گیسٹ ہاوس میں مقیم مریضوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی خصوصی ہدایت دی جو یہاں مہلک بیماریوں کے علاج و معالجہ کیلئے آئے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے بعد میں قومی راجدھانی اور ملک کے دیگر بڑے شہروں بشمول ممبئی ، چندی گڑھ اور امرت سر میں ریاستی املاک سے متعلق تٖاصیل کا جائیزہ لینے کیلئے طلب کی گئی میٹنگ کی صدارت کی ۔ محبوبہ مفتی نے جے کے ریذیڈنٹ کمیشن حکام کو ان املاک کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھانے کیلئے کہا ۔

مسئلہ کشمیر پرپاکستان سے بات کی جائے

0

جموں میں مسلم بستیاں ہرسطح پرنظرانداز ،حکومت اپنارویہ تبدیل کرے:چوہدری اختر

لازوال ڈیسک

  • جموں؍؍گجر بکروال اصلاحی کمیٹی نے ایک پریس کانفرنس میںعید الاضحی کے مقدس موقع پر تمام ریاست کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے ریاست میں امن و سکون اور آپسی بھائی چارہ کیلئے دعا کی ۔اس موقع پر گجر بکروال اصلاحی کمیٹی نے مرکز ی سرکار سے اپیل کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کیلئے پڑوسی ملک سے بات کی جائے تاکہ مسئلہ کشمیر جو کہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے کا حل کیا جائے جبکہ گجر بکروال اصلاحی کمیٹی سے وابستہ چوہدری اختر نے ریاستی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید الاضحی کے مقدس موقع پرعوام کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ عوام کو کسی قسم کی دشواریاں نہ سہنی پڑیں ۔اسی ضمن میں امیر الدین کسانہ صدر گجر بکروال اصلاحی کمیٹی اور فرمان علی نے بھی ریاستی سرکار سے اپیل کی ہے عید الاضحی کے موقع پر عوام میں بجلی،پانی،صحت،صفائی اور تحفظ کے انتظامات کئے جائیں تاکہ عوام مشکلات سے دو چار نہ ہو۔اختر علی نے مزید کہا کہ سرکارجموں میں عید الاضحی پر مسلم بستیوں میں توجہ مرکوز کرے تاکہ مسلمانوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے کیونکہ مسلم بستیوں کو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے جبکہ بجلی پانی کو لیکر مسلمانوں میں اکثر نا راضگی پائی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عید ہمیشہ بھائی چارہ اور محبت کو لیکر آتی ہے اور ایسے موقعوں پر عوام اپنے خاندان کے مرحومین کی قبروں پر جا کر فاتح خوانی کرتے ہیں ۔چوہدری اختر نے اسی سلسلہ میں میونسپلٹی محکمہ سے اپیل کی ہے کہ مسلمانوں کے قبرستانوں کے گرد و نواح میں بھی صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ بجلی کا بھی معقول انتظام کیا جائے ۔موصوف نے مزید کہا کہ عید بکر کے موقع پر قربانی کرنے والے مسلمان بھی مویشیوں کی قیمتوں کے پیش نظر کافی پریشان نظر آ رہے ہیں کیونکہ بھیڑ بکرے اور مرغے فروشی کا کام کرنے والے من مانے دام لگائے بیٹھے ہیں جبکہ سرکار کی جانب سے قیمتوں کے بورڈ کہیں بھی آویزں نظر نہیںآتے ہیں اور اعلان صرف کاغذوں تک ہی محدود رہتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ حرکت میں کب آئے گی جبکہ عید کو صرف ایک دن ہی رہ گیا ہے اور حکومت کو بیدار ہوتے ہوئے محکمہ پولیس اور ٹریفک کو بھی متحرک کرنا چاہئے جس سے نمازیوں کوآمد و رفت میں راحت مل سکے ۔اس ضمن میں امیر الدین کسانہ نے میونسپلٹی محکمہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوجر نگر اور ریہاڑی میں مسلم اپنے مرحومین کی قبروں پر ایسے موقعوں پر جاتے ہیں لہذا بجلی اور صفائی کے معقول انتظامات کئے جائیں ۔اسی ضمن میں امیر الدین کسانہ صدر گجر بکروال اصلاحی کمیٹی اور فرمان علی نے بھی ریاستی سرکار سے اپیل کی ہے عید الاضحی کے موقع پر عوام میں بجلی،پانی،صحت،صفائی اور تحفظ کے انتظامات کئے جائیں تاکہ عوام مشکلات سے دو چار نہ ہو۔

مکان جل کر راکھ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

0

ناظم علی خان

مینڈھر ؍؍مینڈھر کے علا قہ کلر مو ڑی میں آگ زنی کی واردات میں ایک مکان جل کر رکھ کا ڈھیر بن گیا جس میں لا کھو ں روپے کا نقصان ہو گیا ہے ۔ پو لیس زرائع کے مطابق مکان میں اگ لگنے کی وجہ رسوائی گیس بتا یا جاتاہے ،۔ اطلا عات کے مطابق لکر مو ڑہ گاو ں میں محمد حسین ولد عبدلکریم سکنہ کلر مو ڑہ کے مکان کو اچانک رسوائی گیس لیک ہو نے کی وجہ سے آگ لگ گئی جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے مکان میں پھیل گئی ۔ البتہ کوئی جا نی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ آگ کی واردات کو دیکھتے ہو ئے بھا ری تعداد میں علا قہ کے لو گ جمع ہو ئے اور آگ بجھا نے میں لگ گئے ، لیکن آگ کو دیکھتے ہوئے متعلقہ سرپنچ نے فو ری طور پر سرنکو ٹ سے فا ئر سر وس کی گا ڑی کو منگوا لی جس کی وجہ سے آدھا مکان جلنے سے بچ گیا ہے البتہ مکان میں لا کھو ں روپے کا نقصان ہو گیا ہے جس کو کو ئی بھی نہیں بچا سکا ہے ۔ آگ کی واردات کو دیکھتے ہوئے گو رسائی پو لیس بھی مو قعہ پر پہنچ گئی جس نے حالات کا جا ئزہ لینے کے بعد تحقیقات شروع کر دیا ہے۔۔

بابائوں کا دھندا کبھی نہ ہو گا مندا

0

اسامہ عاقل حافظ عصمت اللہ
9534677175

بابائوں کا دھندا
کبھی نہ ہو گا مندا
بابائو ں کا دھندا
کبھی نہ ہو گا مندا
بابائو ں کے توندپھو لتے
کھا کھا کر چندا
بھو لے بھا لے لوگو ں کو
یہ ٹھگتے سادھوبن کے
طرح طرح کے لک یہ بدلتے
تن دھن چھین جھپٹ کے
لڑکیوں کی عزت لوٹتے
معصوموں کو بھی نہیں چھوڑتے
آشارام ، رامپال ، را م رہیم
نہ جانے کتنے با بائیں
بھو لے جنتا سمجھ نہ پاتے
ان ڈھکوسلے بابائوں کے بھید
گرو بن کے سب کو ٹھگتے
اور کر دیتے کنگال
کونے کونے میں ان بابائوں کے
ایجینڈوں کا بچھا جال ہے
ان کے چکر میں آکر تو
جنتا کا برا حال ہے
ان بابائوں کے آشرم سے
لڑکی اک نہیںکئی پکڑی جا تی ہے
جب بھی چھا پا پرتے تو ،بندوق،
بم تلوار ،دولت،تجوریاںبا ہر آتی
ایسے بابا کچھ سال جیل میں رہ کر
پھر با ہر آجا تے
عاقل ملک کے نیتا بھی
بیٹھے ان کے چیلے بن کر
حکومت پر بھی چلتا
ایسے بابا ئوں کا سکہ جم کر

کیاکبھی اتحادہوسکے گا؟

0

از:صادق رضامصباحی،ممبئی

09619034199

برصغیرکے معروف بزرگ حضورحافظ ملت مولاناشاہ عبدالعزیزعلیہ الرحمۃ والرضوان(بانی الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور،اعظم گڑھ ،یوپی) کاشہرۂ آفاق فرمان ’’اتحادزندگی ہے اور اختلاف موت‘‘ہم نے اورآپ نے نہ جانے کتنی بارپڑھااورسناہوگا۔ہم میں سےچھوٹے سے بڑے تک ہرایک نے اس جملے کی ایسی گردان کررکھی ہے کہ ایسالگتاہے یہ جملہ ہم سب کے تحت الشعورمیں بس چکاہے مگرسوال یہ ہے کہ کیااختلاف ختم کرنااوراتحادبرپاکرنااتناہی آسان ہے جتناہم نے سمجھ لیاہے ؟یہ جملہ اتناپرمعنی ،گہرااورپرت درپرت مشکلات لیے ہوئےہےکہ ہم میں سے بیشترکواس کی ہوابھی نہیںلگی ہے۔ برصغیرکے معروف بزرگ حضورحافظ ملت مولاناشاہ عبدالعزیزعلیہ الرحمۃ والرضوان(بانی الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور،اعظم گڑھ ،یوپی) کاشہرۂ آفاق فرمان ’’اتحادزندگی ہے اور اختلاف موت‘‘ہم نے اورآپ نے نہ جانے کتنی بارپڑھااورسناہوگا۔ہم میں سےچھوٹے سے بڑے تک ہرایک نے اس جملے کی ایسی گردان کررکھی ہے کہ ایسالگتاہے یہ جملہ ہم سب کے تحت الشعورمیں بس چکاہے مگرسوال یہ ہے کہ کیااختلاف ختم کرنااوراتحادبرپاکرنااتناہی آسان ہے جتناہم نے سمجھ لیاہے ؟یہ جملہ اتناپرمعنی ،گہرااورپرت درپرت مشکلات لیے ہوئےہےکہ ہم میں سے بیشترکواس کی ہوابھی نہیںلگی ہے۔ مذہبی وسیاسی رہنمائوں کی تقریروں وتحریروں میں ہم اکثراتحادویک جہتی کےنعرے کی بازگشت سنتے ہیں ۔اتحادویک جہتی کے الفاظ اتنے خوش نماہیں کہ اس کی بنیادپران رہنمائوں کانعرہ چل نکلتاہے اور پھر ان کے متبعین بھی یہ نعرہ بڑے زوروشورسے لگانے لگتے ہیں ۔واقعہ یہ ہے کہ جس شدت سے اظہاریک جہتی اوراتحادواتفاق کے فضائل بیان کیے جاتے ہیں اتنی ہی تیزی سے قوم عدم یگانگت اورتشتت وافتراق کی طرف بڑھتی جارہی ہے ۔آپ خوددیکھیے کہ جوحالات بیس سال قبل تھے ،آج اس سے کہیں زیادہ گئے گزرے ہیں۔ا س کامطلب یہ ہواکہ اتحادواتفاق کے الفاظ بولنے میں جتنے زیادہ کانوں میں رس گھولتے ہیں اس سے کہیں زیادہ ان پرعمل درآمدمشکل ہوتاہے۔غورکرنے سے اندازہ ہوتاہے ان کےمعانی تک ہماری رسائی مشکل ہوتی جارہی ہے اورآج کے نئے حالات میں تومشکل تر۔اس کی ایک بڑی بنیادی وجہ یاتومنافقت ہے یابے شعوری ۔یہ حقیقت پلّے باندھ لینے کی ہے کہ اصلاح کاعمل خوداپنی ذات سے شروع ہوتاہے ۔جب تک آدمی خودنیک نہیں ہوگاوہ دوسروں کونیک بننے کی ترغیب کیسے دے سکے گااوراگروہ نیک بنانے کے لیے بضدبھی ہوتوسوال یہ ہے کہ اس کی نصیحتوں پرکون کان لگائے گا؟۔بات تلخ ہے مگرسچی ہے کہ اکثروبیشتراتحادکے داعی خوداپنی ذات میں افتراق اورنفرت کے داعی بنے ہوئے ہیں ۔وہ اپنے اہل خانہ،اپنے خاندان اوراہل محلہ کوتووحدت کی لڑی میں پرونہیں پاتے اورپوری قوم اورملک کواتحادکی دعوت دیتے پھرتے ہیں اورانہیں اتحادکی برکتوں کے خوش نمانغمے سناتےرہتے ہیں۔کیااس سے اتحادہوجائے گااورسب یک رنگ ہوجائیں گے ۔؟ اسلام کی تعلیمات پراول نظرہی میں غورکرنے سے اندازہ ہوجاتاہے کہ وہ پہلے فردکی اصلاح کاقائل ہے ،اس کے بعدہی اجتماعیت کومخاطب کرنے کاحکم صادرکرتاہے اس لیے پہلے خودکی اصلاح ضروری ہے ، دوسروں کی اصلاح اس کے بعدکامرحلہ ہے ۔اس سے ایک بات اچھی طرح سمجھ میں آگئی کہ اتحادواتفاق کی اتنی عظیم الشان دعوتوں کے اہتمام کے باوجودانہیں قبول کیوں نہیں جارہاہے۔ادنی بصیرت والابھی اگراپنی تیسری آنکھ کااستعمال کرے تووہ بآسانی بتادے گاکہ ہمارے  اتحادواتفاق کے نعرے محض نعرے ہی رہیں گے۔یہ اس وقت تک کارگرنہیں ہوسکتے جب تک اتحادکے بنیادی تقاضے پورے نہ کیے جائیں اس لیے اپنی تقریروں اورتحریروں کی بس اسی اتحادکی رٹ لگانے والوں کوسوچ لیناچاہیے کہ اتحاددراصل ہے کیااوروہ کیوں کرقائم ہوتاہے ۔اپنے اندرون کاجائزہ لیے بغیردوسروں کوتلقین کرنانہ صرف یہ کہ مہمل ہے بلکہ احمقانہ عمل ہے ۔اس تناظرمیں اتحادکاآوازہ بلندکرنے والوں کواقرارکرلیناچاہیے کہ ان سے کہیں نہ کہیں غلطیاں ہورہی ہیںاورخوداپنی غلطیوں کی اصلاح کیے بغیرنہ آج تک کچھ ہواہے اورنہ ہو سکتاہے ۔اس پوری گفتگوکامقصدصرف اتناہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ خودکوبہتربنانے کی کوشش کریں ۔علمی ،عملی،معاشی اورسماجی طورپرخودکومستحکم کرنے کی کوشش کریں اوراپنے ماتحتوں کی انہی خطوط کی تربیت کریں ،ان شاء اللہ سارے مسائل ختم ہوجائیں گے اورساری شکایتیں ہمارے معاشرے سے یکسرختم ہوجائیں گی ۔دوسروں کوجوڑنے سے قبل پہلے خودکوجوڑے اورپھراپنے اہل خانہ اورخاندان والوں کو،اس کے بعدہی دوسروں کوجوڑنے کی تلقین کریں اوراتحادکے فضائل برکات بیان کریں اوریادرکھیں کہ اپنی تربیت اوراپنی اصلاح ہی دراصل رازحیات ہے،سازحیات ہے،روح حیات ہے،جان حیات ہےاورشان حیات ہے ۔