اسلام نے مسلم اور غیر مسلم کسی کے بھی ساتھ زیادتی سے منع کیا ہے ۔ خطبہ حج

0
75

یواین آئی

مکہ مکرمہ؍؍حج کے سب سے اہم رکن وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں شیخ سعد بن ناصرالشتری نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ تمام مسلمانوں پر لازم ہے شریعت کے احکامات پرپوری طرح عمل پیراہوں، زیادتی مسلمان کے ساتھ ہو یا غیر مسلم کے ساتھ اسلام میں منع ہے اور شریعت اسلامیہ نے والدین کی خدمت کا درس دیا۔ڈاکٹر شیخ سعدبن ناصرالشثری نے کہا کہ شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے کہ زمین پر زندگی کومنظم کیا، اللہ نے قرآن میں اعلان کیا کہ حضوراکرم ﷺکو رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا۔انہوں نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات اچھے اخلاق کی بھی تعلیم دیتی ہیں، اللہ نے حضور اکرم ﷺکو رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا، زکوٰۃ میں مال کا مخصوص حصہ فقرا کو صدقہ کرنا ہوتاہے ، اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ متقی بندے جنت میں داخل کیے جائیں گے ، نصیحت کرتاہوں کہ تقویٰ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ تقویٰ کی بنیاد ہی توحید ہے ، اللہ نے وعدہ کیا، متقی بندے جنت میں جائیں گے ، توحید کا پیغام تمام انبیاء کی تعلیمات کا بنیادی رکن ہے ، تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ شیخ سعد بن ناصرالشتری نے خطبہ حج میں کہا کہ اسلام نے ہر قسم کے غبن اور سود کو حرام قرار دیا، والدین کی خدمت اور فرمانبرداری اولاد پرفرض ہے ، شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے کہ زمین پر زندگی، مالی اور معاشی نظام کو منظم کیا، اسلام نے برائی اور فحاشی کو حرام قرار دیا، اللہ نے فرمایا ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ، ایمان لانے اور نیک عمل کرنیوالوں کو زمین پر طاقت عطا ہوگی، کسی کو رنگ اور نسل کے لحاظ سے ایک دوسرے پر فوقیت نہیں، اسلام نے مسلم اور غیر مسلم کیساتھ زیادتی سے منع فرمایا ہے ۔ ہم پر لازم ہے شریعت کے احکامات پر پوری طرح عمل پیرا ہوں، مسلمان پر لازم ہے کہ ان حدود کی حفاظت کرے جو اللہ نے اس کیلئے کھینچ دیں۔ اس سے قبل دنیا بھر سے آئے ہوئے بیس لاکھ سے زیادہ اللہ کے مہمان آج حج کے رکن اعظم وقوف عرفات کے لئے جمعرات کی صبح سے مکہ مکرمہ کے نواح میں مقدس میدان عرفات میں جمع ہیں۔پوری فضا لبیک اللہم لبیک کی تکبیر سے گونج رہی ہے ۔ میدان عرفات میں تاحد نظر سفید چادروں میں ملبوس انسانی سروں کا سمندر دکھائی دے رہا ہے ۔عازمین نماز مغرب تک اللہ کی بارگاہ میں دعائیں کریں گے ۔ ایک لاکھ ستر ہزار ہندوستانی عازمین سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے عازمین دن عرفات کے میدان میں گذاریں گے ۔ جہاں وہ تکبیر و تہلیل اور دعاوں اور توبہ واستغفار اور عبادت میں مصر وف رہیں گے ۔میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کریں گے ۔ اس موقع پر امام خطبہ دیں گے ۔ عازمین مغرب کی اذان ہونے کے ساتھ ہی مزدلفہ کے روانہ ہوں گے جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کریں گے اور کھلے آسمان کے نیچے رات گذاریں گے ۔ عازمین یہیں سے شیطان کو مارنے کے لئے کنکریاں بھی اکٹھا کریں گے ۔ وہ فجر کی نماز کے بعد منی کے روانہ ہوں گے ۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے حجاج کرام کی خدمت کے لئے تین لاکھ سیکیورٹی اور دیگر اہلکار متعین کئے ہیں۔ حجاج کی نقل وحرکت کو آسان بنانے کے لئے دو ملین سے زائد حاجیوں کے لئے 21 ہزار بسوں پر مشتمل بیڑہ دن رات خدمت پر مامور ہے ۔مکہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے حاجیوں کو سہولیات فراہمی کے لئے تین سو ملین سعودی ریال کی مالیت سے 14 بڑے بڑے منصوبے حال ہی مکمل کئے ہیں۔ سعودی حکام نے ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ امسال فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے دو ملین عازمین حج سعودی عرب آئے جن کی سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے انتہائی چوکس انتظامات کئے گئے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے فرزندان توحید آسانی کے ساتھ مذہبی فریضہ سرانجام دے سکیں۔ سعودی عرب آنے والے تقریبا پچاس فیصد حجاج مدینہ منورہ حاضری دے چکے ہیں جبکہ بقیہ پچاس فیصد مناسک حج ادائیگی کے بعد شہر نبوت کی زیارت کا شرف حاصل کریں گے ۔ حج کا پہلا مرحلہ کسی بڑے حادثے کے بغیر انجام پا چکا ہے اور اگلے مراحل کی تیاری زور وشور سے جاری ہے ۔سعودی عرب کی نظامت عامہ برائے پاسپورٹس کے ڈائریکٹر جنرل ، میجر جنرل سلیمان الیحییٰ نے بتایا کہ 1650000 عازمین حج فضائی سفر کے ذریعے پہنچے ہیں۔ 88500 کی زمینی راستے سے آمد ہوئی ہے اور 14,800 سمندری راستے سے سعودی عرب پہنچے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا ہے کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے 134,000 شہری اور 109,000 غیر ملکی تارکینِ وطن حج کریں گے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا