الرئيسية بلوق الصفحة 12

حکومت قومی انسداد دہشت گردی پالیسی اور حکمت عملی لائے گی: شاہ

0

وزیر اعظم نریندر مودی کی ’دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس‘(صفر تحمل) کی پالیسی کو پوری دنیا نے قبول کیا

دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، لیکن ریاستی تفتیشی ایجنسیوں کی اپنی حدود ہوتی ہیں؛این آئی اے کے استعمال پرزوردیں

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے آج نئی دہلی میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے زیر اہتمام دو روزہ انسداد دہشت گردی کانفرنس-2024 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے این آئی اے کیموٹو کی نقاب کشائی کی اور یو اے پی اے تحقیقات کے لیے ایس او پی جاری کیا اور این آئی اے کے 11 تمغہ جیتنے والوں کو اعزاز بخشا۔ اس موقع پر مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر (آئی بی شری تپن کمار ڈیکا)، نائب قومی سلامتی مشیر پنکج سنگھ اوراین آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل سدانند وسنت دتے سمیت کئی معززین موجود تھے۔ کانفرنس میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر پولیس افسران، انسداد دہشت گردی سے متعلق مسائل سے نمٹنے والے مرکزی ایجنسیوں/ محکموں کے افسران اور متعلقہ شعبوں جیسے قانون، فورنسک ، ٹیکنالوجی وغیرہ کے ماہرین نے شرکت کی۔

https://www.mha.gov.in/en
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ این آئی اے صرف ایک تفتیشی ایجنسی نہیں ہے اور اس کے زیراہتمام ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کی سرگرمیوں کو مرتب کیا جانا چاہئے اور اسے فروغ دینا چاہئے اور ایسے اقدامات کئے جانے چاہئیں تاکہ تفتیشی ایجنسی عدالت میں مضبوطی سے کھڑی ہو اور انسداد دہشت گردی کے طریقہ کار کو مضبوط کیا جائے۔امت شاہ نے کہا کہ آج 11 تمغہ جیتنے والوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے بعد سے 75 سالوں میں 36,468 پولیس اہلکاروں نے ملک کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے داخلی سلامتی اور سرحدوں کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے 10 سالوں میں حکومت ہند دہشت گردی کے خلاف ٹھوس حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی کے ’’دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس‘‘ کے نعرے کو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا نے قبول کیا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں، ہندوستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط ‘ایکو سسٹم’ بنایا گیا ہے۔ شاہ نے مزید کہا کہ اگرچہ بہت کچھ کرنا باقی ہے لیکن اگر ہم پچھلے 10 سالوں میں کئے گئے کاموں کا جائزہ لیں تو اسے اطمینان بخش سمجھا جا سکتا ہے۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ وزارت داخلہ جلد ہی دہشت گردی، دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والے پورے ماحولیاتی نظام سے لڑنے کے لیے ایک قومی انسداد دہشت گردی پالیسی اور حکمت عملی متعارف کرائے گی۔
امت شاہ نے کہا کہ ریاستوں کی اپنی جغرافیائی اور آئینی حدود ہیں، جب کہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کی کوئی سرحد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد دونوںبین الاقوامی اور بین ریاستی سازشوں میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف موثر حکمت عملی تیار کرنے کے لیے ہمیں اس طرح کی کانفرنسوں کے ذریعے ایک مضبوط نظام بنانے کی ضرورت ہے۔ اس سے ملک کی سرحدوں اور معیشت کے لیے خطرہ بننے والی دہشت گردی، منشیات اور حوالات کی کارروائیوں جیسی سرگرمیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس نہ صرف بات چیت کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی بلکہ قابل عمل نکات بھی سامنے لائے گی جس سے دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کانفرنسوں کی حقیقی افادیت قابل عمل پوائنٹس کو تھانے اور بیٹ کی سطح تک لے جانے میں ہے۔ بیٹ افسران سے لے کر این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل تک ، پورے نظام کو دہشت گردی سے لاحق خطرات سے کامیابی کے ساتھ واقف کرانا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ دنیا اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہندوستان نے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب محض چند سازشوں سے پردہ اٹھانا نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب ہے قانونی طور پر دہشت گردی کے خلاف لڑنے والی ایجنسیوں کو بااختیار بنانا اور ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنانا جو اس کے خلاف ہماری لڑائی کو تقویت بخشے۔
امت شاہ نے کہا کہ 2 اگست 2019 کو، این آئی اے ایکٹ میں ترمیم کی گئی، جس میں نئے جرائم شامل کیے گئے اور ماورائے علاقائی دائرہ اختیار دیا گیا، جس سے این آئی اے کو بیرون ملک بھی تحقیقات کرنے کی اجازت ملی۔ انہوں نے ذکر کیا کہ 14 اگست 2019 کو یو اے پی اے میں بھی ترامیم کی گئی تھیں، جس سے حکام کو جائیداد ضبط کرنے اور افراد اور تنظیموں کو دہشت گرد قرار دینے کا اختیار دیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے انتہا پسندی کو دور کرنے لیے کوششوں کو مربوط کیا ہے اورمختلف وزارتوں نے اپنی اپنی حکمت عملی تیار کی ہے اور ایم ایچ اے نے اس مقصد کے لیے ایک ادارہ جاتی فریم ورک قائم کیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سال 2020 میں دہشت گردی کی فنڈنگ کو کنٹرول کرنے کے لیے 25 نکاتی مربوط منصوبہ بنایا گیا تھا، جس میں جہادی دہشت گردی سے شمال مشرق، بائیں بازو کی انتہا پسندی، جعلی کرنسی سے لے کر منشیات تک کے اقدامات شامل تھے۔ ایف سی آر اے سے ریڈیکلائزیشن فنانسنگ سے لے کر غیر قانونی اسلحے کی اسمگلنگ تک، مختلف ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ ‘ایکو سسٹم’ کو توڑنے کے لیے کام کیا گیا اور اس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملٹی ایجنسی سینٹر (ایم اے سی) کے کام کاج میں اہم تبدیلیاں کی گئیں۔ شاہ نے ذکر کیا کہ نیشنل میموری بینک کا قیام عمل میں لایا گیااور اسے مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے۔ انٹیلی جنس پر مبنی ایک مرکزی ڈیٹا بیس بھی بنایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعدد ڈیٹا بیس تیار کیے گئے ہیں، جن سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ 15 سے زیادہ تنظیموں کو دہشت گرد تنظیمیں اور غیر قانونی انجمنیں قرار دیا گیا ہے اور حال ہی میں سات اور تنظیموں کو بھی دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ شاہ نے کہا کہ 2014 کے بعد سے ملک میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔
امت شاہ نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں کئی ڈیٹا بیس پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ این اے ٹی جی آر آئی ڈی ڈیٹا تک رسائی کا ایک مرکزی حل ہے اور اسے مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی سطح تک کے افسران کے درمیان کام کا کلچر تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی او آر ڈی، این آئی ڈی اے اے این اور ایم اے این اے ایس جیسے اقدامات کو این آئی اے کے ذریعے اے آئی (مصنوعی ذہانت) کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان ڈیٹا بیس کو تمام ریاستوں میں پولیس فورس کے تمام سطحوں پر استعمال کیا جانا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ این آئی اے نے یو اے پی اے کے تحت کیسیز کی جانچ کی ہے اور تقریباً 95 فیصد جرم ثابت کرنے کی شرح کامیابی سے حاصل کی ہے۔ شاہ نے زور دے کر کہا کہ جب تک تمام قوتیں ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کرتیں، ہم دہشت گردی کی لعنت سے مؤثر طریقے سے نمٹ نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک لامتناہی اور غیر مرئی دشمن ہے اور اس کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے ہمیں اپنے نوجوان افسران کو ضروری تکنیکی آلات سے لیس کرنا ہوگا۔
امت شاہ نے تین نئے فوجداری قوانین کو ملک کے فوجداری نظام انصاف کے لیے تبدیلی لانے والا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کو ان قوانین کو حرف بہ حرف لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔ شاہ نے مزید کہا کہ ایک بار جب یہ قوانین جیل، فورنسک ، عدالتوں، استغاثہ اور پولیس میں مکمل طور پر لاگو ہو جائیں گے تو ہندوستان کا فوجداری انصاف کا نظام دنیا میں جدید ترین بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان نئے قوانین نے پہلی بار دہشت گردی کی واضح تعریف فراہم کی ہے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے ’’حکومت کا مکمل نقطہ نظر‘‘ضروری ہے اور ہمیں ایک مربوط، قابل عمل نظام بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کی مالی معاونت اور نئے خطرات جیسے کرپٹو کرنسیوں سے نمٹنے کے لیے ریاستی سطح پر پولیس اسٹیشنوں سے لے کر ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے دفاتر تک ایک مربوط نقطہ نظر کو اپنایا جانا چاہیے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ "نیٹ ٹو نو” کے نقطہ نظر سے "ڈیوٹی ٹو شیئر” کے نقطہ نظر میں منتقل ہوا جائے۔
امت شاہ نے اپیل کی کہ تمام ریاستوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنا سمجھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں وزارت داخلہ دہشت گردی سے لڑنے، نتائج دینے اور کامیابی کے ساتھ اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے مضبوط عزم کے ساتھ ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دے گی۔

https://lazawal.com/?cat=

کلالی پونچھ میں بھارتی فوج نے والی بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا

0

ٹورنامنٹ کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور انہیں منشیات سے دور رکھنا ہے

لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍بھارتی فوج کی جانب سے کلالی پونچھ میںوالی بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔اس ٹورنامنٹ کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور انہیں منشیات سے دور رکھنا تھا۔ یہ پروگرام پونچھ ضلع کے کلالی میں منعقد ہوا اور اس میں 12 ٹیموں نے حصہ لیا جس سے 342 سے زیادہ نوجوان متاثر ہوئے۔

https://joinindianarmy.nic.in/

وہیںٹورنامنٹ نے مقامی طلباء اور نوجوانوں کو اپنی کھیلوں اور صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ یہ تقریب اعتماد کو فروغ دینے اور نوجوانوں کو کھیلوں کو بطور کیریئر اپنانے کا موقع فراہم کرنے میں کامیاب رہی۔تاہم کھیلوں کے ذریعے مقامی کمیونٹیز کے ساتھ منسلک ہونے کی ہندوستانی فوج کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ اس ٹورنامنٹ کو مقامی باشندوں کی طرف سے خوب پذیرائی ملی، جنہوں نے اس طرح کے ایونٹس کے انعقاد کے لیے ہندوستانی فوج کے اقدام کو سراہا۔تاہم فاتح اور رنر اپ کو ٹرافیاں اور نقد انعامات سے نوازا گیا، اور تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کو انعامات دئیے گئے۔

https://lazawal.com/?cat=

شری ماتا ویشنو دیوی نارائنا سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل نے اسٹروک کا عالمی دن منایا

0

سائنسی کانفرنس کی میزبانی اوراسٹروک کی جدید دیکھ بھال اور روک تھام کی نمائش کی

لازوال ڈیسک
جموں؍؍ورلڈ سٹروک ڈے منانے کے لیے ہوٹل ایشیا دی ہیریٹیج جموں میں شری ماتا ویشنو دیوی نارائنا سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل کٹرہ کے شعبہ نیورو سائنسز کی جانب سے ایک سائنسی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ وہیںکانفرنس کا آغاز ڈاکٹر بپلاب داس، ڈائریکٹر اور سینئر کنسلٹنٹ، نیورو انٹروینشن نارائنا ہسپتال، گروگرام کی سائنسی گفتگو سے ہوا۔ انہوں نے ایکیوٹ اسکیمک اسٹروک کے انتظام میں انٹروینشنل نیوروڈیالوجی کے کردار کو بیان کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حالیہ پیشرفت کے ساتھ، دماغ کو نقصان پہنچانے والے خون کے جمنے کو اینڈو ویسکولر تکنیکوں کے ذریعے ہٹایا جا سکتا ہے۔ ان کے لیکچر کے بعد سینیئر کنسلٹنٹ نیورو سرجن ڈاکٹر جے پی سنگھ کے زیر انتظام شدید اسٹروک میں حالیہ پیشرفت پر ایک پینل بحث ہوئی۔

https://www.world-stroke.org/world-stroke-day-campaign

تاہم پینلسٹ میں ڈاکٹر بپلاب داس ،ڈاکٹر بی آر کنڈل، ہیڈ نیورولوجی جی ایم سی جموں؛ ڈاکٹر انیل شرما، سینئر کنسلٹنٹ نیورو سرجری؛ ڈاکٹر آکاش پراشر، ایڈن بروک ہسپتال کے کنسلٹنٹ نیورو انٹروینشن؛ ڈاکٹر بریگیڈیئر فیاض احمد، سینئر کنسلٹنٹ نیورولوجی اور ڈاکٹر سمٹ بلوریا، کنسلٹنٹ نیورو کریٹیکل کیئر ایس ایم وی ڈی این ایچ ،ڈاکٹر بریگیڈیئر فیاض احمد، سینئر کنسلٹنٹ نیورولوجی اور کمانڈنٹ 166ایم ایچ شامل تھے۔
دریںا ثناء کانفرنس میں جموں میں پریکٹس کرنے والے نیورولوجسٹ اور نیورو سرجنز کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پرڈاکٹر جے پی سنگھ، کلینیکل ڈائریکٹر، ایس ایم وی ڈی این ایچنے اس بات پر زور دیا کہ فالج کی علامات کا جلد پتہ لگانا اور فالج کے لیے تیار ہسپتال میں فوری منتقل ہونا ضروری ہے کیونکہ اگر مریض 4 گھنٹے کے اندر ہسپتال پہنچ جاتا ہے تو یہ علامات تبدیل ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، طرز زندگی میں مناسب تبدیلیوں کے ساتھ اسّی فیصد سے زیادہ فالج کو روکا جا سکتا ہے۔ وہیںڈاکٹر متھو مدھوان، سہولت ڈائریکٹر ایس ایم وی ڈی این ایچ میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکے لیکن انہوں نے کہا کہ ایس ایم وی ڈی این ایچ خطے کا پہلا ہسپتال تھا جس نے اسکیمک اسٹروک کے مریضوں کے لیے IV تھرومبولائسز شروع کیا اور یہ ہسپتال فالج کے مریضوں کو اعلیٰ ترین معیار کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

ہند مزدور سبھا نے کسٹوڈین ایکٹ پر نظر ثانی اور مغربی پناہ گزینوں کی

0

بنیاد پر الاٹ شدہ مالکان کو جائیداد کے حقوق دینے کی درخواست کی

لازوال ڈیسک
جموں؍؍شیخ ناصر ریاض ریاستی صدر ہند مزدور سبھا، جموں، کشمیر اور لداخ اور رکن قومی ورکنگ کمیٹی ایچ ایم ایس نے جموں و کشمیر میں متروکہ املاک سے متعلق دیرینہ معاملے پر فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ وہ لوگ جو 1947 کی تقسیم کے دوران بے گھر ہوئے تھے اور ان کی جائیدادوں پر ان کے جائز دعوے ہیںجو انہیں متروکہ املاک کے کسٹوڈین ایکٹ کے تحت الاٹ کیے گئے تھے۔

https://www.hindmazdoorsabha.co.in/

تاہم، اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود، ان الاٹیوں کو ابھی تک ان جائیدادوں کے باضابطہ مالکانہ حقوق نہیں دیئے گئے جو انہیں الاٹ کی گئی تھیں۔انہوںنے مزیدکہاکہ مالکانہ حقوق کے اس فقدان نے ان خاندانوں کو قانونی اور معاشی صورت حال سے دوچار کر دیا ہے، اور انہیں اس تحفظ اور استحکام سے محروم کر دیا ہے جو کہ حق ملکیت فراہم کرتا ہے۔تاہم جائیداد کے قانونی عنوان کے بغیر، یہ مہاجرین اور ان کی اولادیں ذاتی یا مالی ترقی کے لیے ان اثاثوں کو فروخت، لیز یا مکمل طور پر استعمال نہیں کر سکتیں۔ انہوںنے مزیدکہاکہمتروکہ جائیدادکا کسٹوڈین ایکٹ ان جائیدادوں کو سرکاری تحویل کے تحت درجہ بندی کرتا رہتا ہے۔ جو الاٹی ان جائیدادوں پر سات دہائیوں سے زائد عرصے سے مقیم ہیں، انہیں اب بھی مکمل قانونی ملکیت سے محروم رکھا گیا ہے، جس سے وہ قانونی تنازعات اور عدم استحکام کا شکار ہیں۔ مالکانہ حقوق کے بغیر، یہ خاندان اپنی جائیدادوں کو قرضوں کے لیے ضمانت کے طور پر استعمال نہیں کر سکتے، کریڈٹ اور دیگر مالیاتی خدمات تک ان کی رسائی کو محدود کر دیتے ہیں۔ یہ کاروبار، تعلیم، اور دیگر اہم ضروریات میں سرمایہ کاری کرنے کی ان کی صلاحیت کو محدود کرتا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

دفعہ 370 کے حق میں قرار داد پاس ہونے پر جموں وکشمیر کی عوام میں خوشی

0

نیشنل کانفرنس اکائی پونچھ نے عمر عبداللہ کی قیادت میں والی حکومت کو مبارک بادپیش کی

ریاض ملک
منڈی؍؍ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370اور 35اے کی بحالی کو لیکر حکومت جموں وکشمیر نے ایوان میں قرارداد پاس کرکے عوام کے ساتھ کیا گیا وعدہ پوراکرنے کی کوشش کی ہے۔ اس سلسلے میں ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس

https://x.com/JKNC_

کے اراکین نے جموں وکشمیر کی نئی سرکار کو مبارک باد پیش کی۔ایک مشترکہ بیان میں شرکاء نے کہاکہ بڑی جدوجہد اور حزب اختلاف کے احتجاج کے باعث 28کے مقابلہ میں 61ممبران کی اکثریت سے دفعہ 370کی قرار داد منظور کردی۔اس سلسلے میں بلاک صدر نیشنل کانفرنس اوردیگر نوجوانوں نے وزیر اعلی عمر عبداللہ ،نائب وزیر اعلی سریندر سنگھ چوہدری،اسپیکر عبدالرحیم راتھر، ایم ایل اے حویلی اعجاز احمد جان ودیگر ممبران کا شکریہ اداکرتے ہوے انہیں مبارک باد پیش کی۔
ان کا کہناتھاکہ ہم مبارکباد پیش کرتے ہیں قائد ثانی ڈاکٹر فاروق عبداللہ،وزیر اعلیٰعمر عبداللہ،نیشنل کانفرنس ،کانگریس،عآپ،سی پی آئی ایم، پی ڈی پی،اے آئی پی اور ان آزاد امیدواروں کو جنہوں نے اس قرارداد کی حمائت کی۔ اس موقع پرنیشنل کانفرنس کے لیے بلاک صدر بشیر احمد نائیک، عبدالاحد بھٹ، معشوق احمد لون، حاجی ڈاکٹر غلام عباس، طارق احمد شیخ ،عبدالحد چک، عبدالقدوس ودیگر علاقوں کے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اراکین شامل رہے۔

https://lazawal.com/?cat=

بی جے پی اقلیتی مورچہ نے این سی حکومت کا پتلا جلایا

0

دفعہ 370 کے حق میں قرارداد کی منظوری کے اقدام پر سخت ناراضگی ظاہر کی

لازوال ڈیسک
جموں؍؍بی جے پی اقلیتی مورچہ نے جموں و کشمیر اسمبلی میں دفعہ 370 کے حق میں قرارداد کی منظوری کے اقدام پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے، این سی حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا اور بی جے پی ہیڈکوارٹر، تریکوٹہ نگر جموںکے قریب قوم پرست نعروں اور این سی حکومت کے خلاف نعرے لگانے کے درمیان اس کا پتلا نذر آتش کیا۔ وہیںاقلیتی مورچہ کے قائدین نے ‘جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے’ اور این سی-کانگریس حکومت ہائے ہائے جیسے نعرے لگائے۔

https://jkbjp.in/
اس موقع پررنجودھ سنگھ نلوا نے مورچہ کے تمام لیڈروں سے کہا کہ وہ متحد ہو جائیں اور این سی حکومت کی جانب سے کی جانے والی بدنیتی پر مبنی مہموں اور ان چالوں سے آگاہ رہیں جن کا مقصد جموں و کشمیر کے ماحول کو خراب کرنا ہے۔رنجودھ سنگھ نلوا نے مورچہ کے لیڈروں سے کہا کہ وہ این سی حکومت کے جموں و کشمیر کو 370 کی واپسی کے لیے ہنگامہ خیز حالت واپس لانے کے اقدام کی سختی سے مزاحمت کریں۔

https://lazawal.com/?cat=

بی جے پی ڈسپلیسڈ ضلع نے آرٹیکل 370 پر این سی کی قرارداد کی مذمت کی

0

کہا ملکی مفادات کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف کھڑے ہیں

لازوال ڈیسک
جموں؍؍بی جے پی کشمیر کے ڈسپلیسڈضلع نے آج آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف قرارداد منظور کرنے پر نیشنل کانفرنس کے خلاف احتجاج کیا۔ اس موقع پربی جے پی رہنماؤں نے قرار داد کی سخت مذمت کی۔وہیںبی جے پی کے ضلع صدر چند جی بھٹ کی قیادت میں اس موقع پرکشمیر کے بے گھر ہونے والے ضلع (کے ڈی ڈی) کے اہم رہنماؤں نے تبادلہ خیال کیا، جن میں سیہ پرابھاری ہیرا لال بھٹ، جنرل سکریٹری موتی لال بھٹ، نائب صدر چیتن وانچو اور دئگران شامل تھے ۔ اس دوران بی جے پی کے رہنماؤں نے این سی کے موقف کی سخت مخالفت کی اور قومی مقصد اور ہندوستان کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پارٹی کی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کیا۔

https://jkbjp.in/
انہوںنے کہاکہ ہماری پارٹی نے ہمیشہ ملکی مفادات کو ترجیح دی ہے اور ان کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف کھڑی ہے۔انہوںنے کہاکہ حکمران اتحادیونین ٹیریٹری میں ایک بار پھر بدامنی پیدا کرنے کی خواہش سے کارفرما دکھائی دیتا ہے۔وہیںبی جے پی کے رہنماؤں نے آرٹیکل 370 کی حمایت میں قرارداد پیش کرنے پر نائب وزیر اعلیٰ پر بھی تنقید کی، انہیں "جئے چند” قرار دیا، جو دھوکہ دہی کا ایک تاریخی حوالہ ہے۔ انہوںنے مزیدکہاکہ یہ اقدام جموں و کشمیر کے قوم پرست عوام کے ساتھ دھوکہ دہی سے کم نہیں ہے۔ اسے برداشت نہیں کیا جائے گا، کیونکہ یہ ان لوگوں کے جذبات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتا ہے جنہوں نے اتحاد اور ترقی کی خاطر دفعہ 370 کی منسوخی کی حمایت کی ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

بی جے پی نہ صرف تبلیغ کرتی ہے بلکہ جمہوریت پر عمل کرتی ہے: ست شرما

0

بی جے پی اقلیتی مورچہ نے رکنیت سازی مہم کا آغاز کیا

لازوال ڈیسک
جموں؍؍ست شرما، صدر، جے اینڈ کے بی جے پی نے بی جے پی ہیڈکوارٹر، جموں میں اقلیتی مورچہ کی رکنیت مہم کے آغاز کے پروگرام سے تبادلہ خیال کیا۔اس وموقع پربی جے پی ہیڈکوارٹر، تریکوٹہ نگر، جموں میں ست شرما بی جے پی ریاستی صدر، اشوک کول ریاستی جنرل سکریٹری، ایس رنجودھ سنگھ نلوا صدر اقلیتی مورچہ، منیش کھجوریہ کنوینر ممبر شپ ڈرائیو، بالی بھگت سابق ایم ایل اے و دیگران موجود تھے۔اس موقع پرست شرما نے ممبر شپ مہم کی اہمیت پر بات کی اور مورچہ کے تمام ممبران سے کہا کہ وہ اگلے مہینے کے لیے ممبر شپ مہم کے لیے خود کو پوری طرح وقف کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نہ صرف تبلیغ کرتی ہے بلکہ اپنے کاموں میں جمہوریت پر عمل کرتی ہے اور یہ سنگٹھن پارو اس عظیم ملک کی سیکولر اسناد اور جمہوری اقدار کے تئیں پارٹی کی وابستگی کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ہر جگہ پہنچیں اور اقلیتی برادریوں میں بی جے پی کی سب سے زیادہ رکنیت کو یقینی بنائیں۔

https://jkbjp.in/
اس موقع پر ست شرما نے بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قائدین سے جموں و کشمیر کے اسمبلی اجلاس کے موجودہ منظر نامے سے آگاہ رہنے کو بھی کہا اور کہا کہ بی جے پی کے ہر کارکن کو این سی حکومت کے بدنیتی پر مبنی ایجنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے اقلیتی مورچہ کی پوری ٹیم کو اس قرارداد کے خلاف احتجاج کرنے کی ہدایت دی جو جموں و کشمیر کی اسمبلی میں غیر جمہوری طریقے سے لائی گئی اور پھر پاس کی گئی۔
وہیںاشوک کول نے ممبر شپ مہم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ہماری تنظیم کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو پوری دنیا میں بنیادی رکنیت کے لحاظ سے نمبر ایک سیاسی جماعت کا اعزاز حاصل ہے اور یہ پارٹی کارکنوں کی لگن کی وجہ سے ہے جنہوں نے ہر مشکل حالات میں سماج اور ضرورت مند لوگوں کی خدمت میں ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے مورچہ قائدین سے کہا کہ وہ پارٹی کے مشن کو کمیونٹی کے ارکان تک آگے بڑھائیں اور تنظیم کو مضبوط کریں۔

https://lazawal.com/?cat=

میجر جنرل انوپندر بیولی نے آرمی اٹیچمنٹ کیمپ کا دورہ کیا

0

مدراس کے ساتھ آرمی اٹیچمنٹ کیمپ میں زیر تربیت کیڈٹس سے بات چیت کی

لازوال ڈیسک
جموں؍؍میجر جنرل انوپندر بیولی، وی ایس ایم ،اے ڈی جی، این سی سی ڈائریکٹریٹ جموں وکشمیر اور لداخ نے آرمی اٹیچمنٹ کیمپ کا ایک اہم دورہ کیا، جہاں انہوں نے 17 مدراس کے ساتھ آرمی اٹیچمنٹ کیمپ میں زیر تربیت کیڈٹس سے بات چیت کی۔ یہ دورہ کیڈٹس کے ساتھ ان کی مصروفیت، ان کی تربیت کا مشاہدہ کرتے ہوئے نشان زد تھا۔ اٹیچمنٹ کیمپ میں کل 50 کیڈٹس زیر تربیت ہیں۔وہیںجنرل آفیسر نے اس بات پر زور دیا کہ این سی سی ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کی تشکیل کے لیے وقف ہے۔یہ تربیت عملی علم، قائدانہ صلاحیتوں اور زندگی کے تمام شعبوں میں کامیابی کے لیے ضروری اقدار کے ساتھ کیڈٹس کو بااختیار بنانے کے عزم کی مثال دیتی ہے۔

https://indiancc.nic.in/
وہیںوی ایس ایم میجر جنرل انوپندر بیولی کے دورے نے کیڈٹس کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں رہنمائی، قیادت اور حوصلہ افزائی کی اہمیت پر زور دیا۔انہوںنے کہاکہ اٹیچمنٹ کیمپ کے دوران کیڈٹس کو دی جانے والی تربیت کا مقصد مستقبل کے فوجی لیڈروں میں کردار، نظم و ضبط اور قائدانہ خصوصیات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کیڈٹس کے ساتھ مشغول ہونے میں، ان کے تربیتی تجربات کے بارے میں سیکھنے میں قیمتی وقت صرف کیا۔ ان کی موجودگی نے کیڈٹس کو جنرل آفیسر کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان سے ترغیب حاصل کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کیا۔
دریں اثناء کیڈٹس سے ان کا خطاب حکمت، حوصلہ افزائی اور رہنمائی کے الفاظ سے نشان زد تھا۔ انہوں نے موثر لیڈر بننے کے سفر میں لچک، ٹیم ورک اور موافقت کی اہمیت پر زور دیا۔ میدان سے اس کے قصے اور اسباق نوجوان کیڈٹس کے ساتھ دل کی گہرائیوں سے گونجتے ہیں، جس سے وہ حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور اپنی تربیت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ان کا دورہ این سی سی کیڈٹس کے لیے تحریک کا ذریعہ بنا، جس سے لگن، نظم و ضبط اور قیادت کی ان اقدار کو تقویت ملی جو ان کی تربیت اور مستقبل کے کردار میں ضروری ہیں۔

https://lazawal.com/?cat=

ڈوڈہ کی طالبہ سونیکا جاپان کے ’’ ساکورا سائنس پروگرام ‘‘ کیلئے منتخب

0

سکینہ مسعود اِیتو نے طالبہ اوروالدین سے بات چیت کی۔نیک خواہشات پیش کیں

لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍وزیربرائے صحت و طبی تعلیم ، سماجی بہبود ، سکولی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم سکینہ مسعود اِیتو نے آج ساکورا سائنس پروگرام کے تحت جاپان جانے والی گورنمنٹ ہائی سکول ڈوڈہ کی گیارہویں جماعت کی طالبہ سونیکا سے بات چیت کی۔ مرکزی وزارتِ تعلیم کی طرف سے ایک ہفتہ کا پروگرام منعقد کیا جارہا ہے اور اِس پروگرام کے لئے ملک کے 21 طالب علموں میں سونیکا بھی شامل ہیں۔اِس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری سکولی تعلیم ،پروجیکٹ ڈائریکٹر سماگراہ شکھشا ، محکمہ سکولی تعلیم کے سینئر اَفسران ، سونیکا کے والدین اور دیگر متعلقین بھی موجو دتھے۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Sakina_Itoo
وزیر موصوفہ نے سونیکا کے ساتھ بات چیت کے دوران اُنہیں مشورہ دیا کہ وہ اَپنی صلاحیتوں کو نکھارنے ، اَپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لئے اِس موقعے کازیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھائیں۔اُنہوں نے کہا،’’یہ منفرد پلیٹ فارم سائنس اور اِختراع کے بارے میں آپ کے نقطہ نظر کو وسیع کرے گا اور آپ کو ٹیکنالوجی اور تحقیق میں میں مدد کرے گا۔‘‘
وزیر موصوفہ نے اِس موقعہ پر افسروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سونیکا کا اِنتخاب جموں و کشمیر کے تمام طلبأ کے لئے ایک تحریک ثابت ہوگااور ایک ترغیب کا باعث بنے گا بالخصوص کستوربا گاندھی بالیکا ودیالہ ڈوڈہ کے طلبأکے لئے کیوں کہ سونیکا اس سکول کی طالبہ تھی۔سکینہ مسعود اِیتونے کہا کہ ان کی شرکت سے جموں و کشمیر کے تعلیمی منظر نامے پر دور رس اثرات مرتب ہونے کی توقع ہے۔اُنہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ طلبأ کو ان کی مناسب گرومنگ اور مجموعی ترقی کے لئے ہر ممکن سہولیات فراہم کرے تاکہ وہ اس طرح کے پروگراموں میں حصہ لے سکیں۔وزیر موصوفہ نے سونیکا کے والدین سے بات چیت کرتے ہوئے اُنہیں اس طرح کے پُر وقار پروگرام میں اَپنی بیٹی کے اِنتخاب پر مُبارک باد دی۔

https://lazawal.com/?cat=