CUETامتحانات :طلباء ووالدین میں خوف وہراس پھیلانے کا واحد طریقہ کار

0
0

غریب پریشان جموں وکشمیر اور بیرون ریاست طلباء وطالبات دربدر
ریاض ملک
پونچھ؍؍جموں وکشمیر میں CUET ٹیسٹ جو نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے زیر اہتمام جاری ہیں۔ طلباء وطالبات کے ساتھ ساتھ والدین کے لئے بھی ایک بہت بڑی مصیبت کھڑی کردی گئی ہے۔ جموں وکشمیر کے دوردراز اور سرحدی اضلاع کے طلباء وطالبات جن کے ہاں ابھی کمیوٹر لیپ ٹاپ کا تصور بھی نہیں ہے۔ موبائل تک چلانانہیں آتاہے۔ کیوں کہ سرکاری سکولوں کی اس قدر خستہ حالت کہ ان میں بچوں کو پڑھانے لکھانے والے ٹیچربھی میسر نہیں ہوتے ہیں۔انہیں بچوں اور بچیوں سے آن لائین بزریعہ کمپیوٹر ٹسٹ لئے جارہے ہیں۔ جس کو متعدد اضلاع کے لوگوں نے موجودہ سرکار اور جموں وکشمیر یوٹی انتظامیہ پر بچوں اور والدین کو حراس کرنے کا الزام عائید کیاہے۔ لوگوں کا کہناہے کہ ایسے اقدام سے بچوں بلخصوص بچیوں کی تعلیم پر برااثر پڑے گا۔ دوردراز اور سرحدی علاقوں کی بچیاں تعلیم کو یہاں پر ہی خیر آباد کہہ دیں گیں۔جس سے پھر ایک بار بچیوں کی تعلیم کا سلسلہ متاثر ہوکر رک جائیگا۔ اس وقت جموں وکشمیر کے طلباء وطلبات کو جموں ،سرینگر کے علاوہ ملک کی دوسری ریاستوں میں جاکر پریشانیوں کا سامناکرناپڑ رہاہے۔گاڑیوں، ہوٹلوں ، کے خرچوں نے غریب کاجینادوبر کردیاہے۔ بھیڑ بکریوں کی طرح ایک جگہ سے دوسری جگہ مارے مارے میٹاڈوروں میجک ،بسوں ،ٹمپوں ،رکشوں ،وغیرہ میں پہونچ کر ٹسٹ کو انجام دیتے ہیں۔ جموں وکشمیر کے بچوں اور بچیوں کے ساتھ امتحانات کو موخر کرکے دہرا خرچہ سرپہ ڈال دیاگیا۔ جو کہ ان غریبوں کے ساتھ سخت ظلم وزیادتی ہے۔ جموں وکشمیر میں CUET جیسے پرپگنڈوں کا استعمال کرکے تنگی اور آزمائیش میں ڈالنابندکریں۔ جموں وکشمیر کے بچے اور بچیوں کی تعلیم کا نظام بہتر کرنے کے بارے میں اقدام اٹھائیں۔جموں وکشمیر کے ہر اضلاع کی بچیوں اور بچوں کو اندرون اضلاع کالجوں میں ہی داخلہ کی اجازت دی جاے۔ اگر اس کے برخلاف ہوگاتو دیہی علاقوں میں تعلیم کا چراغ پھر سے گل ہونے کا قوی اندیشہ ہے۔ مزید اس غریب عوام کو امتحان میں نہ ڈالتے ہوے انتظامیہ سی یو ای ٹی جیسی مصیبت میں ڈالنے سے پرہیز کرے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا