عوام پریشان سڑک کی حالت بد سے بد تر
اعجازکوہلی
- مینڈھر ؍؍سخی میدان کلائی سڑک پہ کوئی بھی ایسی جگہ نہیں جہاں یہ کہا جا سکے کہ گاڑی آرام سے نکل سکتی ہے ۔لگ بھگ سخی میدان سے لے کر کالابن کی بات کرے جہاں محکمہ نے تار کول بچھاکر مکمل کیا ہے لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ اس سڑک کی ایسی حالت کے ہر دس فٹ پہ کھڈا پڑا ہے اور ٹھیکیداروں نے کاغذوں میں مکمل کراکررقومات نکلوالیلیکن سڑک کی حالت بد سے بد تر ہے ۔مقصود بھڈانہ نے ’لازوال ‘سے بات کرتے ہوئے کہا یہ سڑک لگ بھگ بیس سال ہو گئے سخی میدان سے کالابن تک بھی تیار نہیں اور ہر سال کچھ نہ کچھ اس سڑک پر حرکت کی جاتی ہے ۔بل تیار کرنے کے لئے کوئی بھی سرکاری ایجنسی ہو سرکار کے نمائندے ہوں یہاں کی مقامی لیڈر شپ ہو سب نے اس سڑک سے منہ موڑا ہے لیکن عوام کا اس سڑک کی ایسی حالت کی وجہ سے وقت اور پیسا برباد ہو رہا ہے ۔کئی ایسے مقام اس سڑک پر آتے ہیں جہاں جان جانے کا خطرہ بنا رہتا ہے ۔مقصود بھڈانہ نے کہا کہ ایڈمنسٹریشن کو ایسی جگہ سے گاڑیوں کو نہیں گزرنے دینا چاہئے جب تک وہاں سڑک کو درست نہ کیا جائے۔ مقصود نے بتایا کہ کچھ ماہ پہلے ڈھڑا کالابن تک بلیک ٹاپینگ ہوئی لیکن گھٹیا قسم کے مٹیریل کی وجہ سے آج اس سڑک کا حال بھی بھرا ہے اور اس سڑک پہ بھی اتنے کھڈے کے پیدل چلنا مشکل بلیک ٹاپینگ کے نام پر پیسے ہڑپ لیکن کوئی ٹھیکیداروں سے سوال کرنے کی ہمیت نہیں جٹاتا کیونکہ محکمہکی ملی بھگت سے اس سارے کام کو انجام دیا ہے ۔کمیشن کو آپس میں تقسیم کر کے منہ پر تالہ لگا دیا ہے جس کی وجہ سے اتنے بڑے گھوٹالے پہ محکمہہو یا مقامی نمائندے سب خاموش تماشائی جو افسوس ناک ہے۔