یواین آئی
اہرہعراق نے امریکہ پر شام کی سرحد کے اندر ہوائی حملہ کا الزام عائد کرتے ہوئے منگل کے روز اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔عراق کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کر کے کہا”ہم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس)کے خلاف کارروائی کے دوران مقامی سیکورٹی فورسزپرفضائی حملہ کرنے کے خلاف ہیں اور اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔یہ لڑائی خواہ عراق میں ہو،شام میں ہویا کہیں ہو آئی ایس کے صفائے کی کوشش میں انسانیت پر خطرہ نہیں منڈلانا چاہئے ۔”بیان میں سبھی ممالک سے آئی ایس کے خلاف متحد ہونے کا ایک بار پھر اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ دہشت گرد تنظیم کے خاتمہ کیلئے مہم چلارہے سیکورٹی فورسز کے ساتھ مستقل اور مناسب تعاون و مدد اور حمایت کیلئے ایک عالمی اتحاد کی ضرورت ہے ۔عراق کے پاپولر موبلائزیشن فورسز جس میں ایران کی شیعہ نیم فوجی آرمی کے جوان شامل ہیں ،نے پیر کو بتایا تھا کہ شام سے متصل عراق کی سرحد پرامریکہ فضائی حملہ میں اس کے 22جوان مارے گئے ہیں اور12 زخمی ہوئے ۔بعد میں حالانکہ عراقی فوج نے کہاپاپولر موبلائزیشن فورسز یا دیگر کسی عراقی سیکورٹی فورس پر ہوئی حملے نہیں کئے گئے ۔یہ حملے شا م کی سرحد کے اندر کئے گئے ۔ امریکی فوج نے شام میں ہوائی حملہ سے انکار کیا ہے ۔قابل غور ہے کہ اس سے قبل شام کی خبررساں ایجنسی ثنا نے فوج کے حوالہ سے یہ اطلاع دی تھی۔یہ واقعہ البو کمال کے جنوب مشرق میں واقع الحرا میں ہوا۔شامی اتحاد کے ایک کمانڈر نے کہا کہ امکان ہے کہ امریکی ڈرون نے شام کے سرحدی شہر البو کمال اور ٹنف میں بمباری کی۔