جموں و کشمیر کی وزیر اعلی نے پولیس کی کارروائیوں کو خود مجرمانہ بتایا

0
0

پنتھرس پارٹی کا صدر سے گورنر راج لگانے کا مطالبہ
لازوال ڈیسک
جموںنیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی اور اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی کے ایگزیکٹو چیئرمین پروفےسر بھےم سنگھ نے ہندستان کے صدر رام ناتھ کووند سے درخواست کی کہ وہ جموں و کشمیر کی وزیر اعلی کو فوری طور پر برطرف کرکے جموں و کشمیر کے گورنر کو وہاں فوری طورپر گور راج نافذ کرنے کا مشورہ دےں۔ جموں وکشمےر کی وزیر اعلی نے گزشتہ روز ہی ایک بیان میں خود اعتراف کیا ہے کہ کشمیری نوجوان کا قتل ریاستی پولیس کی ناکامی کی وجہ سے ہوا تھا۔ وزےراعلی کے اس بےان کو ہندستان کے صدر کونظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ خےال ر ہے کہ وزیر اعلی خود ہی جموں و کشمیر میں امن و قانون اور پولیس کی سربراہ ہیں اور پولیس کی کارروائی کے لئے ذمہ دار ہیں اور انہوں نے دو روز قبل وادی کشمےر مےں نوجوان کے قتل کو جموں وکشمےر پولےس کی غلطی کا نتےجہ بتاےا ہے۔سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پروفےسر بھےم سنگھ نے ہندستان کے صدر سے جموں و کشمیر کی موجودہ پی ڈی پی-بی جے پی حکومت کو برخاست کرکے جموں و کشمیر کے گورنر کو گورنر راج نافذ کرنے کا مشورہ دینے کی درخواست کی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ قانون کے ماہر ہےں اور اچھی طرح جانتے ہےں کہ جموں وکشمےر مےں صدر راج نافذ نہےں لگاےا جاسکتا کےونکہ جموں وکشمےر کا آئےن الگ ہے اور وہاں گورنر راج لگانے کے چھ مہےنہ بعد ہی صدرکی اجازت سے صدر راج لگاےا جاسکتا ہے۔پروفےسر بھےم سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر مےں افراتفری کا ماحول اور وہاں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ ریاست میں آفس بند ہیں، تعلیمی ادارے بند ہیں، یہاں تک کہ جموں وکشمےر مےں پولیس معاملات کی انچارج وزےراعلی خود پوےس پر الزام لگا رہی ہےں اور جموں و کشمیر میں نوجوان اور طلبا خاص طور پر وادی کشمیر میں سڑکوں پر احتجاج کرنے کے لئے مجبور ہیں۔ پروفےسر بھےم سنگھ نے نوجوانوں، طلبا، کسانوں اور محنت کش طبقے سے خاص طور پر وادی کشمیر کی موجودہ حالت کو سمجھنے کی اپیل کی۔پروفےسر بھےم سنگھ نے کہا کہ متاثر ہ لوگوں اعتماد بحال کرنے کے لئے گورنر راج ہی واحد راستہ ہے ۔ انہوں نے نوجوانوں سے پرزور اپیل کی کہ وہ تشدد چھوڑ کر جمہوری راستہ ااختےار کرےں۔ نہ تو پتھر او انصاف حاصل کرنے کا طرےقہ ہے اور نہ ہی گولی راستہ ہے لوگوں پر کنٹرول کرنے کا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا