8اکتوبرکوپٹاخے کراچی میں نہیں دِلی میں چلنے چاہئے:ترون چگ

0
38

کانگریس اوراین سی نے اوڑی اوربالاکوٹ کے ثبوت مانگے تھے،انہیں عوام سبق سکھائے

لازوال ڈیسک

جموں؍؍بھارتیہ جنتاپارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری اورجموں وکشمیرمیں پارٹی انچارج ترون چگ نے رواں اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے میں پارٹی کے حق میں بھاری ووٹنگ کی اپیل کرتے ہوئے عوام سے تلقین کی ہے کہ8اکتوبرکوپٹاخے اسلام آبادمیں نہیں بلکہ دہلی میں چلنے چاہئے کیونکہ جموں وکشمیرکے تین خاندان یہاں پاکستانی ایجنڈے پرکام کررہے ہیں اوران کی چناوی جیت کاجشن کراچی میں منایاجاناہے لیکن لوگوں نے وزیراعظم نریندرمودی نے نئے جموں وکشمیرکولبیک کہتے ہوئے یہاں بھارتیہ جنتاپارٹی کوبھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب بنانے کاعزم کیاہواہے۔

https://jkbjp.in/
یہاں جاری ایک صحافتی بیان میں ترون چگ نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں کانگریس ۔نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پاکستان کے اِشاروں پرناچ رہی ہیں اوروہ یہاں پاکستان کے خانوں میں رنگ بھررہی ہیں جس کابرملاپاکستانی وزیردفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیاہے۔اُنہوں نے کہاکہ خواجہ آصف نے جموں وکشمیرمیں اپنی کٹھ پتلی جماعتوں کوبے نقاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ کانگریس۔نیشنل کانفرنس کے مؤقف کیساتھ ہیں اورسب ایک صفحے پرہیں جس کے بعد جموں وکشمیرکے عوام کو ان کے ناپاک عزائم کابخوبی اندازہ ہوگیا۔ترون چگ نے کہاکہ وزیراعظم مودی کے نئے جموں وکشمیرمیں امن وامان کی بہاریں ہیں اوریہاں سیاحوں کی زبردست آمدنے ہرکسی کیلئے روزگارکے ادوارکھولے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ دہشت گردی اپنے آخری دِن گن رہی ہے جبکہ سنگ بازی اب تاریخ کاحصہ ہے ۔
اُنہوں نے کہاکہ جن بچوں کے ہاتھوں میں ان تین خاندانوں نے پتھرتھمائے ‘بھارتیہ جنتاپارٹی نے ان بچوں کو ٹیب،اسکولی بسے اور لیپ ٹاپ تھماکر انہیں اپنے روشن مستقبل کاانتخاب کرنے کاموقع فراہم کیا۔اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر پچھلے دس برسوں سے ترقی کی نئی راہ پرگامزن ہے لیکن گاندھی، عبداللہ،مفتی خاندان نہیں چاہتے کہ یہاں امن کی یہ بہاریں قائم رہیں کیونکہ ان کی سیاست بدامنی، تشدداور پتھربازی کے دم پرقائم تھی جس کیلئے اب زمین تنگ ہوگئی ہے لہٰذاجموں وکشمیرکے عوام کو انہیں مستردکرتے ہوئے پرامن جموں وکشمیرکوامن کاگہوارہ بنائے رکھنے اور تعمیر وترقی کے اس انقلابی سفرکو جاری رکھنے کیلئے بھارتیہ جنتاپارٹی کے حق میں بھاری ووٹنگ کرناہوگی تاکہ امن دشمنوں کے منصوبے خاک ہوجائیں۔

اُنہوں نے کہاکہ8اکتوبرکوجب ووٹوں کی گنتی ہوگی توپٹاخوں کی گونج کشمیرسے کنیاکماری تک ہونی چاہئے اوراسلام آبادمیں صفِ ماتم بچھ جانی چاہئے کیونکہ اسلام آباد کی ایماء پر یہاں گاندھی ۔ عبداللہ اورمفتی خاندان دفعہ370کی بحالی، سنگ بازوں اور دہشت گردوں کی رہائی کاراگ الاپتے ہوئے ووٹ مانگ رہے ہیں جنہیں عوام یقینا مسترد کررہی ہے اور چنائو کے آخری مرحلے میں انہیں مکمل طورپربے دخل کرناہوگا۔اُنہوں نے کہاکہ پاکستان سے ان جماعتوں کی محبت کابدترین ثبوت اوڑی اوربالاکوٹ حملوں کے ان جماعتوں کی جانب سے ثبوت مانگنے سے ملتا ہے جنہوں نے ہماری فوج کے حوصلوں پرسوال اُٹھاتے ہوئے پاکستان کو د

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا