ایکسائز پالیسی – سی بی آئی کے مقدمہ میں کیجریوال کی عرضی پر دہلی ہائی کورٹ کا فیصلہ محفوظ

0
160

ملزم کی ضمانت کی اصل عرضی پر 29 جولائی کو سماعت ہوگی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍دہلی ہائی کورٹ نے ایکسائز پالیسی کے مبینہ گھوٹالے سے متعلق مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعے درج بدعنوانی کے مقدمے کو چیلنج کرنے اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت درخواستوں پر سماعت کرنے کے بعد بدھ کے روز اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔جسٹس نینا بنسل کرشنا کی سنگل بنچ نے عرضی گزار کیجریوال کی دونوں درخواستوں پر سماعت کرنے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے کہا کہ ملزم کی ضمانت کی اصل عرضی پر 29 جولائی کو سماعت ہوگی۔سنگل بنچ نے مسٹر کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی اور سی بی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے ڈی پی سنگھ کے دلائل کو تفصیل سے سنا۔
مسٹر سنگھوی نے دلیل دی کہ سی بی آئی نے ان کے مؤکل (کیجریوال) کو 26 جون کو اس کوشش کے تحت گرفتار کیا کہ وہ جیل سے رہا نہ ہو سکیں۔ یہ بغیر کسی بنیاد کے ایک طرح کی من مانی گرفتاری تھی۔ انہوں نے اس معاملے میں عبوری ضمانت کی بھی درخواست کی۔سی بی آئی کی نمائندگی کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے مسٹر سنگھوی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی۔
سپریم کورٹ نے ایکسائز پالیسی کے کیس میں مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کے معاملے میں 12 جولائی کو دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو عبوری ضمانت دی تھی، لیکن 26 جون کو سی بی آئی کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد وہ عدالتی حراست میں رہنے کی وجہ سے جیل میں ہیں۔اسی دن خصوصی عدالت نے ان کی عدالتی تحویل میں 25 جولائی تک توسیع کر دی تھی۔ یہ حکم راؤز ایونیو میں واقع سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے مقدمات کی خصوصی جج کاویری باویجا نے دیا ہے۔
ای ڈی نے انہیں 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں لوک سبھا انتخابی مہم میں شامل ہونے کی درخواست پر سپریم کورٹ نے 10 مئی کو 21 دنوں کے لئے عبوری ضمانت دی تھی۔ چیف منسٹر کیجریوال نے عدالتی حکم کے بعد 2 جون کو تہاڑ جیل انتظامیہ کے سامنے خودسپردگی کی تھی۔ای ڈی نے چیف منسٹر کیجریوال کو 21 مارچ کو اور سی بی آئی نے 26 جون کو ملزم کو گرفتار کیا تھا۔سی بی آئی نے عدالت کی اجازت کے بعد 25 جون کو پوچھ گچھ کی اور پھر 26 جون کو گرفتار کر لیا۔اسی دن سی بی آئی کی درخواست پر خصوصی عدالت نے انہیں تین دنوں کے لیے مرکزی تفتیشی ایجنسی کی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد خصوصی عدالت نے 29 جون کو انہیں 12 جولائی تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا