بی جے پی کے ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور کانگریس کے چودھری لال سنگھ نے اپنی مہم کو تیز کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر خدمات کا استعمال کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر کی ادھم پور سیٹ پر انتخابی مہم اپنے اختتام کو پہنچی جہاں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 19 اپریل کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹنگ ہونی ہے۔واضح رہے ادھم پور لوک سبھا میں بڑی پارٹیوں کے ساتھ چھوٹی پارٹیوں نے بھی اپنی پوری طاقت انتخابی مہم میں لگا دی ہے۔ تاہم ادھم پور سیٹ کے لیے 12 امیدوار میدان میں ہیں جو سہ رخی مقابلے کی طرف بڑھ رہی ہے۔وہیںاصل مقابلہ بی جے پی کے ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور کانگریس پارٹی کے چودھری لال سنگھ کے درمیان ہے۔ بی جے پی اور کانگریس کے دونوں نمائندوں نے بالترتیب 2014-2024 اور 2004 سے 2014 تک دو بار اس حلقے کی نمائندگی کی اور اب وہ اس انتخاب میں تیسری میعاد حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔
تاہم اب تک ادھم پور لوک سبھا سیٹ سب سے زیادہ زیر بحث ہے کیونکہ موجودہ ایم پی اور بی جے پی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو کانگریس کے سابق ایم پی چودھری لال سنگھ کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑاہے۔اس سیٹ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بی جے پی کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ، اطلاعاتی نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر، یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیکھاوت کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی یونٹ کے رہنماؤں نے پچھلے دو ہفتوں میں ڈاکٹر سنگھ کے لیے مسلسل مہم چلائی۔
وہیںکانگریس پارٹی نے اپنے اسٹار کمپینر سچن پائلٹ اور راج بابر کو ادھم پور کے لیے نیشنل کانفرنس کی مکمل مدد کے ساتھ اپنا وزن بھی دیا، جن سے دو سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ نے ادھم پور اور چناب بیلٹ کے مختلف علاقوں میں روڈ شو اور ریلیاں نکالیں۔ واضح رہے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان معاہدے کے مطابق انڈی اتحاد کے امیدوار چودھری لال سنگھ کے لیے ووٹ حاصل کرنے کے لیے مہم چلائی۔
دریں اثناء سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے بھی اپنے ڈی پی اے پی مینڈیٹ پر غلام محمد سروڑی کو دائر کیا، جو وادی چناب کے علاقے میں آزاد کے مضبوط قدموں کی وجہ سے مخالفین بالخصوص کانگریس کی نیندیں اڑا رہے ہیں۔تاہم وادی چناب کے تین اضلاع کے 6,99,816 سے زائد ووٹرز کسی بھی امیدوار کی تقدیر بدلنے کے قابل ہیں۔اس سلسلے میں ڈاکٹر سنگھ اور چودھری لال سنگھ نے اپنی مہم کو تیز کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا۔