spot_img

ذات صلة

جمع

لوک سبھا انتخابات 2024

جی ایچ ایس ایس راجوری میںسویپ بیداری پروگرام کا...

اخراجات کے مبصر نے راجوری میں انتخابی

اخراجات پر ای سی آئی کے ضوابط کے نفاذ...

مغل روڈ بند ہونے کے باعث آل انڈیا فارورڈ بلاک پارٹی کے

اننت ناگ راجوری پارلیمنٹ نشست کے امیدوارجاوید چوہدری کی...

ڈائریکٹر سیریکلچر اعجاز بٹ کاانت ناگ دورہ

کہا عوام محکمہ کی اسکیوں سے استفادہ حاصل کریں
شاہین امین
اننت ناگ // ڈائریکٹر سیریکلچر جموں و کشمیر نے آج مختلف دفاتراور شہتوت کی نرسریوں فارموں کا اچانک دورہ کیا اور ضلع اننت ناگ کے جنوبی کشمیر میں جاری ترقیاتی پروجیکٹوں کا معائنہ کیا جس میں سیڈ پر سلک ورم سیڈ بلڈنگ بھی شامل ہے۔ کوٹھر زون کے اسٹیشن اچبل اور رامپورہ شہتوت کی نرسری جاری ترقیاتی پروجیکٹوں اور ریشم کے کیڑے پالنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے۔ نمائندے شاہین امین کے مطابق ڈائریکٹر سیریکلچر جموں و کشمیر اعجاز احمد بٹ نے برسنو میں چوکی پالنے کے مراکز بنگلابل چترگل اننت ناگ اور محکمہ کے ضلعی دفاتر میں ریئرنگ شیڈوں کے ساتھ ساتھ جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے اور ان کے معیار اور رفتار پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ جاری ترقیاتی کام دورے کے دوران انہوں نے علاقے کے کئی ریشم کے کیڑے پالنے والوں سے بھی بات چیت کی اور ان کے پالنے کے شیڈ کا معائنہ کیا۔ نیشنل ایوارڈ یافتہ محترمہ راشدہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی مختلف سکیموں اور سہولیات سے فائدہ اٹھا کر وہ باوقار روزی کماتی ہیں اور اپنے خاندانوں کی اچھی طرح دیکھ بھال کرتی ہیں۔ دیگر ریشم کے کیڑے پالنے والوں نے بھی اپنے تجربے کو ڈائریکٹر سیریکلچر جموں و کشمیر کے ساتھ شیئر کیا اور ان میں سے ایک شہری نور حسن خان ایک ریشم کے کیڑے پالنے والے بنگلابل چترگل اننت ناگ نے بھی انہیں بتایا کہ وہ بھی ان کے ساتھ گہری اور طویل رفاقت رکھ کر کافی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر سیریکلچر جموں و کشمیر نے کہا کہ ضلع اننت ناگ کی رامپورہ نرسری میں سالانہ تقریباً 30000 پودے اگائے جا رہے ہیں جو علاقے میں ریشم کے کیڑے پالنے والوں کے لیے ایک ممکنہ اور اہم پتوں کے ذخیرے کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر سیریکلچر نے کہا کہ بنگلابل، چترگل، اننت ناگ میں ہر ایک کسان اور ریشم کے کیڑے پالنے والے کو تقریباً 150 سے 300 شہتوت کے پودے پہلے ہی فراہم کیے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے قبائلی علاقوں کے لوگوں پر بھی زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام (HADP) کے تحت اپنے شہتوت کے فارمز اور بلاکس کے قیام کے لیے محکمہ کی طرف سے فراہم کیے جانے والے مختلف مراعات سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی بھی سوال کے لیے قبائلی علاقوں کے دلچسپی رکھنے والے لوگ قریبی سیریکلچر اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ سیریکلچر آفیسر، ڈویژنل دفاتر یاڈائریکٹوریٹ آف سیریکلچر جموں و کشمیر سے رابطہ کر سکتے ہیں جس کے لیے رابطہ نمبر پہلے ہی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے شیئر کیے جا چکے ہیں۔ ڈائریکٹر نے محکمے کے افسران اور فیلڈ فنکشنز پر زور دیا کہ وہ ریشم کے کیڑے پالنے والوں اور نوجوانوں کے ساتھ مربوط انداز میں کام کریں تاکہ انہیں جدید خطوط پر ریشم کی زراعت کے طریقوں کو اپنانے میں مدد مل سکے۔
انہوں نے افسران اور ملازمین پر بھی زور دیا کہ وہ ایک فعال انداز اپنائیں اور آئندہ کاشت کے موسم میں دوگنا فصل کی پیداوار کے حصول میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ مختلف فارموں اور نرسریوں کے دورے کے دوران انہوں نے ریشم کے کیڑے پالنے والوں کو بتایا کہ محکمہ انہیں مرحلہ وار ریئرنگ شیڈز کی تعمیر کے لیے مالی مدد فراہم کرتا رہے گا اور ان کی فصل کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے محکمہ جراثیم کش ادویات تقسیم کرتا ہے۔ محکمہ ریشم کے کیڑے پالنے والوں کو پالنے کی کٹس بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ اچانک دورہ سیریکلچر ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، جموں و کشمیر کے پروجیکٹوں کے موثر نفاذ اور خطے میں ریشم کی زراعت کے شعبے کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

spot_imgspot_img
%d bloggers like this: