حکومت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے:امت شاہ
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍حکومت نے مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (سمجی دھڑا) اور مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (بھٹ دھڑا) پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کی دفعہ 3 کے تحت فوری طور پر 5 سال کے لیے غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ دہشت گرد تنظیموں پر سخت حملہ کرتے ہوئے حکومت نے مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (سمجی دھڑا) اور مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (بھٹ دھڑا) کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں ملک کی خود مختاری اور سالمیت کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث رہی ہیں۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہرشخص کوسخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (سمجی دھڑا) جموں و کشمیر کو ہندوستان سے الگ کرنے کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے، جو کہ ہندوستان کی خودمختاری، سلامتی اور سالمیت کے خلاف ہے۔ مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (سمجی دھڑے) اور اس کے ارکان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے)، 1967 سمیت قانون کی مختلف دفعات کے تحت کئی مجرمانہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (بھٹ دھڑا) دہشت گردی کی حمایت اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو کر جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کی حوصلہ افزائی اور مدد کرنے میں ملوث رہی ہے، جو کہ ہندوستان کی خودمختاری، سلامتی اور سالمیت کے خلاف ہے۔ مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (بھٹ دھڑے) اور اس کے ارکان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 سمیت قانون کی مختلف دفعات کے تحت کئی مجرمانہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔