’بے ایمان لوگوں کے لئے کوئی نہیں روتا‘

0
109

نیشنل کانفرنس بی جے پی کی اے ٹیم ہے، این سی اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں :غلام نبی آزاد
یواین آئی

جموں؍؍جموں وکشمیر پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیرمین غلام نبی آزاد نے بدھ کے روز کہاکہ نیشنل کانفرنس بھارتیہ جنتاپارٹی کی اے ٹیم ہے کیونکہ اٹل بہاری واجپائی کی سرکار میں عمر عبداللہ مرکزی وزیر تھے۔انہوں نے کہاکہ مودی پارلیمنٹ میں ان کے جانے کی وجہ سے روئے تو وہ ان کی اچھائی کی وجہ سے روئے ہیں۔ان کے مطابق بے ایمان لوگوں کے لئے کوئی نہیں روتا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے ڈوڈہ میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ پروگریسیو آزاد پارٹی کو بھاجپا کی بی ٹیم کہنے والے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں کہ اٹل بہاری واجپائی کی سرکار میں عمر عبداللہ مرکزی وزیر رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ نیشنل کانفرنس کے لیڈران ہمیں بھاجپا کی بی ٹیم کہہ رہے ہیں لیکن میں اْن سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ این سی بھارتیہ جنتاپارٹی کی اے ٹیم ہے۔
غلام نبی آزاد نے کہاکہ حیرانگی کا مقام ہے کہ بی جے پی کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے ہی ہم پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں۔پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیرمین نے مزید کہاکہ اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں عمر عبداللہ مرکزی وزیر تھے اور یہ سب کے سامنے عیاں ہے کہ بھاجپا کے دوست کون لوگ ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بی جے پی کے دور میں جو مرکزی وزیر رہ چکے ہیں وہ آج ہم سے سوال کر رہے ہیں انہیں شرم آنی چاہئے۔غلام نبی آزاد نے کہاکہ مودی جی پارلیمنٹ میں ان کے جانے کی وجہ سے روئے تو وہ ان کی اچھائی کی وجہ سے روئے کیونکہ بے ایمان لوگوں کے لئے کوئی نہیں روتا۔
علاقائی پارٹیوں کو ہدفہ تنقید کانشانہ بناتے ہوئے آزاد نے کہا:’دفعہ 370کی منسوخی کے بعد پارلیمنٹ میں اپنی آواز بلند کی تاہم نیشنل کانفرنس اور دیگر جماعتوں کے اراکین پارلیمان نے خاموشی اختیار کی۔ ‘انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی جموں میں ساکھ کمزور ہو رہی ہیں اوردونوں اب ووٹوں کو تقسیم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔انہوں نے کہاکہ علاقائی پارٹیاں لوگوں کو کھوکھلے نعروں سے گمراہ کر رہی ہیں لہذا عوام الناس کو ان کے عزائم سے ہوشیار رہنا چاہئے۔غلام نبی آزاد کے مطابق نیشنل کانفرنس اور کانگریس لوگوں کو دھوکہ دے رہی ہیں کیونکہ دونوں کے پاس لوگوں کو دینے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔
آزاد نے ڈوڈہ میں ایک پارٹی کنونشن سے خطاب کیا جس میں ڈوڈہ اور کشتواڑ کے عہدیداران شامل تھے۔ انہوں نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں جیت کو یقینی بنانے کے لیے اتحاد اور تیاری کی اہمیت پر زور دیا۔ آزاد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ قائد حزب اختلاف کے طور پر اپنے دور میں، وہ پارلیمنٹ میں اہم مسائل کو اٹھانے والی واحد آواز تھے، خاص طور پر دفعہ 370، 35A کی تنسیخ سے متعلق، جب کہ این سی اور دیگر جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ ان کی موجودگی کے باوجود خاموش رہے۔ آزاد نے عوام کو دھوکہ دینے کے لیے ان پارٹیوں پر تنقید کی اور اس بات پر زور دیا کہ اگر ان کے لوک سبھا امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانے کی کوشش کی جاتی ہے تو ان کی پارٹی عوامی مسائل کی حمایت کرتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ این سی اور کانگریس دونوں کی جموں صوبے میں کم سے کم موجودگی ہے اور انتباہ دیا کہ ان کی شرکت ووٹوں کو تقسیم کر سکتی ہے۔ آزاد نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی کی موجودگی پوری ریاست میں پھیلی ہوئی ہے اور اس نے خود کو واحد قابل عمل متبادل کے طور پر کھڑا کیا ہے۔ آزادنے علاقائی پارٹیوں کے ممکنہ خطرے سے خبردار کیا جو جھوٹے نعروں سے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔انہوں نے ترقیاتی امور پر توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جو ان کی پارٹی کا بنیادی ایجنڈا ہے۔ آزاد نے وادی چناب اور دیگر علاقوں میں زندگی کی بنیادی ضروریات سے محرومی کو دور کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا، جہاں لوگ روزگار اور وسائل کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
انہوں نے غریبوں کی بہتری کے لیے پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا اور مذہب اور ذات پات کی سیاست کو شکست دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ فعال طور پر عوام کے ساتھ جڑیں اور اپنے تحفظات کا اظہار کریں۔ انہوں نے لوگوں کو پارلیمنٹ میں ان کی تقاریر دیکھنے کی ترغیب دی، جہاں انہوں نے مسلسل عوامی مسائل کو اٹھایا اور ان کے ازالے کو یقینی بنایا۔ سابق وزیر اعلیٰ آزاد نے اپنے دور حکومت کے دوران ترقیاتی کامیابیوں پر زور دیا، جس میں ہسپتالوں، سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور سڑکوں سمیت بنیادی ڈھانچے میں نمایاں بہتری کو اجاگر کیا۔ واضح رہے ان اقدامات کا مقصد سماجی و اقتصادی منظر نامے کو بہتر بنانا اور تمام شہریوں کے لیے رسائی کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے حکمرانی میں شفافیت اور جوابدہی کی اہمیت پر زور دیا اور عوام کی خدمت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین جی ایم سروڑی، ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی، زونل صدر پی آر منہاس، آصف گٹو ضلع صدر ڈوڈہ، شبیر لون ضلع صدر کشتواڑ، فاروق شکاری، جاوید ملک، مشتاق احمد ڈی ڈی سی، آمنہ بیگم، شیخ ظفر اللہ اور دیگر موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا