بی جے پی کو ملے گی مکمل اکثریت:مودی

0
199

پانچ سال کے دور اقتدار میں پہلی مرتبہ رسمی طور پر پریس کانفرنس میں آئے لیکن کسی سوال کا جواب نہیں دیا!
یواین آئی

نئی دہلی وزیر اعظم نریندر مودی نے موجودہ لوک سبھا الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی مکمل اکثریت کی حکومت دوبارہ قائم ہونے کا آج دعوی کیا اور کہا کہ نئی حکومت جلد کام کرنا شروع کردے گی۔مسٹر مودی نے بی جے پی صدر امت شاہ کے ساتھ پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ 2014کی طرح ہی 2019میں بھی بی جے پی کی مکمل اکثریت والی حکومت بنے گی۔ انہوں نے کہا‘مجھے یقین ہے کہ مکمل اکثریت والی حکومت پانچ سال کی مدت کار مکمل کرنے کے بعد دوبارہ جیت کر اقتدار میں آرہی ہے اور طویل عرصے کے بعد ایسا ہوگا۔’وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے عوام کو 2014 کے بعد 2019میں پھر سے موقع ملا ہے ۔عوام نے حکومت بنانا طے کرلیا ہے ۔ ملک کو آگے لیجانے کے لئے کیا کرنا ہے ۔ اسے ہم نے اپنے منشور میں شامل کیا اور اس حکومت کی خصوصیت ہے کہ اس کا زور کسی بھی اسکیم کا فائدہ آخری سے آخری شخص تک پہنچانے پر رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جلدی سے جلد نئی حکومت اپنا کام شروع کردے گی۔مسٹر مودی پانچ سال کے دور اقتدار میں پہلی مرتبہ رسمی طور پر پریس کانفرنس میں آئے لیکن انہوں نے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔ ان سے براہ راست پوچھے جانے والے سوالات پر بھی انہوں نے مسٹر شاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا‘ہمارے لئے ہمارے صدر ہی سب کچھ ہوتے ہیں۔’انہوں نے کہا کہ ان کے لئے یہ انتخابی مہم ملک کے عوام کوشکریہ ادا کرنے کی مہم تھی۔ وہ انتخابی مہم کے لئے جب نکلے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ جب میں الیکشن کے لئے من بناکر نکلا تھا اور اپنے کو اسی دھار پر رکھا۔ میں نے اہل وطن کو کہا تھا کہ پانچ سال پہلے ملک نے جو آشیرواد دیا تھا میں اس کے لئے شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔ کئی اتار چڑھاو آئے لیکن ملک میرے ساتھ رہا۔ میرے لئے یہ الیکشن عوام کاشکریہ ادا کرنے کی مہم تھی۔’انہوں نے کہا کہ وہ میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرنے آئے ہیں اور میڈیا کے ذریعہ سے اہل وطن کو بھی۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ بار انتخابی نتیجہ 16مئی 2014 کو آیا تھا اور اگلے ہی دن 17مئی کو حادثہ ہوگیا تھا۔ سٹے بازوں کو مودی کی حاضری کھا بھاری نقصان ہوا تھا۔ سٹہ لگانے والے سب کے سب ڈوب گئے تھے اور ایمانداری کی شروعات اسی دن ہوگئی تھی۔داخلی سلامتی کے معاملے پر اپنی حکومت کے کارناموں کا ذکر کر تے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ 2009اور 2014 میں الیکشن کی وجہ سے آئی پی ایل کا انعقاد بیرون ملک کرانا پڑا تھا لیکن اس مرتبہ آئی پی ایل کو باہر نہیں لے جانا پڑا۔ آئی پی ایل’ الیکشن ایسٹر’ نوراتری’ رام نومی اور ہنومان جینتی اور روزے بھی ساتھ ساتھ چلے ۔ یہ ملک کے جمہوریت کی طاقت ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو ہندوستانی جمہوریت کی طاقت سے آگاہ کرایا جانا چاہئے ۔ یہ جمہوریت تنوع سے بھرا ہوا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ انتخابی مہم کے آغاز مسے ہی ان میں جو جوش اور امنگ تھا وہ آخر تک برقرار رہا۔ اسی جوش سے میڈیا کے درمیان آیا ہوں اور اس کے بعد حکومتی ذمہ داریوں میں لگ جاوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کافی۔طویل انتخآبی مہم کے دوران ان کا ایک بھی پروگرام یا ریلی منسوخ نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے یہ دکھایا ہے کہ تنظیم کی بنیاد پر الیکشن کیسے لڑا جاتا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا