شوپیاں کے مضافاتی گاﺅں ستی پورہ میں خونین معرکہ آرائی

0
72

لشکر طیبہ سے وابستہ 2 مقامی جنگجو ہلاک
عادل بشیر اور جاوید احمد کی تجہیز و تکفین میں لوگوں کی بڑی تعداد شامل ، ضلع شوپیاں میں انٹرنیٹ سروس معطل
کے این ایس

شوپیاںجنوبی کشمیر میں جنگجوﺅں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیوں کے چلتے اتوار کع علی الصبح پہاڑی ضلع شوپیاں کے ہند ستی پورہ گاﺅں میں ایک خونین معرکہ کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ دو مقامی جنگجو ہلاک ہوگئے ۔ اس دوران ضلع میں امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے انٹرنیٹ سروس معطل کردیا گیا جبکہ جنگجوﺅں کی یاد میں علاقے میں مکمل ہڑتال رہی ۔ کشمیر نیوز سروس کو پولیس ذرائع نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج کی 34 آر آر ، سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ سے وابستہ اہلکاروں نے ضلع شوپیاں کے ہند ستی پورہ گاﺅں کو صبح صادق سے پہلے محاصرے میں لیا ۔ ذرائع کے مطابق محاصرے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد جب سیکورٹی دستوں نے محاصرے میں پھنسے جنگجوﺅں کی تلاش کیلئے کارروائی عمل میں لائی تو محصور جنگجوﺅں نے محاصرہ توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کے تحٹ اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ، جس کے جواب میں فوج ، فورسز اور ایس اﺅ جی اہلکاروں نے جوابی کارروائی عمل میں لائی ۔ پولیس ذرائع ےک مطابق طرفین کے درمیان ہونے والی معرکہ آرائی کے دوران 2 جنگجو مارے گئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں جنگجوﺅں کی نعشوں اور اسلحہ و گولہ بارود کو بر آمد کرکے شوپیاں پہنچایا گیا جہاں مارے گئے جنگجوﺅں کی شناخت عادل بشیر وانی ساکنہ واری پورہ دمحال ہانجی پورہ کولگام اور جاوید احمد بٹ ساکنہ ریڈونی قیموہ کولگام کے بطور ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ شناخت کا عمل اور دیگر لوازمات مکمل کرنے کے بعد دونوں مقامی جنگجوﺅں کی نعشوں کو لواحقین کے سپرد کیا گیا ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے یہ جنگجو مخالف آپریشن اس قدر احیاط اور پیشہ وارانہ انداز میں انجام دیا کہ اس دوران عام شہریوں کے جان و مال کو کوئی گزند نہیں پہنچی ۔ ادھر جنگجو مخالف آپریشن کے دوران ممکنہ احتجاجی مظاہروں اور افواہوں کی روک تھام کیلئے اتوار کع علی الصبح سے ہی ضلع شوپیاں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو منقطع کر دیا گیا اور شام دیر گئے تک اس پہاڑی ضلع میں یہ خدمات معطل تھیں ۔ اس دوران معلوم ہوا کہ معرکہ آرائی کے دوران مارے گئے لشکر طیبہ سے وابستہ مقامی جنگجو نوجوانوں عادل بشیر وانی اور جاوید احمد بٹ کی نعشوں کو جب آبائی علاقوں واری پورہ دمحال ہانجی پورہ اور ریڈونی قیموہ پہنچایا گیا تو یہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے ، جنہوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کی ۔ دونوں مقامی جنگجوﺅں کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوئے ، جس کے بعد عادل بشیر اور جاوید احمد کی نعشوں کو مقامی مقبروں میں سپرد لحد کیا گیا ۔ پولیس ترجمان نے بعد ازاں جاری کردہ بیان میں بتایا کہ ضلع شوپیاں میں یہ جنگجو مخالف کارروائی احتیاط کے ساتھ انجام دی گئی جبکہ محصور جنگجوﺅں کی جانب سے محاصرہ توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کے پیش نظر تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا تھا ۔

 

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا