سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں پانچ اراکین اسمبلی کو نامزد کرنے کے اختیار کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا

0
162

یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں پانچ اراکین اسمبلی کو نامزد کرنے کے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیار کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو آج خارج کر دیا اور عرضی گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا۔
جسٹس سنجیو کھنہ اور پی وی سنجے کمار کی بنچ نے رویندر کمار شرما کی عرضی پر کہا کہ وہ اس معاملے پر غور کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

https://www.livelaw.in/
عرضی کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ’’بہت سے معاملات میں جہاں ہم نے پہلی بار (ہائی کورٹ سے پہلے) غور کیا، ہمیں پتہ چلا کہ بہت سی چیزیں رہ گئی ہیں۔‘‘بنچ نے کہا کہ عرضی گزار کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے سے پہلے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے سامنے اس معاملے کی التجا کرنی چاہیے۔
بنچ کے سامنے مسٹر شرما کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ اس طرح کی تقرری (اراکین اسمبلی کی تقرری ) انتخابی فیصلے پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی میں 90 منتخب اراکین ہیں۔ جموں و کشمیر کی تنظیم نو ایکٹ 2019 میں لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے 5 اراکین اسمبلی کی نامزدگی کا تصور کیا گیا ہے تاکہ بے گھر کشمیری عوام اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی نمائندگی کی جاسکے۔
حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس، کانگریس اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) کے اتحاد نے اسمبلی کے 49 حلقوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ تعداد 5 اراکین کی تقرری کے بعد بھی 48 کی اکثریتی تعداد سے زیادہ ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا