ملیریا اور ڈینگی کیسے پھیلتا ہے ؟

0
52

ملیریا اور ڈینگی دونوں مچھروں سے پھیلنے والی بیماریاں ہیں جو نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ پورے ملک کی صحت کیلئے اہم خطرات کا باعث ہیں۔ اگرچہ یہ مختلف پیتھوجینز کی وجہ سے ہوتے ہیں اور ان میں الگ الگ علامات ہوتی ہیں، لیکن وہ ٹرانسمیشن، روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات کے لحاظ سے کچھ مماثلت رکھتے ہیں۔ واضح رہے ملیریا پلازموڈیم پرجیوی کی وجہ سے ہوتا ہے

https://www.mayoclinic.org/diseases-conditions/malaria/symptoms-causes/syc-20351184

اور متاثرہ مادہ اینوفیلس مچھر کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ وہیںملیریا کی علامات میں بخار، سردی لگنا، سر درد، اور پٹھوں میں درد شامل ہیں، اور سنگین صورتوں میں، اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ اعضاء کی خرابی اور موت کا باعث بن سکتا ہے۔کہا جاتا ہے ملیریا بہت سے علاقوں میں صحت عامہ کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ وہیں ملک بھر بشمول جموں و کشمیر میں ملیریا کے کافی کیسیز رپورٹ ہوتے ہیں۔لیکن ان دنوں اگر بات کی جائے تو جموں میں ڈینگی کے کیسیز میں مسلسل اضافہ ایک تشویشناک مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ حالانکہ جے ایم سی جموں نے اس طرف کافی توجہ دیتے ہوئے کچھ پیش رفت بھی کی ہے ۔خیر ڈینگی جو کہ ڈینگی وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے اور بنیادی طور پر ایڈیس ایجپٹی مچھر کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ جبکہ ڈینگی کی علامات میں تیز بخار، شدید سر درد، جوڑوں اور پٹھوں میں درد شامل ہیں اور بعض صورتوں میں یہ بھی شدید اور ممکنہ طور پر جان لیوا شکل اختیار کر سکتا ہے جسے ڈینگی ہیمرجک فیور کہا جاتا ہے۔ اگر بات کی جائے تو ڈینگی ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے جو شہری علاقوں میں تیزی سے شہری کاری اور ناکافی ویکٹر کنٹرول اقدامات جیسے عوامل کی وجہ سے پھیلتا ہے۔ لیکن یہاں یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ ملیریا اور ڈینگی دونوں کو ویکٹر کنٹرول اقدامات کے ذریعے روکا جا سکتا ہے، جیسے مچھروں کی افزائش کی جگہوں کو ختم کرنا، کیڑے مار دوا سے علاج شدہ بیڈ نیٹ کا استعمال، اور کیڑے مار دوا لگانا وغیرہ۔علاوہ ازیں ان بیماریوں کو روکنے اور دوسروں میں منتقل ہونے کے خطرے کو کم کرنے کیلئے دونوں بیماریوں کے لیے جلد تشخیص اور فوری علاج ضروری ہے۔

https://lazawal.com/?page_id=182911/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا