’ڈی جی پی نے سیاسی میدا ن میں قدم رکھ کر سیاسی تقریر کی‘

0
180

امید ہے کہ انتخابات سے قبل ریاست کا درجہ بھی بحال ہو گا: عمر عبداللہ
یواین آئی

سری نگر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ ڈی جی پی کو سیکورٹی صورتحال پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور سیاستدانوں کو سیاست کرنے دیں ۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کا درجہ بحال کیا جانا چاہئے ۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں جلدازجلد اسمبلی انتخابات اور ریاست کا درجہ بحال کیا جانا چاہئے کیونکہ انتظامیہ حالات کو معمول پر لانے میں ناکام ثابت ہو چکی ہے۔
پولیس سربراہ آر آر سوین کے حالیہ بیان پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا :’ڈی جی پی نے سیاسی میدا ن میں قدم رکھ کر سیاسی تقریر کی۔ ‘انہوں نے کہاکہ ان کے لئے بہتر ہوگا کہ وہ جموں وکشمیر میں حالات کو معمول پر لانے پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کریں اور سیاستدانوں کو سیاست کرنے دیں۔ان کے مطابق ہم ملی ٹینسی کے خلاف آواز اٹھا سکتے ہیں ، ہم حکومتی کوششوں میں مدد کرسکتے ہیں لیکن ملی ٹینسی کے خلاف لڑنا ڈی جی پی کا کام ہے۔
پولیس چیف نے پیر کے روز کہا تھا کہ ملی ٹینسی کے عروج کے دوران علاقائی پارٹیوں نے سیاسی فائدے کے لئے دہشت گردوں کی آبیاری کی تھی۔اسٹیٹ ہڈ کی بحالی کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا:’ہم امید کرتے ہیں کہ چناو سے قبل ریاست کا درجہ بھی بحال ہو گا۔ ‘ان کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جموں وکشمیر میں جلدازجلد اسمبلی چناو ہونگے اور ریاست کا درجہ بھی بحال کیا جائے گا۔ڈوڈہ میں فوجی قافلے پر ہوئے حملے کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہاکہ جموں صوبے کے لگ بھگ سبھی اضلاع میں ملی ٹینسی کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔
ان کے مطابق اگر ہماری معلومات درست ہیں تو ان حملوں میں گزشتہ ایک سال کے دوران 55 فوجیوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہم یہ پوچھنے پر مجبور ہیں کہ حکومت کیا کر رہی ہے۔عمر عبداللہ نے کہاکہ حکومت دعوئے کر رہی ہیں کہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی آخری دور میں داخل ہو چکی ہے لیکن زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ سیکورٹی ادارے حالات کو قابو میں لانے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔”سری نگر میں عزاداروں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج کرنے پر عمر عبداللہ نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سوگواران کو گرفتار نہیں کیا جانا چاہئے تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا