لوگوں کو این سی ایم پیز سے بہت امیدیں ہیں کہ وہ مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے: رتن لال گپتا

0
201

کہاایل جی انتظامیہ عوامی مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍عوامی مسائل کو حل کرنے میں ایل جی انتظامیہ کی ناکامی کے بعد اب لوگوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے سے نیشنل کانفرنس کے نومنتخب ممبران پارلیمنٹ سے امیدیں وابستہ کرنا شروع کر دی ہیں۔ سینئر این سی لیڈر نے اس بات پر زور دیا کہ لوگوں کو نیشنل کانفرنس سے بہت زیادہ توقعات ہیں، پارٹی کی ذمہ داری پر زور دیتے ہوئے کہ وہ ان کی امنگوں کو جامع طریقے سے پورا کریں۔یہ بات جے کے این سی جموں کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے پیر کو یہاں میڈیا کے نمائندوں کو جاری ایک بیان میں کہی۔
سینئر این سی لیڈر نے کہا کہ لوگوں کو منتخب نمائندوں سے بہت امیدیں ہیں کیونکہ انہیں پختہ یقین ہے کہ یہ ممبران پارلیمنٹ مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے کیونکہ ایل جی کی انتظامیہ کے تحت ان کی تمام امیدیں موجودہ وقت کے ردعمل سے چکنا چور ہو گئی ہیں۔ سینئر این سی لیڈر نے کہا کہ بے روزگاری جموں و کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ موجودہ حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔
این سی رہنما نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بجلی کی قلت کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے معاملے کو اجاگر کرنے پر حکمرانی پر بیٹھے لوگ خود تعریف کرتے نہیں تھکتے لیکن زمینی چیزیں اس کے برعکس ہیں کیونکہ جموں و کشمیر میں بجلی کی بندش ایک نیا معمول ہے جہاں لوگ میٹرڈ اور غیر میٹرڈدونوں جگہوں پر رہتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ غیر میٹر والے علاقوں کو شدید موسمی حالات کے دوران بھی غیر شیڈول بجلی کی کٹوتی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں بجلی کی شدید کمی کے باوجود حکومت راجستھان کو بجلی فروخت کرنے کا جواز نہیں رکھتی۔صوبائی صدر نے یہ کہتے ہوئے اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ امید ہے کہ منتخب اراکین پارلیمنٹ عوامی مفاد کے تمام مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ جن مطالبات کو متعلقہ حلقوں کی طرف سے تسلیم کیا جائے اور جموں و کشمیر میں چیزیں ٹھوس شکل اختیار کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا