امت شاہ نے اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ،سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا

0
121

کہاوزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی تباہی کی روک تھام کا نظم ’عدم جانی نقصان کے رْخ پر‘ آگے بڑھ رہا ہے
سنٹرل واٹر کمیشن کے فلڈ مانیٹرنگ سینٹر ہماری ضروریات اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونے چاہئیں : وزیر داخلہ
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر امت شاہ نے سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے آج نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔مرکزی وزیر داخلہ نے ملک میں سیلاب کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک جامع اور دور رس پالیسی بنانے کے لیے طویل مدتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے میٹنگ کے دوران گزشتہ سال منعقدہ میٹنگ میں کئے جانے والے فیصلوں پر کی جانے والی کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا اورتمام ایجنسیوں کی جانب سے اپنائی جانے والی نئی ٹیکنالوجیوں اور فلڈ مینجمنٹ کی خاطر ان کے نیٹ ورک کو وسعت دینے پر بھی اجلاس کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا۔ امت شاہ نے گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) سے نمٹنے کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے سیلاب اور پانی کے انتظام کے لئے مختلف ایجنسیوں کے ذریعہ ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے ذریعہ فراہم کردہ سیٹلائٹ تصویروں کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر بھی زور دیا۔
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کا تباہی کی روک تھام کا نظم ’عدم جانی نقصان کے رْخ پر‘ آگے بڑھ رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے اپیل کی کہ وہ سیلاب کے انتظام کے لیے این ڈی ایم اے کے جاری کردہ ایڈوائزری کو بروقت عمل میں لائیں۔ انہوں نے ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) اور سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کو ہدایت دی کہ وہ سیلاب کی پیش گوئی میں استعمال ہونے والے تمام آلات کو دوبارہ ترتیب دینے کے عمل کو جلد از جلد مکمل کریں۔ امت شاہ نے متعلقہ محکموں کو سکم اور منی پور میں حالیہ سیلاب کا تفصیلی مطالعہ کرنے اور وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے یہ بھی یقینی بنانے کو کہا کہ تمام بڑے ڈیم کے فلڈ گیٹس اچھی حالت میں رہیں۔امت شاہ نے کہا کہ سی ڈبلیو سی کے سیلاب کی نگرانی کے مراکز ہماری ضروریات اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونے چاہئیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ ندیاں جو لگاتار نہیں بہتیں زیادہ مٹی کے کٹاؤ اور گاد کا شکار ہیں جس کے نتیجے میں سیلاب آتا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سیلاب کے بہتر انتظام کے لیے دریاؤں کے پانی کی سطح کی پیش گوئی کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کی جائے۔ امت شاہ نے کہا کہ قدرتی آبی نکاسی کے نظام کو سڑکوں کی تعمیر کے ڈیزائن کا ایک لازمی حصہ بنایا جائے تاکہ سیلاب کی صورت میں سڑکوں کے ڈوب جانے کے واقعات سے نمٹا جا سکے۔ امت شاہ نے کہا کہ شمال مشرق میں کم از کم 50 بڑے تالاب بنائے جائیں تاکہ دریائے برہم پتر کے پانی کا رْخ موڑ کر ان تالابوں میں ذخیرہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ان علاقوں میں کم لاگت پر زراعت، آب پاشی اور سیاحت کو فروغ دینے اور سیلاب سے نمٹنے میں مدد ملے گی نیز اس سے مقامی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔
امت شاہ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی (ایم او ای ایف سی سی) کو جنگل میں آگ لگنے کے واقعات کو روکنے کے لیے مناسب احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے لیے وزیر داخلہ نے باقاعدگی سے فائر لائنز بنانے، خشک پتوں کو ہٹانے اور مقامی باشندوں اور جنگلات کے عملے کے ساتھ وقتاً فوقتاً فرضی مشقیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایک ہی جگہ پر جنگلات میں بار بار آگ لگنے کے واقعات کا تجزیہ کرنے کو بھی کہا۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ این ڈی ایم اے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات سے نمٹنے کے لیے ایک تفصیلی ہدایت نامہ تیار کرے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے ہدایت دی کہ بجلی گرنے سے متعلق آئی ایم ڈی کی چوکسیوں سے عوام کو ایس ایم ایس، ٹی وی، ایف ایم ریڈیو اور دیگر ذرائع سے بروقت با خبر جائے۔ انہوں نے مختلف محکموں کی جانب سے تیار کردہ موسم، بارش اور سیلاب کے تعلق سے وارننگ کی بابت ایپس کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کے فوائد نشانہ بند آبادیوں تک پہنچ سکیں۔ شاہ نے ہدایت دی کہ چونکہ سیلاب سمیت کسی بھی آفت کے وقت کمیونٹی سب سے پہلے رد عمل سامنے لاتی ہے اس لیے مختلف ایجنسیوں کے ذریعے چلائے جانے والے کمیونٹی کی بیداری کے پروگراموں میں ہم آہنگی اور ارتباط ہونا چاہیے تاکہ ان کا زیادہ سے زیادہ اثر مرتب ہو سکے۔
میٹنگ کے دوران آئی ایم ڈی، سی ڈبلیو سی، این ڈی آر ایف اور این ڈی ایم اے کی طرف سے مفصل پیشکشیں کی گئیں۔ متعلقہ محکموں نے گزشتہ سال سیلاب کا جائزہ لینے کے لیے طلب کردہ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر داخلہ کی ہدایات پر کی جانے والی کارروائی کے بارے میں بھی آگاہی دی۔ انہوں نے موجودہ مونسون سیزن کے لیے اپنی تیاریوں اور مستقبل کے لائحہ عمل کی بابت بھی آگاہ کیا۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر سی آر پاٹل، امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیانند رائے، مرکزی داخلہ سکریٹری،دریاؤں کی ترقی اور گنگا کی بحالی، ارضیاتی علوم، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارتوں اورمحکموں کے سکریٹریز کے علاوہ ریلوے بورڈکے چیئرپرسن، این ڈی ایم اے کے اراکین اور شعبوں کے سربراہان، این ڈی آر ایف اور آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل، این ایچ اے آئی کے چیئرمین اور سی ڈبلیو سی سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا