’طلباء کے مفادات پر کسی بھی طرح سے سمجھوتہ نہیں ہوگا‘

0
85

این ٹی اے پر سفارشات کے لیے رادھا کرشنا کی صدارت میں سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍مرکزی وزارت تعلیم نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعے صاف شفاف، آسان اور غیرجانبدارانہ امتحان کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سابق چیئرمین ڈاکٹر کے رادھا کرشنن کی صدارت میں اعلیٰ سطحی ماہرین کی سات رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
ہفتہ کو وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق کمیٹی امتحانی عمل کے نظام کو بہتر بنانے، ڈیٹا سیکیورٹی پروٹوکول اور این ٹی اے کے ڈھانچے اور کام کاج کو بہتر بنانے کے حوالے سے دو ماہ کے اندر اپنی رپورٹ وزارت کو پیش کرے گی۔
ریلیز کے مطابق اس کمیٹی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( ایمس ) دہلی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا، حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر۔ بی۔ جے۔ راؤ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آئی ٹی ) مدراس کے شعبہ سول انجینئرنگ کے پروفیسر ایمریٹس کے۔ رام مورتی، پیپل ا سٹرانگ اور بورڈ ممبر کرمایوگی بھارت کے شریک بانی، پروفیسر پنکج بنسل، ڈین اسٹوڈنٹ افیئرز، آئی آئی ٹی دہلی۔ آدتیہ متل اور جوائنٹ سکریٹری برائے تعلیم، حکومت ہند گووند جیسوال کو مقرر کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر رادھا کرشنا اس وقت کانپور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ ( این ای ای ٹی ) اور یو جی سی۔ این ای ٹی امتحان میں بے ضابطگیوں کے سلسلے میں بحث چل رہی ہے اور یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ طلباء کے مفادات پر کسی بھی طرح سے سمجھوتہ نہیں ہونے دے گی، اسی تناظر میں یہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
وزارت کے مطابق کمیٹی کو امتحانی عمل کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے پورے امتحانی عمل کا تجزیہ کرنے اور نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اقدامات تجویز کرنے اور اسٹینڈرڈ آپریٹنگ طریقہ کار ( ایس او پی ایس ) کا جائزہ لینے کا پابند بنایا گیا ہے۔ این ٹی اے کے پروٹوکولز کو ایک مکمل جائزہ لینے اور نگرانی کے طریقہ کار کے ساتھ ساتھ ہر سطح پر تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات تجویز کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ڈیٹا سیکیورٹی پروٹوکول کو بہتر بنانے کے تناظر میں این ٹی اے کے موجودہ ڈیٹا سیکیورٹی پروسیسز اور پروٹوکولز کا جائزہ لینا اور اس کی بہتری کے لیے اقدامات تجویز کرنا اور مختلف امتحانات کے لیے پیپر سیٹنگ اور دیگر پروسیسز سے متعلق موجودہ سیکیورٹی پروٹوکول کی جانچ کرنا اور بہتر بنانے کے لیے نظام کے اختیارات بڑھانے کے لیے سفارشات کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
مزید یہ کہ کمیٹی کی ذمہ داریوں میں این ٹی اے کے تنظیمی ڈھانچے اور کام کاج کے بارے میں سفارشات کرنا اور ہر سطح پر افسروں کے کردار اور ذمہ داریوں کو واضح طور پر بیان کرنا اور این ٹی اے کے موجودہ شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کا جائزہ لینا، بہتری کے شعبوں کی نشاندہی کرنا اور اس کی کارکردگی کو بہتر بنانا شامل ہے۔کمیٹی اس حکم نامے کے جاری ہونے کی تاریخ سے دو ماہ کے اندر اپنی رپورٹ وزارت کو پیش کرے گی۔ کمیٹی اس کی مدد کے لیے کسی بھی موضوع کے ماہر کو شامل کرسکتی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا