اتحاد بھاری اکثریت کیساتھ حکومت بنائے گا:قرہ

0
30

کہاہمارے دروازے ہم خیال جماعتوں اور افراد کے لیے کھلے ہیں

جان محمد

جموں؍؍جموں و کشمیر میں انتخابی ماحول گرم ہو چکا ہے اور سیاسی پارہ اوپر چڑھ رہا ہے۔ایگزیٹ پول میں پلڑابھاری پانے کے بعد کانگریس-نیشنل کانفرنس کے اتحاد نے بڑی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے حکومت سازی کی پیشگوئی کی ہے۔ جے کے پی سی سی کے صدر طارق حمید قرہ نے جموں میں پارٹی کی ایک اہم میٹنگکے بعد کہا کہ ایگزٹ پولز سے بہتر نتائج متوقع ہیں اور دونوں جماعتیں آرام دہ اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گی۔ دلچسپ طور پر، انہوں نے اشارہ دیا کہ اتحاد کے دروازے ہم خیال جماعتوں اور افراد کے لیے کھلے ہیں، تاکہ بی جے پی کو اقتدار سے باہر رکھا جا سکے۔

https://inc.in/
تفصیلات کے مطابق ایگزیٹ پول کے بعد اور ووٹوں کی گنتی سے قبل جموں وکشمیرمیں سیاسی سرگرمیاں تیزہوگئی ہیں۔ اسی کی ایک کڑی کے طور پر جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کاایک اہم اجلاس یہاں جموں میں منعقدہواجس میںجے کے پی سی سی کے صدر طارق حمید قرہ نے جموں خطے کے پارٹی امیدواروں کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد کہی۔ یہ ملاقات تقریباً تین گھنٹے اور تیس منٹ تک جاری رہی، جس میں انتخابی مہم کے عمل، انتظامیہ کے کردار، پارٹی اور اتحاد کے امکانات اور آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شرکاء نے پارٹی کی جیت کے امکانات پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ کانگریس-نیشنل کانفرنس انتخابات میں مکمل اکثریت حاصل کرے گی اور حکومت بنائے گی۔ پارٹی کے امیدواروں نے صدر کو حکومتی جماعت کی جانب سے انتخابی بدعنوانیوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر پولیس اور انتظامیہ کے کردار کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پولیس اور انتظامیہ غیر جانبدار رہنے کی توقع کی جا رہی تھی لیکن وہ ناکام رہے۔
بعد میں، قرہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد کے نمبر ایگزٹ پولز میں پیش گوئی کیے گئے نمبروں سے زیادہ ہوں گے اور اتحاد آرام دہ اکثریت حاصل کرے گا تاکہ حکومت بنائی جا سکے۔ہوٹل ریڈیسن میں میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے طارق حمید قرہ نے کہا کہ ایگزٹ پولز ہماری توقعات کے مطابق ہیں، لیکن ہم اس سے بھی زیادہ نمبر کی توقع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کے پاس حکومت بنانے کے لیے کافی اکثریت ہوگی اور دونوں اتحادی شراکت داروں کے پاس بہت اچھے نمبر ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتحاد بنانے کا بنیادی مقصد حاصل ہو جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں قرہ نے کہا ’’بی جے پی کو اقتدار سے باہر رکھنے کے لیے ہم خیال جماعتوں اور افراد کے لیے دروازے کھلے رہیں گے‘‘۔پانچ ایم ایل ایز کی نامزدگی اور انہیں حکومت بنانے میں کردار دینے کے سوال پر، قرہ نے کہا کہ یہ انتخابی نتائج کو دھاندلی کے مترادف ہوگا اور جمہوریت کے بنیادی تصور کے خلاف ہوگا، جو عوام کے مینڈیٹ کو شکست دینے کے مترادف ہے۔ کانگریس اس کی بھرپور مخالفت کرے گی اور بی جے پی کو اپنے عزائم میں کامیاب ہونے نہیں دے گی، حالانکہ بی جے پی حکومت بنانے کے دعوے کے قریب بھی نہیں ہوگی۔
بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے معاملے پر، قرہ نے کہا کہ یہ نئی حکومت کی ترجیح ہوگی اور اس کا حتمی فیصلہ منتخب حکومت پر چھوڑا جانا چاہیے۔نمایاں شرکاء میں تارا چند، رمن بھلا، نیرج کندن، ملا رام، یوگیش ساوہنی، ٹھاکر بلبیر سنگھ، یشپال کندل، شبیر احمد خان، ترنجیت سنگھ ٹونی، ممتاز احمدخان ، کے ڈی سنگھ (سانبہ)، شبیر، افتخار احمد، بھوشن ڈوگرا، بلبیر سنگھ (نگروٹہ)، راکیش چودھری (ہیرانگر)، اشوک بھگت (اکھنور)، بھوپیندر سنگھ (کٹرا)، سمت منگوترا (اودھم پور) اور جے کے پی سی سی کے نائب صدر اور انچارج ہیڈ کوارٹر وید مہاجن شامل تھے۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا