’واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ضلع کشتواڑمیں محکمہ دیہی ترقی کی اسکیمیں دم توڑ رہی ہیں‘

0
142

حکومت پی ایم اے وائی،منریگااورآئی ایچ ایچ ایل کے تحت زیر التواء مالی واجبات کو اداکرے:سروڑی
کہاایل جی سنہا ذاتی طور پر دیہی ترقی کے محکمے کے کام کاج کا جائزہ لیں تاکہ غریب مستفیدین کو واجب الادا واجبات کا فوری تصفیہ یقینی بنایا جا سکے
لازوال ڈیسک
کشتواڑ؍؍ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے نائب صدر اور سابق وزیر غلام محمد سروڑی نے تحصیل درابشالہ، کشتواڑ میں تتانی اور بگرانہ پنچایتوں کا دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران، عوامی مصائب سننے وسمجھنے کے بعد انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مقامی رہائشیوں پر پڑنے والے شدید اثرات پر زور دیتے ہوئے مختلف سکیموں کے تحت زیر التواء مالی واجبات کو اداکرے۔سرووری نے متعدد مستفیدین کی حالت زار پر روشنی ڈالی جنہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت اپنے مکانات مکمل کر لیے ہیں لیکن تین سال انتظار کرنے کے باوجود انہیں صرف وعدے کے فنڈز کی پہلی قسط ہی ملی ہے۔ اس تاخیر سے متاثرہ خاندانوں کے لیے خاصی تکلیف ہوئی ہے۔
سروڑی نے غیر ہنر مند مزدوروں کے لیے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا) کے تحت غیر ادا شدہ اجرت کی طرف توجہ دلائی۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سوچھ بھارت مشن کے تحت انفرادی گھریلو لیٹرین (IHHL) سے متعلق واجبات ابھی تک غیر حل شدہ ہیں۔ دیہی ترقی کے محکمے نے پچھلے سال ضروری فائلیں تیار اور اپ لوڈ کرنے کے باوجود، فائدہ اٹھانے والوں کو کوئی ادائیگی نہیں کی گئی، جسے سروڑی نے ایک سنگین تشویش قرار دیا۔
سابق وزیر نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے پرزور اپیل کی کہ وہ ذاتی طور پر دیہی ترقی کے محکمے کے کام کاج کا جائزہ لیں تاکہ غریب مستفیدین کو واجب الادا واجبات کا فوری تصفیہ یقینی بنایا جا سکے۔اپنے دورے کے دوران، سروڑی، مقامی رہنماؤں کے ہمراہ، حال ہی میں انتقال کرچکے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے کئی گھرانوں میں بھی گئے، جن میں مولوی لیاقت علی، مولوی محمد اشرف، ایاز حسین لون، بہار دین لون ساکنان تتانی، اور مرحوم غلام محی الدین ناروانی ساکنہ بگرانہ درابشالہ شامل شامل ہیں۔سروڑی نے غمزدگان کیساتھ گہری ہمدردی کااِظہارکیااور مرحومین کے ایصال وثواب کیلئے دعاکی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا