تریپورہ میں عسکریت پسند تنظیم نے 500 کروڑ روپے کے پیکیج کا مطالبہ کیا

0
366

کہاحکومت ہتھیار ڈالنے کے حوالے سے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام
یواین آئی

اگرتلہ؍؍ہتھیار ڈالنے والے عسکریت پسندوں کی تنظیم تریپورہ یونائیٹڈ انڈیجینس پیپلز کونسل (ٹی یو آئی پی سی) نے مرکزی دھارے میں واپس آنے والوں کی باز آباد کاری کے لیے 500 کروڑ روپے کے خصوصی مرکزی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔ عسکریت پسند تنظیم نے دعویٰ کیا کہ حکومت عسکریت پسندوں کے ہتھیار ڈالنے کے حوالے سے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ٹپرا موتھا کے ایم ایل اے اور سابق جنگجو لیڈر رنجیت دیببرما نے کہا کہ مختلف مسلح باغی تنظیموں جیسے تریپورہ نیشنل والنٹیئرس (ٹی این وی)، نیشنل لبریشن فرنٹ آف تریپورہ (این ایل ایف ٹی) اور آل تریپورہ ٹائیگر فورس (اے ٹی ٹی ایف) کے عسکریت پسندوں نے اپنی بحالی کے لیے لڑنے کے لیے ٹی یو ا?ئی پی سی تشکیل دیکر خودسپردگی کردی۔ٹی یو آئی پی سی کے لیڈروں نے گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ کے شمال مشرقی مشیر اے کے مشرا سے ملاقات کی اور 1993 میں تریپورہ، مرکزی حکومت اور اے ٹی ٹی ایف کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے وعدے کے مطابق واپسی کا مطالبہ کیا۔مسٹر دیبرما نے کہا، "جب ہم نے ہتھیار ڈال دیے، تو حکومت نے مکان کی تعمیر کے لیے 20,000 روپے کی منظوری دی۔ تاہم ان میں سے بہت سے لوگوں کو پوری ادائیگی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے مکانات کی تعمیر میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ "ٹی این وی معاہدے کے تحت، ریڈیو اسٹیشن کی تعمیر اور روزگار کے مواقع سمیت تین مطالبات ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔”انہوں نے کہا کہ واپس آنے والوں کی بحالی کے لیے ماڈل ولیج بنانے اور گاڑیوں کی فراہمی سمیت روزگار پیدا کرنے کے اقدامات شروع کرنے کی درخواست کی گئی۔ مزید برآں، انہوں نے 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے سابق عسکریت پسندوں کے لیے 10,000 روپے بطور سماجی پنشن کا مطالبہ کیا، لیکن ابھی تک اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے 500 کروڑ روپے کا ایک جامع پیکیج تجویز کیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا