لازوال ویب ڈیسک
نئی دہلی، // وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کو بڑھانے اور ملک سے باہر بھی روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے، ہندوستان نے حالیہ برسوں میں مختلف ممالک کے ساتھ امیگریشن اور روزگار سے متعلق 21 معاہدے کیے ہیں۔
https://www.narendramodi.in/
روزگار میلے کے پروگرام سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا "حکومت ہند روگار کے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے تاکہ ہندوستانی نوجوان آسانی سے بیرونی ممالک میں ملازمت حاصل کر سکیں۔” انہوں نے کہا ” ہندوستان نے حالیہ برسوں میں 21 ممالک کے ساتھ امیگریشن اور روزگار سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ خلیجی خطے کے ممالک کے علاوہ ان میں جاپان، آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، ماریشس، اسرائیل، برطانیہ اور اٹلی جیسے معاشی طور پر بہت خوشحال ممالک شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ معاہدے کے تحت ہر سال تین ہزار ہندوستانی طلبا تعلیم حاصل کرنے کے لیے دو سال کا ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ اسی طرح جرمنی نے ہندوستان کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی حکمت عملی جاری کی ہے۔ جرمنی نے ہر سال 90 ہزار ویزے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے یہ تعداد 20 ہزار تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کرنا ہمارا عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ "حکومتی پالیسیوں اور فیصلوں کا براہ راست اثر روزگار پیدا کرنے پر بھی پڑتا ہے۔” وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت اقتصادی اور سماجی بنیادی ڈھانچے کے میدان میں بڑے پیمانے پر ترقی اور مینوفیکچرنگ صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہندوستان میں روزگار کے مواقع تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
اس موقع پر مختلف سرکاری محکموں اور تنظیموں میں 51 ہزار سے زائد نئے تعینات ہونے والے نوجوانوں میں تقرری نامہ تقسیم کیا گیا۔
مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت سڑکوں، ریلوے، بندرگاہوں اقتصادی بنیادی ڈھانچے جیسی سہولیات پر پیسہ خرچ کرکے رسد کی لاگت کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ روزگار کے کروڑوں نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا ایمپلائمنٹ فیئر پروگرام ان کی حکومت کے روزگار پیدا کرنے کو ترجیح دینے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت والی ریاستوں میں بھی لاکھوں نوجوانوں کو تقرر نامہ دیا گیا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ جیسے ہی ہریانہ میں نئی حکومت بنی، 26 ہزار نوجوانوں کو نوکریوں کا تحفہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا “آج جب ہم کوئی بھی اسکیم شروع کرتے ہیں، ہماری توجہ صرف لوگوں کو فائدہ پہنچانے پر ہوتی ہے، ہم بہت بڑے دائرہ کار میں سوچتے ہیں۔ بلکہ ہم اس کے ذریعے روزگار پیدا کرنے کا پورا ماحول بھی تیار کرتے ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم کا ذکر کیا، جس میں گزشتہ چھ مہینوں میں، تقریباً 1.25 کروڑ، 1.5 کروڑ لوگوں اور صارفین نے اس اسکیم کے لیے اپنا اندراج کرایا ہے۔ پانچ لاکھ سے زیادہ گھروں میں سولر پینل لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا”اس ایک اسکیم نے مینوفیکچررز، سپلائرز، اسٹوریج اور مرمت کے لیے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ ” انہوں نے کہا کہ اس سکیم میں نو ہزار سے زائد سپلائرز شامل ہو چکے ہیں، جو فٹنگ کا کام کریں گے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں اس اسکیم کے تحت ماڈل کے طور پر ملک کے مختلف کونوں میں 800 سولر ولیج بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس سکیم کے تحت اب تک 30 ہزار لوگوں کو چھت پر سولر لگانے کی تربیت دی جا چکی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے فطری طور پر نوجوانوں کے ذہنوں میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ ترقی کی یہ رفتار پہلے کیوں نہیں دیکھی گئی۔ مسٹر مودی نے کہا ’’اس کے لیے سابقہ حکومتوں میں پالیسی اور نیت دونوں کی کمی تھی۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ حکومت ہندوستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے کام پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ پیداوار پر مبنی ترغیبی اسکیمیں ( پی اے آئی اسکیمیں) مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے چلائی جارہی ہیں۔ پرائم منسٹر انٹرن شپ اسکیم کے تحت ہندوستان کی ٹاپ 500 کمپنیوں میں بامعاوضہ انٹرن شپ کا انتظام کیا گیا ہے۔
اپنے خطاب کے آغاز میں مسٹر مودی نے ہم وطنوں کو دھنتیرس کی مبارکباد دی اور کہا کہ 500 سال کے انتظار کے بعد اجودھیا کے عظیم الشان رام مندر میں رام للا کے قیام کے بعد یہ پہلی دیوالی ہے اور اس طرح اس بار کی دیوالی ایک خاص دیوالی ہے۔