ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے ملاقات میں ڈمپل نے ریاست کی بحالی کا مطالبہ کیا

0
59

کہاجمہوری اور قانونی طور پر ریاست کی بحالی، خصوصی حیثیت، اور جمو ںوکشمیر و لداخ کی یکجہتی کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے

لازوال ڈیسک
جموں؍؍سنیل ڈمپلصدر مشن اسٹیٹ ہڈ کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے بٹھندی میں ملاقات کی، جس میں انہوں نے عوام، نوجوانوں، تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کے مختلف مسائل پر گفتگو کی۔ دِیمل نے مطالبہ کیا کہ نیشنل کانفرنس اور اتحادی حکومت کے رہنما فاروق عبداللہ داربار موو کا آغاز کریں، کیونکہ تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Farooq_Abdullah
ڈمپل نے اسمبلی میں ایک قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاست کی بحالی، آرٹیکل 370 اور انسٹرومنٹ آف ایکسیشن کی شرائط پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے 31 اکتوبر کو منائے جانے والے ’’یوم جموں و کشمیر‘‘ کی سخت مخالفت کی اور اعلان کیا کہ مشن اسٹیٹہوڈ اس دن کا بائیکاٹ کرے گا۔
ڈمپل نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے یوٹی کی تقریبات دوہری صورت حال کو اجاگر کرتی ہیں اور وہ ریاست کی بحالی میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسمبلی میں ریاست کی بحالی، آرٹیکل 370 کی بحالی اور انسٹرومنٹ آف ایکسیشن کی شرائط پر عمل درآمد کے لیے قرارداد پیش کریں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے یقین دلایا کہ عمر عبداللہ کی حکومت ان مطالبات پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ انہوں نے مقامی حکومتوں، پنچایتوں، اور میونسپل کمیٹیوں کے انتخابات کی تیاری کرنے کی اپیل کی۔ڈمپل نے کہا کہ وہ جمہوری اور قانونی طور پر ریاست کی بحالی، خصوصی حیثیت، اور جمو ںوکشمیر و لداخ کی یکجہتی کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست کی بحالی، بے روزگاری اور غربت کے مسائل حل کرنا ان کی ترجیحات ہیں۔وفد میں سنیئر رہنما جیسے سنجے ستی، حنیف چودھری، پاون شرما، اور دیگر شامل تھے۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا