لازوال ویب ڈیسک
وڈودرا، //وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ ہندوستان میں دفاعی سازوسامان کی تیاری کا نظام نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے اور ملک میں کام کا ایک نیا کلچر ابھرا ہے۔
مسٹرمودی نے یہ بات یہاں ہندوستانی فضائی سروس کے لیے نئے ٹرانسپورٹ طیارے سی-295 کے نئے مینوفیکچرنگ یونٹ کے افتتاح کے دوران کہی۔ یہ یونٹ ٹاٹا گروپ اور یورپ کی ایئربس ایرو اسپیس انڈسٹریز کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔ یہاں ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ کے ٹاٹا ایئر کرافٹ کمپلیکس میں قائم اس نئی سہولت کی افتتاحی تقریب میں ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے بھی شرکت کی۔ دونوں وزرائے اعظم نے ایک ساتھ نئی فیکٹری کا دورہ بھی کیا۔ یہ فیکٹری ہندوستان میں نجی شعبے میں کسی بھی فوجی طیارے کی تیاری کے لیے پہلی مکمل اسمبلی کی سہولت ہے۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان میں قائم سی-295 طیارہ سازی کا کارخانہ یہ ثابت کرتا ہے کہ ہندوستان آج دنیا میں طیارہ سازی کے شعبے میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر قبول کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی حکومت کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے – میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ کا بھی ذکر کیا۔
مسٹرمودی نے کہا کہ سی-295 ملٹری ٹرانسپورٹ ہوائی جہاز کی یہ فیکٹری ‘نئے ہندوستان میں نئے کام کی ثقافت’ کی جھلک دیتی ہے۔
انہوں نے کہا، "ہندوستان کی دفاعی مینوفیکچرنگ انڈسٹری نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہسپانوی وزیر اعظم سانچیز کا ہندوستان کا یہ پہلا دورہ ہے، ہندوستان اور اسپین کے درمیان شراکت داری نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیاکارخانہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ ‘میک ان انڈیا میک فار دی ورلڈ مشن’ کو بھی تقویت دے گا۔
مسٹرمودی نے اس پرایئربس اور ٹاٹا گروپ کی پوری ٹیم کوتیز رفتاری سے نئی فیکٹری لگانے کے لیے مبارکباد دی۔ مسٹر مودی نے ٹاٹا گروپ کے سابق چیئرمین رتن ٹاٹا کو بھی خراج عقیدت پیش کیا، جن کا حال ہی میں انتقال ہوگیا۔
وزیر اعظم نے اکتوبر 2022 میں اس فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اب یہ فضائیہ کے لیے ٹرانسپورٹ طیارے بنانے کے لیے تیار ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت دفاعی مینوفیکچرنگ میں نجی شعبے کے لیے مواقع کو بڑھا رہی ہے اور سرکاری کمپنیوں کو مزید موثر بنا رہی ہے۔ انہوں نے آرڈیننس فیکٹریز بورڈ کی تنظیم نو اور اسے سات بڑی کمپنیوں سے تبدیل کرنے اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آردی او) اور ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) جیسے اداروں کو مضبوط کرنے کے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔