اسرائیل – ایران کشیدگی اور مالیاتی پالیسی سے مارکیٹ کی چال طے ہوگی

0
32

آج سے 9 اکتوبر تک ریزرو بینک کی نو تشکیل شدہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ ہوگی

یواین آئی

ممبئی ؍؍اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان چین کے محرک پیکج کے اعلان کی وجہ سے بھاری فروخت کے دباؤ میں گزشتہ ہفتے ساڑھے چار فیصد تک لڑھکے گھریلو اسٹاک مارکیٹ کی چال اگلے ہفتے بھی ان ہی عوامل کے ساتھ ہی کمپنیوں کی دوسری سہ ماہی کے نتائج اور ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کے جائزے سے طے ہوگی۔7 سے 9 اکتوبر تک ریزرو بینک کی نو تشکیل شدہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ ہوگی، جس میں پالیسی کی شرحوں کو جوں کا توں برقرار رکھنے کی امید کی جارہی ہے۔ ریزرو بینک نے مسلسل نو بار سے پالیسی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے اور 10ویں بار بھی ان شرحوں میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں ہے کیونکہ مہنگائی کا خطرہ ابھی بھی کم نہیں ہوا ہے اور حالیہ دنوں میں افراط زر بالخصوص خوردہ افراط زر میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

https://www.rbi.org.in/
ماہرین کا ماننا ہے کہ ریزرو بینک پالیسی شرحوں میں کوئی تبدیلی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے کیونکہ اس کا ہدف مہنگائی کو چار فیصد کی حد کے اندر لانا ہے۔ گزشتہ چند مہینوں سے مہنگائی سے آئی راحت میں پھر سے اضافہ نظر آنے لگا ہے، جس پر ریزرو بینک کی نظر رہے گی۔گزشتہ ہفتے، بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 3883.4 پوائنٹس یعنی 4.5 فیصد گر کرہفتے کے آخری کاروباری دن تقریباً ایک ماہ کی نچلی سطح 81688.45 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 1164.35 پوائنٹس یا 4.5 فیصد کی بڑی گراوٹ لے کر ہفتے کے آخر میں 25014.60 پوائنٹس پر آگیا۔
زیر جائزہ ہفتہ میں بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کی طرح درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں کے حصص میں بھی زبردست فروخت ہوئی۔ اس کی وجہ سے مڈ کیپ 1583.58 پوائنٹس یعنی 3.2 فیصد گر کر ہفتے کے آخر میں 47906.74 پوائنٹس اور اسمال کیپ 1146.05 پوائنٹس یعنی 2.00 فیصد کمزور ہو کر 55945.31 پوائنٹس پر بند ہوا۔تجزیہ کاروں کے مطابق، نفٹی اور سینسیکس دونوں کی بالترتیب 26000 اور 85000 کی نئی ریکارڈ سطح قلیل المدتی تھیں کیونکہ وسط مغرب میں منفی حالات اور چین کے محرک پیکج کے اعلان کی وجہ سے دیگر ایشیائی منڈیوں میں اسٹاک سستے ہونے کی وجہ سے ان بازاروں کی طرف غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی) کے تیز سرمایہ کاری بہاؤ نے سرکایہ کاروں کو متاثر کیا۔ اس سے گزشتہ ہفتے کے دوران مقامی مارکیٹ میں کئی بینچ مارک انڈیکس چار فیصد سے زیادہ گر گئے۔ ایف آئی آئی نے اس مہینے اب تک مارکیٹ سے 30719.57 کروڑ روپے نکال لئے۔
اس دوران آٹو، بینک، انفرا اور انرجی جیسے گروپوں کی کارکردگی کمزور رہی۔ تاہم، یو ایس فیڈرل ریزرو کی جانب سے مانیٹری پالیسی میں نرمی کے بعد محصولات اور اخراجات پر بہتر جذبات کی وجہ سے آئی ٹی گروپ پر اثر کم تھا۔ چین کے محرک پیکج کا مقامی طور پر دھاتی شیئرز پر کچھ اثر پڑا۔اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اچھال سے ان پٹ لاگت بڑھ سکتی ہیاوراس سے ملکی کمپنیوں کی آمدنی متاثر ہوسکتی ہے۔ اس کا اثر پینٹ سیکٹر پر پڑنے کا امکان ہے کیونکہ اس کا خام مال بنیادی طور پر خام تیل پر مبنی ہے۔ تاہم، قیمتوں میں حالیہ اضافہ اور مالی سال 2025 کی دوسری ششماہی میں مانگ میں تیزی کی امید ایشین پینٹس میں سرمایہ کاری کا موقع فراہم کرے گی۔
مالیاتی سرمایہ کاری کی مشاورتی کمپنی جیوجیت فنانشل سروسز کے ریسرچ کے سربراہ ونود نائر نے کہا، "مارکیٹ میں استحکام کا ایک مرحلہ نظر آ سکتا ہے کیونکہ اونچی قیمت اور ناسازگار میکرو حالات سرمایہ کاروں کو تیزی پر فروخت کی حکمت عملی اپنانے پراثر انداز ہو سکتے ہیں۔”اس کے علاوہ اگلے ہفتے ٹی سی ایس اور اریڈا سمیت کئی بڑی کمپنیوں کے مالی سال 2024-25 کی دوسری سہ ماہی اور پہلی ششماہی کے نتائج جاری ہونے جا رہے ہیں۔ یہ عوامل مارکیٹ کو سمت دینے میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا