ایگزٹ پولز کی پیش گوئی

0
29

ہریانہ میں کانگریس کی برتری، جموں و کشمیر میں اتحاد کا پلڑا بھاری

ایگزٹ پولز: . 370 ختم کرنے کے بعد پہلا اسمبلی چنائو؛بھاجپا کی زبردست انتخابی مہم ناکام؟

جان محمد

جموں؍؍ بھاجپا نے ہریانہ اور جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی، قومی قیادت اور پارٹی کے بڑے چہروں کو میدان میں اتارا، لیکن ہفتہ کو جاری کیے گئے مختلف ایگزٹ پولز میں پارٹی کو خاطر خواہ کامیابی ملتی نظر نہیں آ رہی۔ یہ انتخاب بھاجپا کے لیے نہ صرف اہم تھا بلکہ وقار کا بھی معاملہ تھا، کیونکہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر میں یہ پہلا اسمبلی انتخاب تھا۔

https://www.indiatoday.in/
ہفتہ کو جاری کیے گئے مختلف ایگزٹ پولز میں ہریانہ میں کانگریس کی واضح اکثریت کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد کو برتری حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ایگزٹ پولز کے مطابق، نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھر سکتی ہے، جبکہ بی جے پی دونوں ریاستوں میں پچھڑتی نظر آ رہی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایگزٹ پول کے مطابق دفعہ370کے خاتمے کاجادوبھاجپاکیلئے کوئی چمتکار کرتادکھائی نہیں دے رہاہے۔
جموں و کشمیر میں سی ووٹر-انڈیا ٹوڈے سروے کے مطابق نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد 40 سے 48 نشستیں اور بی جے پی 27 سے 32 نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔ دینک بھاسکر نے نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد کو 35 سے 40 اور بی جے پی کو 20 سے 25 نشستیں حاصل کرنے کی پیش گوئی کی ہے۔
پیپلز پلس کے ایگزٹ پول میں نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد کو 46 سے 50 اور بی جے پی کو 23 سے 27 نشستیں حاصل ہوتی دکھائی گئی ہیں، جبکہ ریپبلک-گلستان کے مطابق نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد 31 سے 36 نشستیں اور بی جے پی 28 سے 30 نشستیں لے سکتی ہے۔مختلف پولز میں پی ڈی پی کو 5 سے 12 نشستیں ملتی نظر آئیں جبکہ دیگر جماعتوں کو 4 سے 16 نشستیں حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔اسمبلی انتخابات کے نتائج 8 اکتوبر کو جاری کیے جائیں گے۔
بھاجپا کی انتخابی مہم جموں و کشمیر میں خصوصی طور پر اہمیت رکھتی تھی کیونکہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ پہلا بڑا انتخاب ہے۔ پارٹی نے اپنے بڑے رہنماؤں کو عوامی ریلیوں اور جلسوں میں پیش کیا، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی، امیت شاہ، راجناتھ سنگھ،جے پی نڈا،یوگی آدتیہ ناتھ جیسے نام شامل تھے۔ اس بڑے پیمانے پر انتخابی مہم کے باوجود ایگزٹ پولز کے نتائج بھاجپا کی توقعات سے کمزور نظر آ رہے ہیں، جو پارٹی کے لیے ایک چیلنج کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔بھاجپا کے لیے یہ انتخاب نہ صرف اقتدار حاصل کرنے بلکہ دفعہ 370 کے فیصلے کی حمایت کے طور پر بھی دیکھا جا رہا تھا۔ تاہم، ایگزٹ پولز کے مطابق عوامی موڈ کسی اور سمت میں جاتا دکھائی دے رہا ہے۔
’دینک بھاسکر‘ نے پیش گوئی کی ہے کہ ہریانہ کی 90 رکنی اسمبلی میں کانگریس 44 سے 54 نشستیں حاصل کرے گی جبکہ بی جے پی کو 15 سے 29 نشستیں مل سکتی ہیں۔ ریپبلک-ماتریز کے ایگزٹ پول نے کانگریس کو 55 سے 62 نشستیں اور بی جے پی کو 18 سے 24 نشستیں دینے کی پیش گوئی کی ہے۔
ریڈ مائیک-ڈیٹانش کے ایگزٹ پول نے کانگریس کو 50 سے 55 اور بی جے پی کو 20 سے 25 نشستیں دی ہیں جبکہ دھرو ریسرچ نے کانگریس کو 50 سے 64 اور بی جے پی کو 22 سے 32 نشستیں دی ہیں۔پیپلز پلس کے ایگزٹ پول میں کانگریس 49 سے 60 نشستیں اور بی جے پی 20 سے 32 نشستیں حاصل کرتی دکھائی گئی ہے۔
زیادہ تر ایگزٹ پولز میں انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کو جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) سے زیادہ نشستیں ملتی نظر آ رہی ہیں جبکہ دیگر کو 10 تک نشستیں حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔س

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا