بی جے پی نے جموں و کشمیر کو ’اپنی سیاسی بساط کا مہرہ ‘بنا دیا ہے:پریانکا گاندھی

0
23

ریلوے پل ایفل ٹاور سے اونچا ہے، لیکن جو چیز وزیر اعظم نے جموں و کشمیر سے چھینی، اس کی تلافی نہیں ہو سکتی

جان محمد

جموں؍؍ کانگریس کی خاتون رہنما پریانکا گاندھی نے آج جموں کے بشنہ علاقے میں اپنا پہلا انتخابی جلسہ کیا، جہاں انہوں نے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی ختم نہیں ہوئی اور لوگ گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریائے چناب پر دنیا کا سب سے بڑا ریلوے پل وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے جموں و کشمیر کے لوگوں سے چھینی گئی چیزوں کا ازالہ نہیں کر سکتا۔ لوگوں کے ایک بڑے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، جو صبح سے ان کا انتظار کر رہے تھے،

https://inc.in/

کانگریس کی جنرل سیکرٹری پریانکا گاندھی نے کہا کہ انہیں صبح بتایا گیا تھا کہ جموں میں موسم خراب ہے اور ان کا ہیلی کاپٹر وہاں نہیں پہنچ سکے گا۔ "مجھے آپ سے ملنے کا بہت بے چینی سے انتظار تھا اور آخر کار مجھے بتایا گیا کہ موسم بہتر ہونا شروع ہو گیا ہے۔ خدا کا شکر ہے کہ میں یہاں ہوں۔ دیر سے پہنچنے پر میں معذرت خواہ ہوں،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جموں و کشمیر کی ترقی کے بارے میں بلند دعوے کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ جو کچھ جموں و کشمیر کے لوگوں سے چھینا گیا، اس کی تلافی نہیں ہو سکتی۔ "آپ کی زمین کے حقوق اور دیگر وسائل آپ سے چھین لیے گئے،” پریانکا نے کہا، اور مزید کہا کہ "وزیر اعظم دعویٰ کرتے ہیں کہ بی جے پی نے دریائے چناب پر دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل تعمیر کیا جو پیرس کے ایفل ٹاور سے بھی بڑا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایفل ٹاور آپ کی ریاستی حیثیت اور دیگر چھینی گئی چیزوں کی تلافی نہیں کر سکتا۔” انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ گزشتہ دس سالوں سے گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔ "آپ کا 150 سال پرانا دربار موو کا طریقہ کار بھی آپ سے چھین لیا گیا۔ یہاں لیفٹیننٹ گورنر اپنی مرضی سے بغیر کسی جوابدہی کے کام کر رہے ہیں،” انہوں نے کہا۔
پریانکا نے کہا کہ کانگریس دربار موو کے قدیم طریقے کی بحالی کو یقینی بنائے گی اور جموں و کشمیر کے لیے ریاست کا درجہ واپس لانے کے لیے سخت محنت کرے گی۔ کانگریس کی رہنما نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر پارٹی اقتدار میں آئی تو سمارٹ میٹرز کی تنصیب کا عمل روک دیا جائے گا، اور عوام کے بقایاجات کے بل معاف کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی بحالی کا عمل، جو ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور میں شروع ہوا تھا، دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
مزید برآں، پریانکا نے حکومت کو دہشت گردی کے واقعات پر نشانہ بنایا اور کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی ختم ہونے کے دعوے درست نہیں ہیں کیونکہ 683 واقعات پیش آئے جن میں 260 سیکورٹی اہلکار اور 170 شہری ہلاک ہوئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ ‘نیا جموں و کشمیر’ ہے؟
کانگریس کی جنرل سیکرٹری نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں پالیسیوں کا مقصد یہاں کے لوگوں کو فائدہ پہنچانا نہیں، بلکہ باہر کے لوگوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معدنی بلاکس اور دیگر وسائل جموں و کشمیر سے باہر کے لوگوں کو دیے جا رہے ہیں۔ "جموں و کشمیر کے لوگ اپنے گھر بنانے کے لیے وسائل سے محروم ہو رہے ہیں کیونکہ یہاں کے وسائل باہر والوں کو دیے جا رہے ہیں،” انہوں نے کہا، اور مزید کہا کہ یہ بیان دینا آسان ہے، لیکن ان کے سامنے موجود لوگ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔
کانگریس کی رہنما پریانکا گاندھی وڈرا نے ہفتے کے روز ایک واقعہ شیئر کیا جب وہ اور راہول گاندھی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے ساتھ جموں و کشمیر کے سفر پر گئے تھے، جو ان کی شہادت سے چند دن پہلے ہوا تھا۔ جموں کے بشنہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی رہنما نے اپنے سفر کے بارے میں بتایا اور کہا کہ ان کی دادی انہیں کھیر بھوانی کے مندر لے گئیں تھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب بھی وہ سری نگر جاتی ہیں، وہ کھیر بھوانی ماتا کے مندر ضرور جاتی ہیں تاکہ اپنی دادی کو یاد کر سکیں۔ "اپنی شہادت سے 4-5 دن پہلے، میری دادی اندرا جی نے اچانک کہا کہ انہیں کشمیر جانے کا دل کر رہا ہے، وہ خزاں میں چنار کے درخت دیکھنا چاہتی ہیں۔ ہم دونوں بچے بہت خوش ہوئے کہ ہمیں اپنی دادی کے ساتھ جانے کا موقع مل رہا ہے،” کانگریس کی رہنما نے کہا۔
"وہ ہمیں کشمیر لے گئیں۔ پہلی بار، انہوں نے مجھے کھیر بھوانی کے مندر لے جایا۔ پھر ہم دہلی واپس آئے اور 3-4 دن بعد انہیں شہید کر دیا گیا۔ تب سے، جب بھی میں سری نگر جاتی ہوں، میں ضرور کھیر بھوانی ماتا کے مندر جاتی ہوں اور اپنی دادی کو یاد کرتی ہوں،” انہوں نے مزید کہا۔
اپنے خطاب کے دوران، پریانکا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کی اور کہا کہ پارٹی رہنماؤں نے جموں و کشمیر کو "اپنی سیاسی بساط کا مہرہ بنا دیا ہے۔” پریانکا نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں یونین حکومت نے جموں و کشمیر کی ترقی کے بجائے یہاں سیاست کرنے کے لیے پالیسیاں بنائیں۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا