بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو ڈرانے لگی ہے :عمر عبداللہ

0
32

اسمبلی انتخابات میں ہر ایک ذی شعود باشندے کو سوچ سمجھ کر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کرنا چاہئے

یواین آئی

جموں؍؍نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعے کے روز کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام اگر اپنی اس تاریخی ریاست کا ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں تو موجودہ اسمبلی انتخابات میں ہر ایک ذی شعود باشندے کو سوچ سمجھ کر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ایسے عناصر کو یکسر مسترد کرنا ہوگا جو یہاں کے عوام ، ووٹوں اور مینڈیٹ کو تقسیم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں ، ادھم پور اور وجے پورہ میں چناوی ریلیوں سے خطاب کے دوران کیا۔

https://jknc.co.in/
عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں کا حال دیکھ لیجئے، بی جے پی نے نہ صرف اس خطے کو اقتصادی بدحالی کی طرف دھکیل دیا بلکہ یہاں ملی ٹینسی کو نیا جنم دیا، یہاں کے لوگ بھاجپا سے بددل اور ناراض ہیں،اسی لئے بھاجپا انہیں مذہب کے نام پر ڈرانے لگی ہے، اور اپنے حقیر مفادات کیلئے عوام کو دوریاں پیدا کی جارہی ہیں۔اْن کا کہنا تھا کہ 5اگست2019سے پہلے جموں وکشمیر کی زمینوں پر صرف یہاں کی آبادی کا حق تھا، یہاں کی نوکریاں پر صرف یہاں کے مقامی نوجوانوں کا حق تھا، یہاں پہاڑوں، دریا?ں اور دیگر وسائل پر پہلا حق یہاں کے عوام کا تھا لیکن بی جے پی نے ان سارے حقوق سے یہاں کے عوام کو محروم کردیا۔
انہوں نے کہاکہ ہائی وے پروجیکٹ ہو، بجلی پروجیکٹ ہو، یا ٹنل پروجیکٹ ہو،ریت نکالنا ہو یا پتھر نکلانا، ٹھیکیدار باہرکا ہوتا ہے، وہ ملازم بھی باہر سے لاتا ہے اور مزدور بھی باہر سے ہی آتے ہیں اور جموں وکشمیر کے لوگوں کو کچھ نہیں ملتا۔ یہ بی جے پی کی دین ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے وعدہ کیا ہے کہ جو بھی پروجیکٹ یہاں لگے گا، اْس کے ٹھیکے، ملازمت اور مزدوری کا پہلا حق مقامی لوگوں کا ہوگا۔ بی جے پی نے یہاں سرکاری ملامت کے دروازے صرف باہری لوگوں کیلئے کھلے رہیں ہیں اور ہم نے وعدہ کیا ہے کہ ہم سرکاری ملازمتوں کے دروزے بھی کھولیں گے اور حکومت آنے کی صورت میں ایک لاکھ بھرتیاں عمل میں لائی جائیں گی۔
سابق وزیرا علیٰ نے کہا کہ بی جے پی نفرت پھیلا کر اور لوگوں کو ڈرا کر ووٹ حاصل کررہے ہیں، لوگوں کو تقسیم کرکے حکومت میں آنا چاہتے ہیں اور ہم لوگوں کو بلالحاظ ملت و مذہب اور رنگ و نسل ایک بہتر مستقبل کیلئے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ان کے مطابق ہم نہ لوگوں کو ڈراتے ہیں، نہ تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور نہ پرانی حکومت کی غلطیوں کو دہرانا کو دہراتے ہیں، ہم صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر ہم ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں، اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے اور بچیوں کیلئے ایک بہتر کل چھو ڑکر جائیں، تو اْن عناصر کو مسترد کرنا لازمی ہے جو اپنے مفادات کیلئے لوگوں کو صرف اور صرف تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے وراثت میں یونیورسٹی سطح تک مفت تعلیم دی تھی لیکن ان بی جے پی والوں نے یہاں کے بچوں کو اس مفت تعلیم سے بھی محروم کردیا۔ ہم وعدہ بند ہیں کہ ہم مفت تعلیم کا نظام پھر سے بحال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ ہیں جو صرف لوگوں میں نفرت پھیلا رہے ہیں اور تقسیم در تقسیم کی پالیسی پر گامزن ہے اور گذشتہ10سال حکومت کرکے یہاں کے عوام کو تباہی اور بربادی کی طرف دھکیل دیا ہے جبکہ دوسری جانب ہم ہیں جو لوگوں کے دکھ درد کو سمجھتے ہیں، مہنگائی ، بے روزگاری اور تعمیر و ترقی کے فقدان کو سمجھتے ہیں، اور ان سب کا علاج کرکے جموں و کشمیر کو پھر ایک بار خوشحالی کی طرف لانے کیلئے پْرعزم ہیں۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا