بی جے پی کا علیحدگی پسندوں کے ساتھ خطرناک اتحاد: راجیو شکلہ

0
26

 

کہاجموں و کشمیر کے عوام کے پاس ان انتخابات کے ذریعے ایک مضبوط اور مثبت پیغام بھیجنے کا موقع ہے

جان محمد

جموں؍؍جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کا آخری مرحلہ باقی ہے جس کیلئے چناوی مہم جنگلی پیمانے پر جاری ہے اورہرکوئی جماعت ایک دوسرے پرسبقت لینے کی کوشش میں ہے، اسی بیچ جمعرات کوکانگریس نے بھاجپاپر ایک بڑا الزام عائدکرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بی جے پی ایک خطرناک کھیل کھیل رہی ہے، جس میں سیاسی مفادات کے لیے علیحدگی پسندوں اور قوم دشمن عناصر سے ہاتھ ملایا جا رہا ہے۔ جموں میں ایک ہنگامہ خیز پریس کانفرنس کے دوران سینرکانگریسرہنما ورکن راجیہ سبھا راجیو شکلہ نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف ریاست بلکہ پورے ملک کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔

https://inc.in/
تفصیلات کے مطابق سینئر کانگریس رہنما، راجیہ سبھا کے رکن اور اے آئی سی سی ممبر راجیو شْکلہ نے جمعرات کویہاں ایک پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے خطرناک کھیل کے بارے میں خبردار کیا جس میں سیاسی مفادات کے لیے قوم دشمن اور علیحدگی پسند رہنماؤں کی حمایت کی جا رہی ہے۔’’بی جے پی جموں و کشمیر میں آگ سے کھیل رہی ہے، علیحدگی پسندوں اور قوم دشمن عناصر کے ساتھ ساز باز کر کے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کو انتخابات میں شکست دینے کی کوشش کر رہی ہے‘‘۔ ’’جموں و کشمیر میں ہونے والے آئندہ انتخابات بے حد اہم ہیں اور ان کے اثرات پورے ملک میں محسوس کیے جائیں گے‘‘۔ کانگریس رہنما نے کہا۔ ’’جموں و کشمیر کے عوام کے پاس ان انتخابات کے ذریعے ایک مضبوط اور مثبت پیغام بھیجنے کا موقع ہے‘‘۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی۔ مرکزی حکومت اور بی جے پی علیحدگی پسند عناصر کے ساتھ ایک خطرناک اتحاد میں مصروف ہیں۔ ان کا عمل قوم پرست قوتوں جیسے نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس کو کمزور کرنے کی کوشش معلوم ہوتا ہے۔

 

’’علیحدگی پسندوں کی حمایت کرکے این سی اور کانگریس کو شکست دینے کی کوشش میں بی جے پی آگ سے کھیل رہی ہے۔ ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کو خبردار کرتے ہیں کہ مرکز کا اصل ایجنڈا قوم پرست جماعتوں کو کمزور کرنا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا۔
’’سیاسی مقابلہ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی علیحدگی پسندوں یا دیگر انتشار پھیلانے والے عناصر کی حمایت کرے۔ یہ غداری بی جے پی کی دوغلی پالیسی کو ظاہر کرتی ہے۔ وہ ایک طرف قومی یکجہتی کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ان کے اعمال اس کے برعکس ثابت ہوتے ہیں‘‘۔ شْکلہ نے کہا۔ بی جے پی کو جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ نہ دینے پر تنقید کرتے ہوئے شْکلہ نے کہا، ’’بدقسمتی سے، موجودہ حکومت نے ریاستی درجہ بحال کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ تاریخی ریاست جموں و کشمیر کو مزید تاخیر کے بغیر ریاست کا درجہ ملنا چاہیے، اور اس کی مسلسل عدم بحالی اس کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے‘‘۔
’’بی جے پی کا نام نہاد ہندو چہرہ بھی بے نقاب ہو چکا ہے، جیسا کہ تریپتی بالا جی پرساد تنازعہ میں دیکھا گیا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا، ’’وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے اس حساس مسئلے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں عوام کے جذبات اور مذہبی احساسات کی کوئی پروا نہیں‘‘۔’’آندھرا پردیش میں، پچھلی حکومت نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا تھا‘‘۔ انہوں نے کہا۔ ’’بی جے پی بے شرمی سے ہندوازم کو سیاسی فوائد کے لیے استعمال کرتی ہے۔ تریپتی بالا جی پرساد مسئلے پر ان کے رہنماؤں کی خاموشی ان کی منافقت کا واضح ثبوت ہے۔ ایودھیا کے رہائشیوں نے پہلے ہی انہیں سبق سکھا دیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا۔ ’’بی جے پی جموں و کشمیر کو مزید بحران کی طرف دھکیل رہی ہے۔ سمارٹ میٹرز کے نفاذ سے بجلی کے نرخوں میں بے مثال اضافہ ہوا ہے، جس سے عام عوام کو شدید نقصان پہنچا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا، ’’باہر کے کنٹریکٹرز، جن میں سے بہت سے یا تو بی جے پی سے منسلک ہیں یا گجرات سے تعلق رکھتے ہیں، کو کنٹریکٹ دیے جا رہے ہیں، جبکہ مقامی مزدوروں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے‘‘۔ جموں صوبے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’جموں و کشمیر میں نام نہاد معمول کی حالت کہاں ہے؟ دہشت گردی جموں خطے میں بھی پھیل رہی ہے‘‘۔
’’بدعنوانی تمام حدوں کو پار کر چکی ہے، بے روزگاری بلند ہے اور ترقی مکمل طور پر رک چکی ہے۔ خاص طور پر جموں میں کوئی قابل ذکر صنعتی ترقی نہیں ہو رہی‘‘۔ انہوں نے کہا، ’’مزید یہ کہ خطے میں ٹول ٹیکس کا نفاذ ایک اور مثال ہے کہ بی جے پی کس طرح عوام کا استحصال کر رہی ہے۔ اس کے برعکس، کانگریس نے ہمیشہ جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے خطیر فنڈز فراہم کیے‘‘۔
’’انتخابات کے آخری مراحل میں داخل ہونے کے ساتھ ہی ہمیں زمینی سطح سے حوصلہ افزا ردعمل موصول ہو رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ نیشنل کانفرنس-کانگریس کا اتحاد جموں و کشمیر میں اگلی حکومت بنائے گا، اور ہم اس تاریخی ریاست میں ترقی اور وقار دونوں کو بحال کریں گے‘‘۔ شْکلہ نے کہا۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا