مبصرین بروقت کارروائی کے لیے غلط بیانیوں سے چوکنا رہیں:راجیو کمار

0
69
NEW DELHI, AUG 22 (UNI):- Chief Election Commissioner Rajiv Kumar addressing the Observers for upcoming Assembly Elections in presence of the Election Commissioner Gyanesh Kumar and the Election Commissioner Sukhbir Singh Sandhu, in New Delhi on Thursday. UNI PHOTO-139U

جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے لیے 400 سے زیادہ مبصرین کو تعینات کیا جائے گا
الیکشن کمیشن آف انڈیانے جنرل، پولیس اور اخراجات کے مبصرین کو تفصیلات فراہم کرنے کے لیے ایک دن کا اجلاس منعقد کیا
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍جموں و کشمیر اور ہریانہ کی قانون ساز اسمبلیوں کے عام انتخابات کے لیے، ہندوستان کے الیکشن کمیشن نے آج جموں و کشمیر اور ہریانہ میں تعینات کئے جانے والے مبصرین کے لیے کو تفصیلات فراہم کرنے کی خاطر ایک اجلاس کا اہتمام کیا۔ اعلیٰ انتخابی کمشنر راجیو کمار نے الیکشن کمیشنر گیانیش کمار اور ڈاکٹر ایس ایس سندھو کے ساتھ ذاتی طور پر مبصرین کو ان کے الاٹ کردہ حلقوں میں ان کے اہم کردار کے بارے میں بتایا۔
نئی دہلی کے رنگ بھون آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والی بریفنگ میں آئی اے ایس، آئی پی ایس افسران کے ساتھ ساتھ انڈین ریونیو سروس اور چند دیگر مرکزی خدمات کے 400 سے زیادہ سینئر افسران نے شرکت کی۔ جموں و کشمیر اور ہریانہ میں تقریباً 200 جنرل آبزرور، 100 پولیس مبصر اور 100 اخراجات کے مبصرین تعینات کیے جائیں گے۔مبصرین کو ان کے اہم کردار کی یاد دلاتے ہوئے، اعلیٰ انتخابی کمشنر راجیو کمار نے زور دے کر کہا کہ کمیشن کے نمائندوں کے طور پر مبصرین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پیشہ ورانہ انداز میں کام کریں اور امیدواروں اور عوام سمیت تمام فریقین کے لیے قابل رسائی رہیں۔ انہوں نے، انہیں زبان کی رکاوٹوں کو دور کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا کہ بات چیت میں کوئی خلاء نہ رہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ مبصرین کا پارٹیوں، امیدواروں، ووٹرز اور کمیشن کی طرف سے مشاہدہ کیا جائے گا ، اعلیٰ انتخابی کمشنر نے مزید کہا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ان کی معلومات اہم ہوں گی۔ انہوں نے مبصرین کو بروقت کارروائی کے لیے انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے جھوٹے بیانیے سے بھی چوکنا رہنے کا مشورہ دیا۔
انتخابی کمشنر گیانیش کمار نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ مبصرین کو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے مکمل انتخابی ماحولیاتی نظام کا مشاہدہ کرنا چاہیے۔ اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ اسمبلی انتخابات بھرپور طریقے سے لڑے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں مبصرین کا کردار اور زیادہ اہم ہو جاتا ہے۔انتخابی کمشنر ڈاکٹر سندھو نے مبصرین پر کمیشن کی آنکھ اور کان کے کردار کی روشنی میں تین نکات پر زور دیا۔ ڈاکٹر سندھو نے کہا کہ رسائی، موجودگی اور جوابدہی انتخابات کے انعقاد کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے۔
تمام مبصرین کو اہم بصیرت کے بارے میں آگاہ کیا گیا، تاکہ کمیشن کے مختلف نئے اقدامات اور ہدایات کے بارے میں انہیں آگاہ کیا جا سکے۔ بریفنگ سیشن کے دوران مندرجہ ذیل باتوں پر زور دیا گیا:مبصرین کو سختی سے ہدایت دی گئی کہ وہ تمام جماعتوں، امیدواروں اور ووٹرز تک ان کی شکایات کے بروقت ازالے کے لیے قابل رسائی رہیں۔ اس سلسلے میں کسی بھی شکایت کو کمیشن سنجیدگی سے دیکھے گا۔مبصرین کی تفصیلات جیسے موبائل/ لینڈ لائن نمبر / ای میل ایڈریس / قیام کے مقامات وغیرہ کو سی ای او / ضلع کی ویب سائٹس پر وسیع پیمانے پر عام کیا جائے گا۔ ان نمبروں کو الیکٹرانک/ پرنٹ میڈیا کے ذریعے اور اسے امیدواروں / تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈی ای اوز / آر اوز کے ذریعے ان کے متعلقہ حلقوں میں مبصرین کی آمد کے دن نشر کیا جانا چاہیے۔
مبصرین کو یہ بھی ہدایت دی گئی کہ وہ امیدواروں/ سیاسی جماعتوں کے ڈی ای اوز/ آر اوز کے ذریعہ منعقد کئے جانے والے اجلاسوں کا مشاہدہ کریں اور دیکھیں کہ ان کی شکایات کو مناسب طریقے سے سنا جاتا ہے اور ان پر عمل کیا جاتا ہے۔مبصرین سے کہا گیا کہ وہ انتہائی خلوص کے ساتھ مسلسل چوکسی اختیار کریں، جیسے کہ وہ علاقے میں کمیشن کی آنکھیں اور کان ہیں۔ ایک رہنما کے طور پر، مبصرین کو ہر ایک ہدایات اور عمل کو واضح طور پر سمجھنا ہوگا۔
تمام مقاصد کے لیے، مبصرین انتخابی مشینری، امیدواروں، سیاسی جماعتوں اور ووٹرز کے ساتھ دو بدو ہونے پر کمیشن کو براہ راست معلومات فراہم کریں گے۔مبصرین کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ انتخابات سے متعلق قانون، قواعد، طریقہ کار، ہدایات اور ضابطوں پر تمام متعلقہ افراد سختی اور غیر جانبداری سے عمل کریں۔مبصرین کو پولنگ سٹیشنوں کا دورہ کرنا چاہئے اور اے ایم ایف کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہئے، خاص طور پر ریمپ اور وہیل چیئر کی سہولتیں تاکہ انتخابات کو معذور افراد (پی ڈبلیو ڈیز) اور بزرگ ووٹرز کے لئے قابل رسائی بنایا جا سکے۔
دن بھر کی بریفنگ کے اجلاسوں کے دوران، افسران کو الیکشن بند وبست کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں سینئر ڈپٹی الیکشن کمشنر، ڈی ای سیز اور ای سی آئی کے ڈی جیز نے جامع اور مکمل معلومات فراہم کیں۔ انتخابی منصوبہ بندی، مبصرین کے کردار اور ذمہ داریوں، انتخابی فہرست کے مسائل، ضابطہ اخلاق کا نفاذ، انتخابی اخراجات کی نگرانی، قانونی دفعات، ای وی ایم/وی وی پی اے ٹی کے انتظام، میڈیا کی مصروفیت اور ووٹر کی سہولت کے لیے کی جانے والی سرگرمیوں کیکمیشن کا فلیگ شپ ایس وی ای ای پی (سسٹمیٹک ووٹرز کی تعلیم اور انتخابی شرکت) پروگرام کے تحت وسیع سلسلے پر تفصیلی موضوعاتی پیشکش کی گئیں۔
مبصرین کو ووٹروں کی سہولت کے لیے کمیشن کے مختلف آئی ٹی اقدامات اور موبائل ایپلی کیشنز کے ساتھ ساتھ میدان میں انتخابی عمل کے مؤثر اور موثر انتظام سے بھی واقف کرایا گیا۔ مبصرین کو ای وی ایمس اور وی وی پیٹس کا عملی مظاہرہ فراہم کیا گیا اور انہیں متعدد تکنیکی حفاظتی خصوصیات، انتظامی پروٹوکولز اور طریقہ کار کے تحفظات کے بارے میں بتایا گیا، جو ای وی ایم ماحولیاتی نظام کو مکمل طور پر محفوظ، مضبوط، قابل بھروسہ، چھیڑ چھاڑ سے پاک اور قابل اعتبار بنانے کے لیے کی گئی ہے۔ مبصرین کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے کام کو آسان بنانے کے لیے انتخابی انتظام سے متعلق تمام موضوعات پر تازہ ترین اور جامع دستورالعمل، ہینڈ بک، ہدایات کا مجموعہ،‘ کیا کریں اور کیا نہ کریں’ کسی بھی ہدایات اور رہنما خطوط تک آسان رسائی کے لیے یہ ای سی آئی کی ویب سائٹ پر ای – بک اور تلاش کے قابل فارمیٹ میں دستیاب ہیں۔
پس منظر:کمیشن عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 20بی اور آئین کے مکمل اختیارات کے تحت مبصرین کو تعینات کرتا ہے۔ مبصرین کو انتخابی عمل کے مشاہدے کی اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے، شفافیت، غیر جانبداری اور ساکھ ، جو ہماری جمہوری سیاست کی بنیاد ہے۔ کمیشن اپنے جنرل، پولیس اور اخراجات کے مبصرین پر بہت زیادہ اعتماد رکھتا ہے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے میں ایسے مبصرین کا کردار کمیشن کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ مرکزی مبصر نہ صرف آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور شمولیتی انتخابات کے انعقاد کے آئینی مینڈیٹ کو پورا کرنے میں کمیشن کی مدد کرتے ہیں، بلکہ ووٹروں کی بیداری اور انتخابات میں شرکت کو بھی بڑھاتے ہیں۔ انتخابی مشاہدے کا بنیادی مقصد بہتری کے لیے علاقوں کی نشاندہی کرنا اور ٹھوس اور عملی سفارشات مرتب کرنا ہے۔ یہ مبصرین کمیشن کی آنکھ اور کان کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا