بنگلورو، یکم اگست (یو این آئی) سابق ہندوستانی کرکٹر انشومن گائیکواڑ کا طویل علالت کے بعد بدھ کو یہاں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 71 برس تھی۔
ہندوستانی ٹیم کے بہترین اوپننگ بلے بازوں میں سے ایک گائیکواڑ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور لندن کے کنگز کالج اسپتال میں ان کا علاج چل رہاتھا۔ گزشتہ سال، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا نے ان کے علاج کے لیے ایک کروڑ روپے کی رقم دی تھی۔ 1983 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے ارکان نے بھی ان کی مالی مدد کی۔ وہ گزشتہ ماہ لندن سے وطن واپس آئے تھے۔ وہ ہندوستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ بھی رہے تھے۔ وہ سورو گنگولی کی کپتانی کے دوران ہندوستانی ٹیم کے کوچ تھے۔ انشومن گائیکواڑ نے ہندوستان کے لیے 40 ٹیسٹ اور 15 ون ڈے کھیلے۔ انہوں نے اپنے کیرئیر میں کئی بہترین اننگز کھیلی۔ 1983 میں پنجاب کے جالندھر میں پاکستان کے خلاف انہوں نے بحران کے وقت 201 رنز کی شاندار اننگ کھیلی۔ اس اننگ میں انہوں نے 17 چوکے لگائے تھے۔
گائیکواڑ نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 27 ستمبر 1997 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کولکاتہ میں کیا اور اپنا آخری ٹیسٹ 31 دسمبر 1984 کو کھیلا۔
بی سی سی آئی نے گائیکواڑ کو 2018 میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا تھا۔ ایک وقت تھا جب ویسٹ انڈیز کے گیند بازوں کے سامنے بلے بازوں کے لیے پچ پر ٹکنا مشکل ہوتا تھا۔ ایسے وقت میں گائیکواڑ نے اپنے دفاعی انداز کے لیے ایک الگ پہچان بنائی۔ ان کے اس دفاعی انداز کی وجہ سے انہیں ‘دی گریٹ بال’ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ گائیکواڑ لیجنڈری کرکٹر سنیل گواسکر کے ساتھ اننگ کا آغاز کرتے تھے۔ انہیں سنیل گواسکر کا ‘دائیں ہاتھ’ کہا جاتا تھا۔
انہوں نے اپنے 22 سالہ کرکٹ کیریئر میں 205 فرسٹ کلاس میچ کھیلے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے گائیکواڑ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ گائیکواڈ کو ایک باصلاحیت کھلاڑی اور ایک شاندار کوچ بتاتے ہوئے، انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا، "انشومن گائیکواڈ جی کو کرکٹ میں ان کی بے پناہ شراکت کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ ان کے انتقال پر غمزدہ ہوں۔ ان کے اہل خانہ اور مداحوں سے تعزیت۔ اوم شانتی۔”
بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، "انشومن گائیکواڑ کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ میری گہری تعزیت۔ یہ پوری کرکٹ کی دنیا کے لیے افسوسناک واقعہ ہے۔ خدا ان کی روح کو سکون عطا کرے۔”