ڈاکٹر مکھرجی نے جموں و کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ مکمل انضمام میں اہم کردار ادا کیا: شمشیر سنگھ منہاس

0
175

کہاڈاکٹر سیاما پرساد مکھرجی کشمیر کو باقی ہندوستان کے ساتھ ضم کرنے کے مقصد کیلئے شہید ہوئے تھے
لازوال ڈیسک
جموں//سابق ممبر پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) اور سابق ریاستی صدر، بھارتیہ جنتا پارٹی (جموں و کشمیر) شمشیر سنگھ منہاس نے آج یہاں پارٹی کے ساتھیوں کے ساتھ جموں شمالی اسمبلی حلقہ کے پلوڑہ میں ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کو ان کی برسی پر پھول چڑھائے۔وہیںاجتماع سے خطاب کرتے ہوئے منہاس نے کہا کہ ڈاکٹر سیاما پرساد مکھرجی کشمیر کو باقی ہندوستان کے ساتھ ضم کرنے کے مقصد کے لیے شہید ہوئے تھے۔ اسے آرٹیکل 370 کی خلاف ورزی کرنے پر 45 دنوں کے لیے حراست میں رکھا گیا تھا، جس کے تحت ہندوستانیوں کو کشمیر میں داخل ہونے کے لیے اجازت نامہ لینا پڑتا تھا۔ جیل میں ان کی موت نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا اور پرمٹ سسٹم ختم ہو گیا۔ اس دور کا ایک نعرہ تھا ’’نہیں چلیں گے ایک دیش میں دو ودھان، دو پردھان ہمارے دو نشان‘‘۔منہاس نے کہا کہ ڈاکٹر مکھرجی ایک تجربہ کار سیاست دان تھے، ان کے علم اور صاف گوئی کی وجہ سے ان کے دوست اور دشمن یکساں احترام کرتے تھے۔ انہوں نے اپنی فہم و فراست اور ثقافت سے شاید پنڈت نہرو کے علاوہ کابینہ کے دیگر تمام وزراء کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ہندوستان نے آزادی کے ابتدائی مرحلے میں ہی ایک عظیم بیٹا کھو دیا۔
وہیںبی جے پی کے ریاستی ایگزیکٹو ممبر سکھدیو سنگھ جموال نے کہا کہ ڈاکٹر مکھرجی نے بطور ممبر پارلیمنٹ اور بھارتیہ جن سنگھ کے صدر اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو سے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ یا تو میں آئین کی حفاظت کروں گا ورنہ میں مر جاؤں گا۔ وہ بغیر اجازت کے جموں و کشمیر گیا تھا۔ انہیں شیخ عبداللہ کی حکومت نے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے چند دن بعد اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ درحقیقت، وہ ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے اپنی جان قربان کرنے والے پہلے ہندوستانی بن گئے۔اس موقع پر منڈل صدر سریش کھجوریا، سابق کونسلر اشوک سنگھ منہاس کلدیپ چب اور مہندر بھگت، ایڈوکیٹ رنجیت سنگھ جموال، وید پرکاش شرما، راجندر سنگھ، جوگندر چِب، اشوک سنگھ چِب، رودر رانا اور روہت کمار موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا