’حالیہ دہشت گردانہ حملے حکومتی ناکامی کاعکاس‘

0
75

بھاجپاکے فریبی بیانیہ کی نفی کرتے ہیں: آغا روح اللہ

سری نگر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے ہفتے کے روز کہاکہ دفعہ370کی منسوخی سے نہ ملی ٹنسی پر کوئی اثر پڑا ہے اور نہ ہی اس دفعہ کا ملی ٹینسی کیساتھ کوئی واسطہ تھا۔انہوں نے کہا کہ خطہ جموں میں گذشتہ دنوں ہوئے حملے بھاجپا کے اْس بیانیہ کی نفی کرتے ہیں جو یہ لوگ دفعہ370کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں امن و امان لانے سے متعلق کرتے آرہے ہیں اور یہ حملے بی جے پی حکومت کی ناکامی کی بھی بھر پور عکاسی کرتے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے آج پلوامہ نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہ 2024کے عام انتخابات میں حکومت سے زیادہ لوگوں نے اپوزیشن کو منڈیٹ دیا ہے اور اس طرح سے بی جے پی کی من مانی اور تاناشاہی کو کمزور کیا گیا ہے۔آج بی جے پی حکومت بنائے رکھنے کیلئے محتاج ہے، اس کا ثر نہ صرف حکومت کے کام کاج پر پڑے گا بلکہ آنے والے وقت میں اپوزیشن اور زیادہ مضبوط ہوگی اور اس سے ہمیں اْمید ملتی ہے کہ ہم مضبوط اپوزیشن کی حمایت سے جموں و کشمیر کے عوام کی بات زور دار انداز میں کرسکتے ہیں۔
جموں خطے میں ہوئے حالیہ حملوں کے بعد اسمبلی انتخابات موخر ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں آغا روح اللہ نے کہا کہ ’’بدقسمتی یہ ہے کہ یہ حملے ہوئے، جو نہیں ہونے چاہئیں تھے، اب ان حملوں کو بہانہ بنا کر ایک ہوا بنائی جارہی ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کو جمہوری حقوق سے دور رکھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ چند ہفتے قبل ہی لوک سبھا الیکشن جموں وکشمیر کے عوام نے ایک بے مثال انداز میں یہ بات بتائی کہ ہ اپنے جمہوری اداروں کو اپنے ہاتھوں میں دیکھنا چاہتے ہیں، وہ اپنے فیصلے اپنے ہاتھوں میں دیکھنا چاہتے ہیں اور اس ریاست کی انتظامیہ کو بھی اپنے ہاتھوں میں چاہتے ہیں، ان واقعات کا بہانہ بنا کر اگر حکومت ہند جموں وکشمیر کے عوام کو جمہوری حقوق سے محروم رکھنا چاہتی ہے تو یہ یہاں کے عوام کیساتھ ایک بہت بڑی ناانصافی ہونے کے ساتھ ساتھ جمہوری اقدار کا قتل ہوگا۔
ایک اور سوال کے جواب میں آغا روح اللہ نے مصنفہ اروندھتی رائے اور ڈاکٹر شیخ شوکت حسین کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ چلانے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اختلاف رائے کو دبانے اور اظہارِ رائے کو مجرمانہ بنانے کے لئے انسداد دہشت گردی کے قوانین کا استعمال غیر آئینی اور جمہوری اقدار کے منافی ہے۔آغا روح اللہ نے اس موقعے پر تمام ووٹروں کو شکریہ ادا کیا اور پارٹی کارکنوں اور عہدیداران کی محنت اور لگن کیلئے انہیں مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے پلوامہ کے این سی لیڈروں سے درخواست کی کہ وہ ان افراد کی فہرست فراہم کریں جنہیں قید کیا گیا ہے تاکہ وہ ان کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اْٹھا کر ان کی رہائی کیلئے جدوجہد کرسکیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا