بی جے پی حکومت کے میعاد کار میں ایک لاکھ کسانوں نے کی خودکشی:اکھلیش

0
162

لکھنؤ:// سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے الزام لگایا ہے کہ بی جےپی حکومت کی غلط پالیسیوں سے کسان اور نوجوان بے حال ہیں ۔ ساتھ ہی انہوں نے دعوی کیا کہ بی جےپی حکومت کے دس سالہ میعاد کار میں مہنگائی اور قرض سے پریشان ہوکر ایک لاکھ سے زیادہ کسان خودکشی کرچکے ہیں۔
یادو نے ہفتہ کو کہا کہ کسانوں کو ان کی فصل کی صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے۔ کھیتی کے اخراجات بڑھتے جارہے ہیں جس کی وجہ کسان قرض میں ڈوبتا جارہا ہے۔ بی جےپی حکومت میں کسان، نوجوان اور دیگر افراد سود خوروں سے پریشان ہیں۔ سودخوروں سے دلبرداشتہ ہوکر لوگ خودکشی کرنے کو مجبور ہیں۔
یادو نے کہا کہ اٹاوہ میں ساہو کاروں کے ہر دن کے تگادہ اور ہراسانی سے پریشان ہوکر ایک نوجوان کسان نے خودکشی کرلی۔ بی جےپی حکومت کے دس سال کے میعاد کا رمیں مہنگائی اور قرض سے پریشان ہوکر ایک لاکھ سے زیادہ کسان خودکشی کرچکے ہیں۔ بی جےپی حکومت کی پالیسیاں غریب اور کسان مخالف ہیں اور پونجی پتیوں کے لئے بنائی گئی ہیں۔
یادو نے کہا کہ بی جےپی حکومت میں پورے ملک میں سود خوروں کا دہشت ہے۔ بلیا، پریاگ راج، لکھنؤ کانپور، اٹاوہ، شاہجہاں پور، ہرجگہ سودخوروں سے لوگوں کا جینا حرام ہے۔ اس طرح کے قرض سے سب سے زیادہ غریب کسان اور کمزور ہی شکار بنتے ہیں۔ ایک بار لوگ ان کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں تو پھر نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔
یادو نے کہا کہ بی جےپی حکومت جھوٹے پروجکٹوں کے ذریعہ عوام کو ورغلا نے کا کام کرتی ہے، غریبوں ، کسانوں کے لئے بینکوں سے کم سود اور آسانی سے قرض کی اسکیمات زمین پر اترتی نہیں دکھتی ہے۔ سرکاری نظام اتنا گنجلک ہے کہ بینکوں سے کسانوں کو قرض نہیں مل پاتا ہے۔ تب لوگ چھوٹی۔ چھوتی ضرورتوں کے لئے سوخوروں کے جال میں پھنس کر اپنی زندگی گنوانے کو مجبور ہوجاتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا