کیجریوال کی 2 جون کو جیل جانے سے بچنے کی کوشش ناکام

0
58

یواین آئی

نئی دہلی؍؍مبینہ شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے ملزم دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی 2 جون کو تہاڑ جیل انتظامیہ کے سامنے خودسپردگی سے بچنے کی آخری کوشش ہفتہ کو ناکام ثابت ہوئی۔ خصوصی عدالت نے طبی بنیادوں پر وزیر اعلیٰ کی سات دن کے لیے عبوری ضمانت سات دن کی توسیع کی درخواست پر 5 جون تک فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔راؤز ایونیو میں واقع انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) اور سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کے معاملات سے متعلق کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد کہا کہ وہ عبوری ضمانت پر اپنا فیصلہ 5 جون کو سنائے گی۔ خصوصی عدالت نے آج اپنا فیصلہ سنانے کے لیے مسٹر کیجریوال کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا۔ ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر عدالت نے کہا کہ اس کی اگلی سماعت 7 جون کو ہوگی۔
سماعت کے دوران ای ڈی نے مسٹر کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کے مطالبے کی حمایت میں پیش کئے گئے دلائل کی سخت مخالفت کی تھی۔خیال رہے کہ 10 مئی کو سپریم کورٹ نے وزیراعلی کیجریوال کو لوک سبھا کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لیے یکم جون تک کی عبوری ضمانت دی تھی، جس کے تحت وزیر اعلیٰ کو 2 جون کو تہاڑ جیل انتظامیہ کے سامنے خودسپردگی کرنی ہے۔خصوصی عدالت نے 30 مئی کو مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کرکے مسٹر کیجریوال کی درخواستوں کے سلسلے میں اس سے جواب طلب کیا تھا۔وزیراعلی کو گرفتار کرنے والی ای ڈی نے ان کی درخواستوں پر خصوصی عدالت کے سامنے اپنا موقف پیش کرنے کے لئے مہلت مانگی تھی۔
عدالت عظمیٰ نے مسٹر کیجریوال کی درخواست پر 10 مئی کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے انہیں 2 جون کو جیل انتظامیہ کے سامنے خودسپردگی کرنے کی ہدایت بھی دی تھی۔خصوصی عدالت کے سامنے باقاعدہ ضمانت کی درخواست کے علاوہ مسٹر کیجریوال نے اپنی صحت کی جانچ کے لیے سات دن کی عبوری ضمانت میں توسیع کا بھی مطالبہ کیا تھا۔قبل ازیں، سپریم کورٹ رجسٹری نے یکم جون کو ختم ہونے والی عبوری ضمانت کی مدت میں سات دن کی توسیع کے لیے مسٹر کیجریوال کی درخواست کی فوری سماعت کے لیے لسٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔جسٹس جے کے مہیشوری اور کے وی وشواناتھن کی تعطیلاتی بنچ نے منگل کو مسٹر کیجریوال کی درخواست پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا جس میں ان کی عبوری ضمانت میں سات دن کی توسیع کی گزارش کی گئی تھی۔
اس کے بعد بنچ نے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی سے کہا کہ (کیجریوال کی) درخواست کو لسٹ کرنے کے بارے میں چیف جسٹس فیصلہ کرسکتے ہیں۔جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے 10 مئی کو مسٹر کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات 2024 کی مہم میں حصہ لینے کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی۔ مسٹر کیجریوال کو تہاڑ سنٹرل جیل میں عدالتی حراست میں رکھا گیا تھا۔عدالت عظمیٰ نے 17 مئی کو ان کی 21 مارچ کو گرفتاری اور اس کے بعد ای ڈی کی حراست کو چیلنج کرنے والی اپیل پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔
مسٹر کیجریوال نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ گرفتاری کے بعد ان کا وزن سات کلو گرام کم ہو گیا ہے۔ ان کا ‘کیٹون لیول’ بہت زیادہ ہے، جو کسی سنگین بیماری کی علامت ہو سکتا ہے۔انہوں نے اپنی درخواست میں کہا تھا ‘‘میکس اسپتال کے متعلقہ ڈاکٹروں نے، جو اس وقت ان کا علاج کر رہے ہیں، نے کچھ ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دیا ہے، جس میں سات دن کا وقت درکار ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں پی ای ٹی-سی ٹی اسکین اور دیگر ٹیسٹ کروانے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا