سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیرنے ایس ایل ایس تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا

0
141

مہمان خصوصی طلحہ سلاریہ نے قانون کے مضمون میں کیریئر کی ترقی کے اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا
لازوال ڈیسک
گاندربل؍؍شعبہ قانون، اسکول آف لیگل اسٹڈیز سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیرنے بی اے ایل ایل بی کے آٹھویں سمسٹر کے طلباء کے لیے کارپوریٹ لاء کے شعبے میں انٹرن شپ اور تقرریوں کے بارے میں ایک انٹرایکٹو ٹریننگ پروگرام کا انعقاد کیا۔وہیںمہمان مقرر، بانی لائیرایٹ ورک بنگلور، محترمہ طلحہ سلاریہ نے قانون کے مضمون میں کیریئر کی ترقی کے تین اہم پہلوؤں پر زور دیا، یعنی خود اعتمادی، مالی آزادی، اور نصابی زندگی کی اہمیت اور منسلک پروفائلز۔ انہوں نے معاہدے کے مسودے کی اہمیت، نرم/گفت و شنید کی مہارت، کارپوریٹ سیکٹری طریقوں سے واقف قوانین کا جائزہ لینے پر زور دیا۔ انہوں نے کارپوریٹ قوانین میں مشق کرنے کے فوائد اور اس کی فرم کی طرف سے پیش کیے جانے والے عملی تربیتی کورسز کے بارے میں بھی بتایا۔
دریں اثناء اپنے خطبہ استقبالیہ میں، ہیڈ اور ڈین،ایس ایل ایس پروفیسر فاروق احمد میر نے کہا کہ 1961 کے ایڈوکیٹس ایکٹ کے پاس ہونے سے پہلے، یہ صرف ہندوستان کی ایلیٹ کلاس تھی جس نے سال 1988 تک لاء کورس کا انتخاب کیا تھا جب مرحوم ماداوا مینن نے لا اسکولس اور 5 سالہ بی اے ایل ایل بی پروگراموں کے تعارف کا تصور پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریننگ پروگرام کا انعقاد محترمہ طلحہ کی پہل پر کیا گیا ہے اور انہوں نے مستقبل میں شعبہ کے طلباء کے ساتھ مزید انٹرایکٹو سیشن منعقد کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا