اویسی کا زیڈ کیٹیگری کی سیکورٹی لینے سے انکار

0
0

نئی دہلی // آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے حکومت سے نفرت ختم کرنے اور محبت قائم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے زیڈ زمرہ کی سیکورٹی لینے سے انکار کر دیا ہے۔
جمعہ کو لوک سبھا میں ان پر ہوئے حملے کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر اویسی نے کہا کہ دائیں بازو کی انتہا پسندی سے ملک اور سماج کو نقصان پہنچے گا، اس لیے اسے حکومت کو روکنے کے لیے سخت قدم اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں جو بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر بھروسہ کرنے کے بجائے گولیوں پر بھروسہ کرتے ہیں۔ حکومت کو ایسے انتہا پسندوں پر یو اے پی اے نافذ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی زندگی کی فکر نہیں ہے۔ زندہ رہنا ہے تو آواز اٹھانی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے نفرت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ مجھے زیڈ کیٹیگری کی سیکیورٹی نہیں چاہیے لیکن مجھے اے کلاس کا شہری بنائیں۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے مسٹر اویسی کی لمبی زندگی کی خواہش کی اور کہا کہ ریاستی حکومت نے حملے کے بعد فوری کارروائی کی اور ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے پاس سے ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں وزیر داخلہ امت شاہ پیر کو ایوان کے سامنے اپنی بات رکھیں گے۔ مسلم لیگ کے ای ٹی محمد بشیر نے واقعہ کی مذمت کی ہے۔واضح رہے کہ جمعرات کو میرٹھ سے دہلی آتے ہوئے اویسی پر چھجارسی ٹول پلازہ پر حملہ کیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا