خطہ پیر پنچال کیساتھ امتیازی سلوک ناقابل برداشت

0
0

ملک کی سرحدوں پر گولہ باری سے کچلی جانی والی عوام خاموش تماشائی نہیں رہے گی
صوبہ کا درجہ دو یا عوامی غیض و غضب کا سامنا کرو : قمر حسین چوہدری
لازوال ڈیسک
راجوری //سابقہ ممبر اسمبلی راجوری و پی ڈی پی سینئر لیڈر قمر حسین چوہدری جو ایک لحاظ سے فولادی لیڈر مانے جاتے ہیں نے آج راجوری میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دورن لداخ کو خطہ کا درجہ دئے جانے کو خوش آہند اور خطہ پیر پنچال کو ایک بار پھر نظر انداز کئے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ ممبر موصوف نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ ایک ایسا سرحدی خطہ ہے جہاں دونوں ممالک کی گولہ باری سے نہ صرف مال و جاہیداد کو نقصان پہنچا بلکہ خون کی ندیاں چلیں لیکن ملک کی آن بان اور شان میں خطہ کی عوام نے کبھی فرق نہیں آنے دیا ، مگر ستر سالہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے دور اقتدار نے عوامی امنگوں کا خون کیا اور صرف بطور ووٹ استعمال کرو اور پھینکو کی پالیسی اپنائے رکھی جس سے عوام بخوبی واقف ھے لیکن عوام کی دیرینہ مانگ کہ خطہ کو ہل ڈیولپمنٹ کونسل یا صوبہ کا درجہ دیا جائے کو ہمیشہ درگزر کیا جاتا رہا خطہ ایک سرحدی اور دشوار گزرا علاقہ ہے جہاں لوگوں کا دار ومدار کھیتی باڑی اور محنت ومشقت ہے جہاں سرکاری نوکریوں کے علاوہ کوئی دوسرا ذرایعہ نہ ہے، مگر تمام سرکاروں نے ہمیشہ بلند بانگ دعوے کرکے اقتدار حاصل کیا اور پھر بھول جاتے رہے ان باتوں کا اظہار وہ پریس کانفرنس میں دوران خطاب کررہے تھے ۔قمر حسین چوہدری نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایوان بالا میں خطہ کو صوبہ اور ہل ڈیولپمنٹ کونسل کا درجہ دینے کی مانگ میں نے بذات خود اٹھائی تھی اور یقین تھا کہ خطہ کیساتھ اب کی بار انصاف کیا جائے گا لیکن دوبارہ گورنر انتطا میہ نے ناانصا فی کرکے عوام پیر پنچال کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے کیونکہ سرحدی اضلاع کی عوام نے ہمیشہ مشکلات کا سامنا کیا ہے اور جب بھی ریاستی و مرکزی سرکاروں نے کوئی پرجیکٹ لگائے ہیں وہ صرف اور صرف جموں اور سرینگر کے شہروں کیلئے منظوہو ئے ہیں چائے وہ ایمز ھو، آئی آئی ٹی ہو یا آئی آئی ایم، یونیورسٹی ہو یا کالج، ھائیر سکنڈری سکولوں کی منظوری ہو یا سکینڈری سکولوں کو منظوری خطہ پیر پنچال کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے، سڑکیں تباہ حال، سکولوں کی حالت ناگفتہ بہہ، سیاحت کا نام ونشان ہی نہیں، انڈسٹریل ڈیولپمنٹ صفر میں نے ان تمام مطالبات و مساہئل کو لیکر بار بار ھاو¿س میں آواز بلند کی اور کسی حد تک ھم خطہ کی ترقی کرنے میں کامیاب بھی ھوئے جہاں پی ڈی پی سرکار نے خطہ کو مغل روڈ دی وہیں شاھدرہ شریف میں سیاحت کو فروغ دیا، باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی دی، میڈیکل کالج کی تعمیر جاری ہے اسکے علاوہ خطہ کو دو بڑی اور متعدد بار اقتدار میں رہنے والی نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے عوام کو صرف دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج تک کی سابقہ حکومتوں اور گورنر انتظامیہ نے خطہ پیر پنچال اور چناب کو نظر انداز کر کے اس بات کو صاف کر دیا ہے کہ وہ ان علاقہ جات میں ترقی کے خواہاں نہیں ہیں اور انہیںترقی کے نقشے پر نہیں لانا ہے جسے اب برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے وقت آچکا ہے اور صوبہ کا درجہ لیکر ہی دم لیا جائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا