عوام انتظامیہ کو تعاون پیش کرے:شیراز ازہری

0
0

کہاحکومت کی طرف سے بڑے رلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے
سرفرازقادری
مینڈھر؍؍پنچایت حلقہ موہری گورسائی میں پنچایت نمائندگان کا اہم اجلاس ترجمان اعلی جموں وکشمیر پنچایت ڈویلپمنٹ کونسل سرپنچ حلقہ موہری گورسائی میاں شیراز احمد ازہری کی صدارت میں منعقد ہوا جس کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے میاں شیراز ازہری نے کہا کہ کرونا وبا کو لیکر لاک ڈاون لگانے کے جو اشارے مل رہے ہیں اس پہ انہیں حد درجہ تشویش ہے ایک تو یہ کہ مسلسل لاک ڈاون کی وجہ سے تمام تر کاروبار ختم ہوچکے ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ خشک سالی کی وجہ سے بر وقت فصلیں نہیں بو سکیں اور اب جب طوفانی بارشوں اور برف باری سے پیدا شدہ صورت حال اس قدر مصائب کی بھرمار لے کر آئی ہے کہ مال مویشی کا گذر بسر بھی انتہائی مشکل ہو گیا ہے اس پہ کرونا وبا کی مار اور لاک ڈاون سے جو صورت حال بننے والی ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور مال مویشی کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت بڑے پیکیج کا اعلان کرے تاکہ ان مشکل ترین حالات میں کویڈ سے نپٹنے میں عوام کی کچھ حد تک حوصلہ افزائی کی جا سکے. ازہری نے حکومت سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مستحق افراد کے جو مکانات حکومت کی کسی اجنسی کے ذریعہ خارج کئے گئے ہیں وہ ان کے لئے سائڈ کھول کر غریب اور مستحق افراد کی بھرپائی کی جائے. انہوں نے مزید کہا کہ چند لیبر جاب کارڈ نہ جانے کیوں تمام تر فارملٹیز کے باوجود بغیر کسی انکوائری کرنے اور پنچایتوں کو بتائے بغیر خارج کئے گئے ہیں جو کہ ایک مزدور کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی اور حق تلفی ہے اس کی انکوائری کی جانی چاہیے کہ آخر کس ملازم نے ان غریبوں کی روزی کے ساتھ کھیلتے ہوئے اس قدر نقصان پہنچایا ہے. ازہری نے کہا کہ بچوں کی تعلیم جو لیکر اگر بات کی جائے تو تعلیمی نظام بالکل ابتر ہوکر رہ گیا انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مزید مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ میں نیٹ ورک حد درجہ خراب ہے اور انٹرنٹ پہ بچوں کی تعلیم پہ بہت برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں جس پہ انتظامیہ بر وقت اقدامات کرے. انہوں نے کہا کہ انہوں نے جتنے بھی کام علاقہ میں رکھے ہیں خاص طور پہ سڑکیں یا ہینڈ پمپوں کے لئے جو میں نے رقومات رکھی ہیں جن پہ ٹینڈرنگ ہو چکی ہے ان کاموں کو شفافیت کے ساتھ مکمل کرنے پہ انتظامیہ اپنا کردار ادا کرے. شیراز ازہری نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وبا کی تیسری لہر سے نپٹنے کے لئے حکومتی قوانین پہ عمل کرنا ہمارے لئے مجبوری بھی ہے اور ضروری بھی جس پہ اپنا بھرپور تعاون پیش کریں تاکہ اس بیماری سے نجات حاصل کی جاسکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا