ترقیاتی منظرنامے اور کووِڈ تخفیفی اِقدامات کا جائز ہ لیا
کولگام؍کمشنر سیکرٹری ریونیو وِجے کمار بِدھوری جو کہ ضلع کولگام کے اِنچارج سیکرٹر ی بھی ہیں، نے آج کولگام کا دورہ کیا اور اَفسران کی ایک میٹنگ کی صدارت کی۔دورانِ میٹنگ اُنہوں نے ترقی، مختلف شعبوں کی پیش رفت اور مرکزی معاونت والی سکیموں کی عمل آوری کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔میٹنگ میں ڈی ڈی سی چیئرپرسن محمد اَفضل پرے،ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ ، ایس ایس پی کولگام ڈاکٹر جی وِی سندیپ ، اے ڈی ڈی سی ، سی پی او اے سی ڈی، اے سی آر ، ایس ڈی ایم نور آباد ، سی ایم او ، مختلف محکموں کے ایگزیکٹیواِنجینئران ، تحصیل دار اور دیگر اَفسران نے شرکت کی۔دورا نِ میٹنگ ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ نے بذریعہ پاور پوائنٹ پرزنٹیشن ضلع کا مجموعی خاکہ اور مختلف شعبوںکی پیش رفت کے بارے میں جانکاری دی۔اُنہوں نے میٹنگ کو جانکاری دی کہ ضلع کولگام کے سال 2021-22 ء کے لئے 537.99کروڑ روپے کی منظور ی دی گئی تھی اور اس پر 79.44 فیصد خرچ کیا گیا ہے۔اُنہوں نے انہیں دیگر شعبوں اور مرکزی معاونت والی سکیموں کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔آیوشمان بھارت اور پی ایم صحت کے حوالے سے بتایا گیا کہ کل 2,42,686گولڈن کار ڈ تیار کئے گئے ہیں۔میٹنگ کو یہ بھی بتایا گیا کہ ضلع کے تمام گھرانوں کو نل کا پانی فراہم کرنا ہے اور یہاں 58,000 گھرانے ہیں جن میں 33,000 مکانات پہلے سے ہی جڑے ہوئے ہیں اور باقی ہدف کو جل جیون مشن کے تحت پورا کیا جائے گا۔میٹنگ کو یہ بھی جانکاری دی گئی کہ موسم سرما کا ایک مضبوط منصوبہ ہے اور ضلع میں حالیہ برفباری کے دوران بروقت برف صاف کرنے کو یقینی بنایا گیا ہے۔کمشنر سیکرٹری نے کووِڈ سے بچائو کے اِقدامات کا جائزلیتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنرنے جانکاری دی کہ قرنطینہ مراکز میں 1,200 آئیسولیشن بستر دستیاب ہے اور کووِڈ ۔19 بستروں کی گنجائش 324 ہے۔اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام 178 پنچایتی کووِڈ کیئر سینٹروں کو فعال بنا یا گیا ہے۔ میٹنگ کو یہ بھی جانکاری دی گئی کہ آکسیجن جنریشن پلانٹس کی آکسیجن پیداکرنے کی صلاحیت 3,600 ایل پی ایم ہے اور ضلع میں422 بی قسم کے سلنڈر دستیاب ہیں۔ کمشنر سیکرٹری نے آکسیجن گیس سلنڈر کی دستیابی بڑھانے پر زور دیا ۔اُنہوں نے کووِڈ کے تدارک کی مناسب کوششوں پر ضلعی اِنتظامیہ کی بھی تعریف کی۔ڈی ڈی سی چیئرپرسن محمد اَفصل پرے جنہوں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی، نے برف صاف کرنے والی مشینوں کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا۔کمشنر سیکرٹری نے کہا کہ بہتر حکمرانی کی طرف ایک بڑا اقدام اور شہریوں کی آسانی اور سہولیت کے لئے زمین مالکان کو ہندی ، اُردو اور انگریزی زبانوں میں زمین کے ریکارڈ کی تفصیلات پر مشتمل تین زبانوں میں لینڈ پاس بکس فراہم کی گئی ہیںجو حوالہ اور ریکارڈ کے لئے ایک آسان دستاویز ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اور بھی بہت سی آن لائن خدمات شروع کی گئی ہیں اور اَب لینڈ ریکارڈ آن لائن ہو گیا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ’’ آپ کی زمین آپ کی نگرانی ‘‘ لینڈ ریکارڈس اِنفارمیشن سسٹم متعارف کیا گیا ہے اور اِس اقدام سے لوگوں کو ان کے لینڈ ریکارڈ تک آسان آن لائن رَسائی سہولیت فراہم کی جارہی ہے۔