وزیراعظم کی سکیورٹی میں چوک حساس معاملے کو نہیں چھوڑا جا سکتا:سپریم کورٹ
یواین آئی
نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ پنجاب دورے کے دوران مبینہ سکیورٹی چوک معاملے کی جانچ کے لئے سپریم کورٹ کی سابق جج اندو ملہوترا کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی بینچ نے پیر کے روز این جی او ’لائرز وائس‘ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہائی کورٹ کے سابق جج کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی انکوائری کرنا چاہتی ہے۔بینچ نے کہا کہ وزیراعظم کی سکیورٹی میں چوک حساس معاملے کو نہیں چھوڑا جا سکتا۔ یہ سنگین معاملہ کے لئے عدالتی شعبے میں تربیت یافتہ شخص کی نگرانی اور انہیں مدد کرنے کے لیے متعلقہ شعبے کے تجربہ کار افسران کی ٹیم سے جانچ کی ضرورت ہے۔چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا’’ ہم جسٹس اندو ملہوترا کی سربراہی میں ڈی جی این آئی اے، ڈی جی پی چندی گڑھ، پنجاب کے ڈی جی سکیورٹی اور پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کی ایک کمیٹی مقرر کرتے ہیں‘‘۔بینچ نے جسٹس (ریٹائرڈ) اندو ملہوترا جانچ کمیٹی کے دیگر ممبر کے طور پر نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل یا ان کی جانب سے نامزد کردہ افسر ( جوقومی تحقیقاتی ایجنسی کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے سے نیچے کا نہ ہو )، مرکزی زیر انتظام علاقہ چندی گڑھ کے ڈائریکٹر جنرل پولیس، پنجاب حکومت کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (سکیورٹی) اور ممبر- کم کوآرڈینیٹر کے طور پر پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کوجانچ کی ذمہ داری سونپی ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس رمنا نے سپریم کورٹ کی ریٹائرڈ جج جسٹس ملہوترا کمیٹی سے جلد از جلد اپنی جانچ رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔سپریم کورٹ نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو حکم دیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم پر جمع کی گئی تمام تفصیلات اور دستاویزات اس اعلیٰ سطحی کمیٹی کمیٹی کے سامنے پیش کریں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ جانچ کمیٹی سکیورٹی چوک کی وجوہات کی تحقیقات کرے گی اور پتہ لگائے گی کہ اس کے لئے ذمہ دار کون تھا۔ اعلیٰ سطحی جانچ میٹی وزیر اعظم یا اس طرح کی اعلیٰ سطح کی سکیورٹی رکھنے والے دیگر معززین کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات اور حفاظتی اقدامات تجویز کرے گی تاکہ مستقبل میں اس طرح کی سکیورٹی چوک کی صورتحال پیدا نہ ہو۔سپریم کورٹ نے اعلیٰ سطحی جانچ کا حکم دینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی انسانی غلطی، لاپرواہی یا جان بوجھ کر کی گئی غلطی سے بچنے کے لیے اعلیٰ سطحی جانچ ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ مرکزی اور پنجاب حکومتوں کی جانب سے بنائی گئی جانچ کمیٹیوں کی کارروائی پر روک برقرار جاری رہے گی۔واضح رہے کہ 5 جنوری کو وزیر اعظم کے دورہ پنجاب کے دوران ان کا قافلہ فیروز پور ضلع کے حسینی والا جانے کے دوران ان کا قافلہ تقریباً 20 منٹ تک ایک فلائی اور پر پھنس گیا تھا۔ ایک اعلیٰ آئینی عہدے پر فائز شخص کی حفاظت کے پیش نظر یہ ایک ’انتہائی سنگین ‘ چوک ہے