بھاجپا عوام کو تقسیم کرنے کیلئے گوجر اور پہاڑیوں کو استعمال کررہی ہے: محبوبہ مفتی

0
0

راجوری میں پی ڈی پی کی یوتھ کنونشن میں 370 اور 35 ائے کے حق میں نعرے بلند
عمرارشدملک

راجوری ؍؍راجوری میں پی ڈی پی کی یوتھ اکائی نے ایک روزہ یوتھ کنونشن کا انعقاد کیا جس میں جموں کشمیر کی سابقہ وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی بطور مہمان خصوصی موجود تھیں۔ تفصیلات کے مطابق شیما موڑ راجوری سے محبوبہ مفتی کو ریلی کی شکل میں سینکڑوں نوجوانوں نے ضلع صدر پی ڈی پی تعظیم ڈار کی قیادت میں ڈاک بنگلہ تک لایا جس کے بعد باقاعدہ طور پر یوتھ کنونشن کا آغاز کیا گیا۔ اس موقع پر پی ڈی پی کے سینئر لیڈر محبوب بیگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجود وقت کافی مشکل ہے اور ایسے میں ہم سب کو ایک ہوکر سیاہ قوت کے خلاف جدوجہد کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھاچپا کا مقصد جموں کشمیر کو کمزور کرنا ہے جس کے لئے کبھی ہندو مسلم تو کبھی گوجر پہاڑی کے نام پر تقسیم کیا جارہا ہے لیکن ہمیں اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا تب جاکر ہم اپنے حقوق کو واپس حاصل کرسکے گے۔ اس دوران سابقہ ایم ایل سی و پی ڈی پی لیڈر فردوس ٹاک نے کہا کہ بھاجپا نے جموں کشمیر کی عوام کے ساتھ فریب کیا ہے اور بندوق کی نوخ پر جموں کشمیر کی خصوصی حثیت کو ختم کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھاچپا رام کے نام پر سیاست کرتی ہے جبکہ رام نے اقتدارِ چھوڑ کر بنواس چلے گے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھاچپا آج بھائی کو بھائی کے خلاف کھڑا کررہی ہے اس لئے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ وہیں سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست 2019 کے فیصلے کے بعد جموں کشمیر کا نقصان ہی نہیں ہوا بلکہ یہاں کے حالات بھی تباہی کی طرف بڑھنا شروع ہوگے۔ انہوں نے کہا کہ ہر روز نیا کالا قانون نافذ کیا جاتا ہے کبھی زمینوں کو خالی کرنے کے لئے طاقت استعمال کیا جاتا ہے تو کبھی نیا منصوبہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی حیثیت نے ہماری زمینوں، نوکریوں کو تحفظ دیا تھا اور اب اگر ایک پوسٹ کی ایڈورٹائزنگ ہوتی ہے تو ملک بھر کے لوگ اس کے لئے درخواستیں لگائے گئے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں کشمیر کی ریت بجری کو بھی غیر ریاستی ٹھیکیداروں کے ہاتھوں نیلام کیا گیا ہے اور حکومت کہتی ہے کہ ہم جموں کشمیر میں تعمیروترقی کررہے ہیں۔ بے روزگاری کے خاتمے کے لئے نوجوان اگر دھرنا دیتے ہیں تو پولیس ان کو گرفتار کر لیتی ایسے ماحول میں نوجوانوں کا سانس لینا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے کسی نوجوان کو بندوق یا پتھر اٹھانے کے لئے نہیں بولوں گی کیونکہ سرکاری بندوقیں پہلے سے تیار ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ آج کے اس دور میں سب سے زیادہ پریشان اور مشکلات میں جموں کشمیر کا نوجوان ہے کیونکہ پہلے ملیٹنسی کا نام دے کر گرفتار کرتے تھے۔ اب او جی ڈبلیو کے نام پر گرفتار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پہلے ہندو مسلم کے نام پر تقسیم کر کے سیاست کرتی تھی لیکن اب گوجر اور پہاڑی کے نام پر سیاست کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو گوجروں اور پہاڑیوں سے پیار نہیں یہ سب صرف جموں کشمیر میں اقتدار حاصل کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے تاکہ جموں کشمیر کی اسمبلی سے بھاجپا دفعہ 370 اور 35اے کو مکمل طور پر ختم کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ میں ووٹ مانگنے نہیں ائی بلکہ یہاں کے لوگوں کو بھاجپا کی حقیقت سے آگاہ کرنے ائی ہوں کیونکہ گوجر اور پہاڑی طبقے کے لوگوں سے بھاجپا خوفزدہ ہے اس لئے ان کے جنسوں میں نہ آئے اور اپسی اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھے۔ وہیں ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ حد بندی کمیشن پر یمیں بھروسہ نہیں کیونکہ اس وقت کمیشن بھاجپا کے دباؤ میں کام کررہا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پہاڑیوں کو ایس ٹی درجہ دینے کا خواب دکھایا جارہا ہے اس سے قبل بھی خواب دکھائے گے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ملک بھر میں لوگوں کو بیوقوف بنایا ہے کہ جموں کشمیر کے حالات کنٹرول میں ہیں جبکہ ہمارے لوگوں کے بولنے پر بھی پابندیاں عائد رکھی گئی ہیں اور این ائی ائے اور ای ڈی جیسی ایجنسیوں کو خصوصی اختیارات دے کر جموں کشمیر بھیجا جاتا ہے تاکہ یہاں کی لیڈرشپ حق کی بات نہ بول سکے۔ اس موقع پر پی ڈی پی کے سینئر لیڈر عبدالقیوم ڈار، سینئر لیڈر ماسٹر تصدق حسین، پرویز احمد وفا، ضلع صدر پی ڈی پی اربن راجوری تعظیم ڈار، ضلع صدر رورل ماسٹر اقبال شاہ، یوتھ پی ڈی ہی صدر انضمام خان، شوکت چودھری، طالب حسین، اشتیاق بٹ، ماجد شاہ، طاہر لون، آصف بٹ، انجم مرزا، احسان مرزا، ظہور احمد بھٹی ، سلیم خان اور دیگر عہدیداران اور ورکروں نے بھی شرکت کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا