عدنان کی کہانی ذیشان کی زبانی

0
0

ذیشان الٰہی منیر تیمی
چکنگری۔ڈھاکہ۔مشرقی
چمپارن۔بہار
آج میں آپ کو جس بچے کے بارے میں بتانے جارہا ہوں اس کا نام عدنان الہٰی بن ریان عالم ہے۔ان کے چاچا غفران عالم ،ذیشان الٰہی اور ان کے پیارے چاچا دلشان الٰہی ہیں۔ان کی پیدائش ساڑھے تین سال قبل ہوئی تھی۔یہ تو عمر میں کافی چھوٹا ہے لیکن اللہ نے اس کی ذہانت کو کافی بڑا بنایا ہے یہی وجہ ہے کہ جب ان کو کوئی کلمہ یا کوئی انگلش ورڈ ایک مرتبہ کہہ دیا جائے تو وہ اس کو یاد رکھ لیتا ہے اور ایک دو دن کے بعد بھی اگر کوئی اس بارے میں پوچھے تو اس کا جواب بالکل صحیح صحیح دیتا ہے۔
ان کے رہنے کا انداز بھی بالکل الگ ہے۔نئے کپڑے کو ملبوس کرنا بہت پسند کرتے ہیں۔کوئی انجان شخص اگر اس کے کپڑے کو لینے کی کوشش کریں تو یہ ان سے جنگ کرنے پے آمادہ ہو جاتے ہیں۔یہ اپنے تکیہ پر کسی اور کو کسی حال میں نہیں سونے دیتے۔سونے کے بعد یہ اپنی تکیہ کو محفوظ جگہ پے چھپا دیتے ہیں تاکہ کوئی دوسرا شخص دن میں اس کی تکیہ پر نہ سوئے۔انجان شخص کو اپنے گھر میں آتا دیکھ کر فورا مین گیٹ کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور بڑے لوگوں کے کہنے پے کہ یہ تمہارے فلاں فلاں لگتے ہیں کو سلام و مصافحہ کرتے ہیں اور گھر میں آنے کو کہتے ہیں ۔یہ اپنے پسند کے بچے کے ساتھ کھیلتے ہیں اور نا پسند بچوں کے بال کھینچ کر اسے پریشان کرنے لگتے ہیں۔یہ گھر کا کھانا کم اور مقصود صاحب کی دکان اور سامان بیچنے والوں سے خرید کر کھانا زیادہ پسند کرتے ہے۔


ان کو موبائل سے بہت زیادہ محبت ہے۔موبائل سے رنگ برنگ کی سیلفی لینا اسے بے حد اچھا لگتا ہے۔یہ موبائل سے ویڈیوں بات کرنا بہت پسند کرتے ہیں۔یہ اپنے ممی کے موبائل کو اپنے علاوہ کسی اور کو چھونے نہیں دیتا۔اور کبھی کبھی اپنی ممی کو بھی دینے سے انکار کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ میرا موبائل ہے آپ کا نہیں۔
اسے گھر کے چیزوں کو الٹ پلٹ کرنا اچھا لگتا۔برتنوں کو اچھال اچھال کر بجانے میں اسے مزہ آجاتا ہے۔غسل خانہ میں جاکر تمام نلوں کو کھول کر پانیوں کے ساتھ کھیلنے لگتے اور روکنے پے اپنے خاص انداز میں ناراض ہوجاتے ہیں اور زمین پر سوکر نہ کسی سے بولتے اور نہ ہی کسی کی طرف دیکھتے ہیں اور بغیر پیسہ دیئیانہیں منانا بڑی مشکل ہے۔
انہیں گھومنے اور گاؤں دیکھنے میں بہت اچھا لگتا ہے۔بائک کی چابھی کو ڈھونڈ کر اپنے چھوٹے چاچا دلشان الہی کو چابھی دیکر گاؤں کی سیر کرنے نکلتے ہیں۔اور ان کی خواہش ہوتی ہیں کہ اور زیادہ گھومے۔
انہیں کھلونے سے بھی بہت لگاؤں ہے اور اپنے پسند کے دوستوں کے ساتھ کھیلتے ہیں۔اپنے سائیکل پر بیٹھ کر اس کی گھنٹی کو بجانا اور چلانا اسے اچھا لگتا ہے اور تھک جانے کے بعد اپنی دادی یا ممی کی گود میں جاکر بیٹھ جاتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا