لیفٹنٹ گورنر منوج سنہاکی زیرصدارت اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ،حالات کااحاطہ

0
0

شہری ہلاکتوں کو روکنے کیلئے حکمت عملی وضع۰میٹنگ میں مجموعی صورتحال ،ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ،جنگجوئیانہ سرگرمیوں اورسیکورٹی صورتحال کا جائزہ
لازوال ڈیسک

جموں؍؍نئی دہلی روانگی سے قبل لیفٹنٹ گورنر منوج سنہانے سیول سیکرٹریٹ جموں میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی ،جس میںجموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ، اے ڈی جی جموں زون، اسپیشل ڈی جی سی آر پی ایف، آئی جی بی ایس ایف، مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے ڈی جیز اور اعلیٰ فوجی کمانڈروں سمیت اعلیٰ افسران نے شرکت کی اور لیفٹیننٹ گورنر کو سیکورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔کشمیرمیں حالیہ شہری ہلاکت ،جنگجوئوںکی بڑھتی سرگرمیوں اورپونچھ راجوری جنگل میں جاری جنگجو مخالف آپریشن کے تناظر میں بدھ کے روز سیول سیکرٹریٹ جموںمیں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی ،جس میںجموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ، ، ڈائرکٹر جنرل سی آئی ڈی رشمی رنجن سوین، ایڈیشنل ڈی جی پی جموں زون مکیش سنگھ اور آئی جی پی کشمیر وجے کمار اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، بارڈر سیکورٹی اور اور انٹیلی جنس بیورئو کے سینئر افسران نے شرکت کی۔اگرچہ میٹنگ کے بارے میں کوئی سرکاری لفظ نہیں تھا۔ جائزہ میٹنگ میں جموں و کشمیر پولیس، فوج، نیم فوجی دستوں، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران نے لیفٹنٹ گورنر کو سیکورٹی سے متعلق مختلف پہلوؤں بالخصوص وادی کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ پر بریفنگ دی۔ میڈیارپورٹس میں ذرائع کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ اور راجوری اور پونچھ کے جڑواں سرحدی اضلاع میں جنگجوئوں کے خلاف جاری آپریشنز پر بات چیت ہوئی۔رپورٹ کے مطابق سرینگر اور دیگر حساس علاقوں میں اضافی نیم فوجی اور پولیس دستوں کی تعیناتی اور مزید بنکرز بنانے جیسے متعدد اقدامات کے باوجودہائبرڈ جنگجوئوں کی سرگرمیوں اورشہری ہلاکتوںکے واقعات پر حکومت فکرمند ہے۔ذرائع نے مزید کہا کہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کے اعلیٰ حکام نے مبینہ طور پر لیفٹیننٹ گورنر کو غیر مقامی افراد اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کو روکنے کے علاوہ ہائبرڈ جنگجوئوں کی شناخت اور تشدد کے نئے سلسلے کو روکنے کے لئے انہیں گرفتار کرنے کیلئے کئے جانے والے مزید اقدامات کے بارے میں بتایا۔ اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ میں سردیوں کے دوران پوری وادی میںجنگجوئوں کے خلاف کارروائیوں کو تیز کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع نے کہاکہ سردیوں میں آپریشن کو تیز کیا جائے گا جب پہاڑوں میں چھپے جنگجو گروپ عام طور پر بھاری برف باری کے پیش نظر نچلے علاقوں میں آنے کی کوشش کریں گے۔ہائبرڈ جنگجوئوں کے بارے میں تیزی سے انٹیلی جنس جمع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔یادرہے کہ وادی کشمیر میں اس سال بڑی تعداد میں جنگجو مارے گئے ہیں جن میں مختلف تنظیموں کے اعلیٰ کمانڈر بھی شامل ہیں۔تاہم کشمیر میں گزشتہ تقریباً ایک ماہ کے دوران مشتبہ جنگجوئوں کے ہاتھوں غیر مقامی اور اقلیتوں کے لوگوں سمیت12 شہری مارے گئے ہیں جس سے معصوم لوگوں کی ہلاکتوں میں اضافے کا اشارہ ملتا ہے۔لیفٹنٹ گورنر کی زیرصدارت میٹنگ میں شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کیلئے ایک حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ میٹنگ میں اس پر مزید تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع نے کہا کہ حکومت شہری ہلاکتوں کا خاتمہ چاہتی ہے کیونکہ یہ اقلیتوں اور غیر مقامی لوگوں میں خوف کی نفسیات پیدا کر رہی تھی، اس طرح، جموں اور کشمیر میں مرکزی حکومت کے اقدامات کو شکست دے رہی ہے۔ پولیس حکام نے لیفٹیننٹ گورنر کو مینڈھر، پنگھائی اور کھبلان میں تھانہ منڈی اور جڑواں اضلاع پونچھ اور راجوری کے اضلاع سرحد کے اطراف میں بھٹہ دوریاں کے جنگلات میں جنگجوئوں کے گروپوں کے خلاف جاری آپریشن کے بارے میں بتایا۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو پونچھ کے جنگلات میں طویل ترین تلاشی مہم کو ایک ماہ مکمل ہو جائے گا۔ 11 اکتوبر کا جب سیکورٹی فورسز نے پونچھ ضلع کی تحصیل سرنکوٹ کے چمر کے جنگلات میں چھپے ہوئے جنگجوؤں کے ساتھ پہلا رابطہ قائمہوا،اوریہاں ہوئی جھڑپ میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) سمیت 5 فوجی اہلکارجاں بحق ہوئے تھے۔ دوسرا رابطہ14، اکتوبر کو مینڈھر کے بھٹہ دوریاں جنگلات میں ہوا جس میں ایک جے سی اوسمیت چار فوجی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا