222افغان ہندوؤں اور سکھوں کو جلد ای ویزا دینے کے لیے مرکز سے اپیل

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍ہندوستان کی صدارت میں کل یہاں افغانستان کے معاملیپر ہونے والے دہلی علاقائی سلامتی مذاکرات سے قبل کی شام، افغان اقلیتوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں پھنسے ہوئے 222 ہندوؤں اور سکھوں کو فوری طور پر ای ویزا جاری کرے۔ہندوستان میں گوردواروں اور مندروں کا انتظام کرنے والے افغان نڑاد نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی ’افغان اقلیتی گروپ ‘ نے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی داخلہ سکریٹری اور سیکریٹری خارجہ کو ایک خط لکھ کر یہ اپیل کی ہے۔ کمیٹی نے خط میں کہا کہ اس وقت 222 افغان ہندو اور سکھ اقلیتوں نے ہندوستانی ای ویزا کے لیے درخواستیں دی ہیں اور وہ افغانستان کی سیاسی اور سیکورٹی صورتحال کی وجہ سے فوری طور پر افغانستان چھوڑنا چاہتے ہیں، اس لیے درخواست کی جاتی ہے کہ یہ تمام ای ویزا اور ان کو جلد از جلد مناسب مدد فراہم کی جائے‘‘۔کمیٹی نے یہ بھی کہا ’’یہ بھی درخواست کی جاتی ہے کہ ماضی میں اقلیتوں کے ساتھ پیش آنے والے غیر متوقع واقعات اور افغانستان میں سیکورٹی کی کمی کی وجہ سے ہندوستان میں مقیم ہندو اور سکھ برادریوں کے افغان شہریوں کو واپس افغانستان سفر کی سہولت نہ دینے یا ہندوستان سے باہر نکلنے کی اجازت نہ دینے پر بھی غو ر کیا جائے‘‘۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا